
13/08/2025
سورہ العادیات کی تلاوت بہت عرصہ کی یہ بات سمجھنے کے لئیے کہ اللہ عزوجل اس سورہ میں خاص گھوڑوں کی قسمیں اٹھا رہا ہے اور یہ گھوڑے کون سے ہیں ؟ اور آخر کار سفر اختتام پذیر ہوا ۔
وَالْعٰدِیٰتِ ضَبْحًا(1)
ان گھوڑوں کی قسم جوہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں،
فَالْمُوْرِیٰتِ قَدْحًا(2)
سم مارکرپتھروں سے چنگاریاں نکالنے والوں کی قسم
فَالْمُغِیْرٰتِ صُبْحًا(3)
پھر صبح کے وقت غارت کرنےوالوں کی قسم
فَاَثَرْنَ بِهٖ نَقْعًا(4)
پھر اس وقت کی جب غبار اڑاتے ہیں،
فَوَسَطْنَ بِهٖ جَمْعًا(5)
پھراسی وقت کی قسم جب دشمن کے لشکر میں گھس جاتے ہیں،
غزوہِ ذات سلاسل (زنجیروں والا غزوہ)
شام کے کفار کا 12ہزار کا لشکر جو بہت بڑے جنگجووں اس زمانے کے جدید ہتھیاروں سے لیس مدینہ پہ لشکر کشی کرنے پہنچا اور یہ عہد کر کے آیا کہ کوئی جنگجو بھاگے گا نہیں یا جیت کے آنا ہے یا پھر موت جنگ میں ہی ہو گی ۔ اور ساتھ یہ بھی عہد ہوا کہ زنجیروں سے معاذ اللہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو گرفتار کر کے شام لیکر آئیں گے ۔
رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے مولا علی کو 4ہزار کا لشکر دے کر بھیجا کہ علی صبح کے وقت حملہ کرنا اور مولا علی نے صبح کے وقت حملہ کیا ،
حملے سے پہلے مولا علی علیہ السلام نے اپنے گھوڑوں کو جولان دیا اور گھوڑے جنگ کے لئیے تیار ہوگئے اور غصے میں ہانپنے لگے اور دوڑنا شروع کر دیا
وَالْعٰدِیٰتِ ضَبْحًا(1)
ان گھوڑوں کی قسم جوہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں
وہ وادی پتھریلی تھی جب گھوڑے دوڑ رہے تھے تو ان کے قدموں سے چنگاریاں نکل رہی تھیں۔
فَالْمُوْرِیٰتِ قَدْحًا(2)
پھر سم مارکرپتھروں سے چنگاریاں نکالنے والوں کی۔
اور رسول اللہ کے حکم سے مولا علی نے حملہ صبح کے وقت کیا
فَالْمُغِیْرٰتِ صُبْحًا(3)
پھر صبح کے وقت غارت کرنےوالوں کی۔
گھوڑے غبار اڑاتے ہوئے جا رہے تھے
فَاَثَرْنَ بِهٖ نَقْعًا(4)
پھر اس وقت کی جب غبار اڑاتے ہیں۔
اس کے بعد مولا علی کے گھوڑوں کا لشکر دشمن کے لشکر میں گھس گیا ،
فَوَسَطْنَ بِهٖ جَمْعًا(5)
پھراسی وقت دشمن کے لشکر میں گھس جاتے ہیں۔
اس کے بعد وہی ہوا جو ہونا تھا رسول اللہ کا لشکر جیت گیا اور جن زنجیروں سے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو گرفتار کرنے آۓ مولا علی نے انہی زنجیروں سے جکڑ کر رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے پیش کر دیا ۔
(غزوہِ ذات سلاسل)