01/09/2025
تحقیق کے مطابق رائیونڈ کے نواح میں قتل ہونے والے دونوں بھائی اور قتل کرنے والے دونوں بھائی (چاروں افراد) کریمینل نہ تھے۔ قتل ہونے والے دونوں بھائی دودھ کے کام سے وابستہ تھے جبکہ قاتل جو بعد میں خود قتل ہوگئے پھل کے کاروبار سے منسلک تھے۔
سوچ رہا تھا آخر وہ کیا بات تھی جس کی وجہ سے بات قتل تک پہنچ گئی، تیس روپے چھوڑے جاسکتے تھے یا لیے جاسکتے تھے۔
واقعہ کے مطابق دونوں بھائی دودھ چھوڑ کر واپس آئے، انہوں نے ایک درجن کیلے خریدے، کیلے خریدنے کے بعد پھل خریدنے والوں نے کہا کہ ہمارے پاس سو روپے ہے یا پانچ ہزار کا نوٹ۔ ریڑھی والے نے کہا آپ تیس روپے کھلے دے دیں یا پھر تیس روپے کے کیلے واپس نکال دیں۔
پھل خریدنے والے لڑکوں نے کوئی غلیظ جملہ بول کر کہا کہ اگر نکالنے ہی تھے تو ڈالے کیوں؟ جملہ بیان نہیں کیا گیا کہ انہوں نے کیا لفظ بولے مگر جملہ غلیظ اور الفاظ نامناسب تھے۔
اس کے بعد دو طرفہ گالم گلوچ ہوئی، غلیظ جملہ کے ردعمل میں ریڑھی والے نے بھی بدزبانی کی۔
پہلے مقتولین نے ریڑھی والے کو مارا مگر اُس کے بعد ریڑھی والے کا بھائی اور دیگر ساتھی آگئے پھر انہوں نے مقتولین کو مارا حتی کہ وہ جان سے گئے۔
یہ تحقیات انویسٹگیشن آفیسر کی ہیں:
* بدزبانی کی ابتدا کیلے خریدنے والوں نے کی۔
* دو طرفہ گالم گلوچ ہوئی۔
* دست و گریباں ہوئے، کیلے خریدنے والوں کا پلڑا بھاری رہا۔
* بعدازیں ریڑھی بان اور اس کے ساتھیوں نے شدید تشدد کیا۔
غور کریں یہ واقعہ بدزبانی، جہالت اور انا کی وجہ سے رونما ہوا وگرنہ مقتولین مرنا چاہتے ہوں گے نہ مارنا۔ کئی دفعہ راہ جاتے چھوٹی چھوٹی بات پر لوگوں کو لڑتے اور لڑائی کو طول پکڑتے دیکھا۔ ایک فرد سے کوئی غلطی ہوتی ہے دوسرا اس کے جواب میں بدزبانی کرتا ہے اور بات بڑھ جاتی ہے، مارنےاور مرنے والے کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کیوں ایسا کررہے ہیں بس ایک جذبات سے لبریز کیفیت ہوتی ہے جسے آپ برداشت نہیں کرپاتے۔ چار نوجوان جو کریمینل نہیں تھے بدزبانی کی نظر ہوگئے۔
میرے ساتھ کئی دفعہ ایسا ہوا کہ کوئی رکشہ والا یا گاڑی والا گاڑی کو رگڑ ڈال گیا، ایسا بھی ہوا ہے کہ رکشہ والے نے پاؤں پر رکشہ چڑھا دیا لیکن ہر دفعہ ایک ہی بات سوچی کہ میں دوسرے کی لاپرواہی، زیادتی یا غفلت کے بدلہ میں کیا کرسکتا ہوں؟ لہذا نظر انداز کرکے آگے چل دیا۔ ایسا بھی ہوا ہے کہ میری لاپرواہی کی وجہ سے دوسرا حادثہ کا شکار ہوا، کسی کا اشارہ یا پچھلی بتی ٹوٹ گئی، ایسے میں جس کا نقصان ہوا ایسے لوگ بھی ملے جنہوں نے مالی نقصان پورا کرنے کا مطالبہ کیا یا ساتھ بدزبانی کی یا صرف بدزبانی کی۔ ایسے ہی پبلک ٹرانسپورٹ، دکانداروں یا دیگر جگہوں پر لوگوں سے الجھنے کی کئی وجوہات مل جاتی ہیں لوگ آپ سے خود الجھتے ہیں۔
شراور شیطان سے محفوظ رہنے کے لیے ایسی چیزوں کو نظرانداز کردینا چاہیے، میرا موقف ہے کہ گالی اور بدزبانی تک کو نظرانداز کرنا چاہیے، نظرانداز کرنا لڑائی اور فساد کو روکنے کے مترادف ہے، بڑے حوصلے والے لوگوں کا کام ہے، یقین جانیے نظر انداز کرنے سے یا اپنی لاپرواہی پر معذرت کرنے سے آپ کی عزت میں کمی نہیں ہوگی۔
اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔