10/12/2024
گھٹیا (Gout) ایک تکلیف دہ بیماری / علاج
گھٹیا، جسے عام طور پر گاؤٹ کہا جاتا ہے، جوڑوں کی ایک نہایت تکلیف دہ بیماری ہے جو جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی کے باعث پیدا ہوتی ہے۔ یورک ایسڈ کا مسلسل بڑھنا جوڑوں میں کرسٹل کی شکل اختیار کر لیتا ہے، جو نہ صرف درد بلکہ شدید سوزش کا باعث بنتا ہے۔
گھٹیا کی علامات
گھٹیا کی بیماری جوڑوں میں اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب وہاں یورک ایسڈ کے کرسٹل جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بیماری عمومی طور پر پاؤں کے بڑے انگوٹھے کے جوڑ میں شدید درد سے پہچانی جاتی ہے، تاہم یہ جسم کے دیگر جوڑوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
👈 اس بیماری کی نمایاں علامات درج ذیل ہیں:
👈 جوڑوں میں اچانک اور شدید درد کا احساس
👈 متاثرہ جگہ پر سوجن اور سرخی
👈 رات کے وقت درد کی شدت میں اضافہ
👈 بار بار درد کا لوٹ آنا
اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو بیماری مزید پیچیدہ صورت اختیار کر سکتی ہے۔
گھٹیا کی وجوہات
گھٹیا کی وجوہات میں موروثی عوامل کا کردار نمایاں ہے۔ بعض خاندانوں میں یہ بیماری زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، وہ افراد جو زیادہ پروٹین یا یورک ایسڈ پیدا کرنے والی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، ان میں بھی یہ مسئلہ عام ہے۔
غذا کی زیادتی کے ساتھ ساتھ، طرز زندگی، وزن میں اضافہ، اور جسمانی سرگرمی کی کمی بھی اس بیماری کی شدت کو بڑھا سکتی ہے۔
ایلوپیتھک علاج
ایلوپیتھک طریقہ علاج میں گھٹیا کے علاج کے لیے مختلف ادویات استعمال کی جاتی ہیں جس میں درد اور سوزش کم کرنے کیلئے (NSAIDs) گروپ کی میڈیسن مثلاً Ibuprofen، Naproxen، اور Indomethacin کا استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے ۔۔۔ اس کے علاوہ Colchicine اور Corticosteroids کا استعمال عام کیا جاتا ہے۔۔۔۔ تا کہ درد اور سوزش پر قابو پایا جاسکے کیونکہ اس میں درد کے حملے انتہائی تیز ہوتے ہیں ۔۔۔۔
اس کے علاوہ یورک ایسڈ کم کرنے کیلئے Allopurinol اور دیگر ادویات کا سہارا لیا جاتا ہے۔۔۔
سرجری کی ضرورت کب پڑتی ہے؟
اگر بیماری کی وجہ سے جوڑ بری طرح متاثر ہو جائیں اور یورک ایسڈ کے کرسٹل زیادہ مقدار میں جمع ہو جائیں، تو جراحی (Surgery) کے ذریعے ان کو نکال دیا جاتا ہے۔ شدید نقصان کی صورت میں متاثرہ جوڑ کو بدلنے (Joint Replacement) کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔ اور اس کے ساتھ بھی اوپر بیان کردہ ادویات لینی پڑتی ہے۔۔۔
غذائی علاج
گھٹیا کے علاج میں غذا کا کردار بہت اہم ہے۔ یورک ایسڈ بڑھانے والی غذاؤں، جیسے گوشت، سمندری خوراک، اور الکحل سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ اس کے برعکس، سبزیوں، پھلوں، اور زیادہ پانی کے استعمال سے اس بیماری کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
ہومیوپیتھک علاج:
متبادل علاج کے طور پر ہومیوپیتھک طریقہ علاج نہایت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ علاج موروثی اور غذائی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ عام طور پر درج ذیل ادویات استعمال کی جاتی ہیں ۔۔۔
موروثی عوامل کے لیے، بیماری بار بار لوٹ کر آنے کی صورت میں: Medorrhinum, Tuberculinum, Sulphur etc.
یورک ایسڈ کی زیادتی کے لیے: Colchicum, Urtica Urens, Lithium Carb, Ledum pal, Uric acid, Benzoicum acidium etc.
جوڑوں کی خرابی کی صورت میں: Drosera, Calc Phos, Aurum Met etc. کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے اس کے علاوہ بھی مریض کی نوعیت کے مطابق مختلف ادویات استعمال کی جاسکتی ہے ۔۔۔ جس سے آپ کی بیماری ہمیشہ کیلئے ختم ہو سکے گی۔۔۔ ان شاءاللہ
Dr sadam Hussain
03455619363