Matabb Ajmal

Matabb Ajmal مطب اجمل پر اللہ کے فضل و کرم سے ہر قسم کے پیچیدہ امراض کا شافی علاج کیا جاتا ہے

19/01/2024

‏کھجور کے فوائد

تحریر پوری پڑھ لیں شاید آپکو فائدہ ہو جائے

کھجور کا شمار دنیا کے قدیم پھلوں میں ہوتا ہے یہ پھل دِیار رسول ﷺ کا تحفہ ہے۔ حج و عمرہ سے آنے والے مبارک تحفے کے طور پر اس کو پھل کو ضرور ساتھ لاتے ہیں ۔ یہ وہ پھل ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں متعدد بار آیا ہے ۔ یہ انتہائی مقوی غذا ہے ۔ حکماء اسے کئی اعتبار سے دیگر پھلوں پر فوقیت دیتے ہیں ۔

شہد اور کھجور کا مزاج گرم ہے ان کے فوائد درج ذیل ہیں

1۔ دمے کے مریضوں کے لئے بہترین غذا کا درجہ رکھتی ہے ۔

2۔ ہاضمہ درست رکھتی ہے ۔

3۔ جسم میں تازہ خون بھی پیدا کرتی ہے ۔

4۔ سردیوں کے موسم میں بچوں کے لئے بہترین غذا ہے ۔

5۔ شہد اور کھجور بلغم کا خاتمہ اور پھیپھڑوں کو بھی طاقت بخشتے ہیں ۔

6۔ دماغ ، اعصاب، قلب ، معدے اور جسم کے پٹھوں کے لیے بھی بے حد مفید ہے ۔

7۔ امراض قلب میں بھی فائدہ مند ہے ۔
8۔ اس کے معدنی نمکیات دل کی دھڑکن کو منظم کرتے ہیں ۔

9۔ کھجور، فیٹ، سوڈیم اور کولیسٹرول فری ہے ۔

10۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح گھٹاتی اور انجائنا کے مریضوں کو فائدہ پہنچاتی ہے ۔

11-کھجور جگر کو تیز کرتی ہے جگر کو طاقت فراہم کرتی ہے جسم اور خون میں سے فضلات کا اخراج کرواتی ہے ۔

حکیم معظم علی

15/01/2024

‏اخروٹ کے فوائد:

سردیوں میں اخروٹ کی گری نہایت غذائیت بخش میوہ تسلیم کیا جاتا ہے۔۔۔!

اس میں وٹامن ای اور اینٹی آکسیڈنس پایا جاتا ہے جو کہ چہرے کی جھریاں داغ دھبے ختم کرتا ہے تو اگر آپ دماغی قوت بڑھانا چاہتے ہیں، یاداشت کو محفوظ رکھنا چایتے ہیں اور
اپنی بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات سے بچنا چاھتے ہیں تو
اخروٹ کا روزانہ روٹین میں استعمال کریں۔
ا س کے اور بھی بہت سارے
فوائد ہیں۔ یہ قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور اس کی گری سردیوں کی کھانسی جس میں کھانسی کے ساتھ سر میں چوٹ محسوس ہو یا کھانسی کے ساتھ الٹی آ جائے ایسی کھانسی کو دور کرنے کے لئے نہایت مفید ہے۔۔۔!
‏‎اخروٹ میں وٹامن C، پوٹیشیم، اور فائبر شامل ہوتا ہے جو جسم کے لئے مفید ہوتا ہے۔ یہ جلدی ہضم ہونے والا اور صحت مند غذائیت فراہم کرتا ہے، بلکہ اس میں موجود وٹامنز اور معدنات جسم کو مضبوط بناتے ہیں۔ اخروٹ کا استعمال آنتوں کی صفائی اور جلدی مسائل کا حل کرنے میں بھی کیا جاتا ہے۔
‏‎اخروٹ دماغ کی صحت کے لئے مفید ہوتا ہے، کیونکہ اس میں وٹامن C اور اینٹی اوکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں جو دماغ کو مضبوط رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ اخروٹ میں فولیک ایسڈ بھی ہوتا ہے جو نشونما اور دماغ کی فعالیت میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اخروٹ دل اور مسلز کو طاقت فراہم کرتا ہے اور قوت باہ میں اضافے کا باعث ہے
‏‎اخروٹ کا جلد صحت کے لحاظ سے بہترین ہوتا ہے۔ یہ وٹامن C اور اینٹی آکسیڈینٹس کا اچھا ذریعہ ہوتا ہے جو جلد کو محفوظ رکھتے ہیں اور جلد کی خشکی اور چمک دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس میں موجود پوٹیشیم بھی جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے اور اسے چمک دار بناتا ہے۔

حکیم معظم علی

31/12/2023

السلام علیکم و رحمۃ اللہ

*نزلہ - زکام - بخار*

موسم سرما جب شدت اختیار کرتا ہے تو دھند, سموگ اور دیگر فضائی آلودگیوں کی وجہ سے نزلہ,زکام اور بخار کی شکایت عام ہوتی ہے.

چونکہ یہ مرض عام ہوتا ہے اس لئے ڈاکٹر صاحبان اسے وائرل انفیکشن سے تعبیر کرتے ہیں. مگر اس کا علاج اینٹی بائیوٹک ادویات سے کرتے ہیں. حالانکہ اینٹی بائیوٹک بیکٹریا کے خلاف کام کرتی ہیں. وائرس کے خلاف نہیں. !!!

جب ہم ٹھنڈی ہوا میں سفر کرتے ہیں تو ناک میں ہوا لگنے سے زکام ہو جاتا ہے۔

سردی کی وجہ سے سانس کی نالی میں سوزش اور رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے. جو سبب بنتی ہے کھانسی کا

اور اس زکام اور کھانسی کو دور کرنے کے لئے بخار ہو جاتا ہے

سادہ اور سستا سا علاج ہے:

کسی چھوٹے منہ والے برتن میں پانی اچھی طرح گرم کریں . اس میں تھوڑی سی وکس حل کریں اور 5 سے 10 منٹ تک سر پر کپڑا ڈال کر بھاپ لیں.

دن میں دو دفعہ کریں. پہلے دن آدھی بیماری دور ہو جائے گی. دوسرے دن مکمل (ان شاء اللہ) اور تیسرے دن احتیاطاً کر لیں.

اگر زکام پتلا بغیر تکلیف کے ہو تو اور کھانسی کے ساتھ سر میں چوٹ لگے یا الٹی ہو تو چائے کی پتی ۔اسطخدوس کا قہوہ لیموں نچوڑ کر لیں شہد 🍯 سے میٹھا کریں۔

اگر ناک بند ہو رہا ہو اور خشک کھانسی ہو اجوائن پودینہ سنڈھ کا قہوہ شربت بنفشہ ڈال کر لیں

اگر نزلہ لیس دار اور جلن والا ہو تو سنڈھ سونف ملٹھی کا قہوہ شہد 🍯 ڈال کر لیں ۔

حسب توفیق صدقہ کریں اور
اللہ تعالیٰ سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لئے عافیت طلب کریں.

نوٹ:
پانی چونکہ بہت سرد ہوتا ہے. لہذا ہر ممکن احتیاط برتیں.

شکریہ

حکیم معظم علی

29/12/2023

تحریر کو مکمل پڑھیں!

لمحہ_فکریہ
مٹی کے برتنوں سے اسٹیل اور پلاسٹک کے برتنوں تک اور پھر کینسر کے خوف سے دوبارہ مٹی کے برتنوں تک آجانا،
انگوٹھا چھاپی سے پڑھ لکھ کر دستخطوں (Signatures) پر اور پھر آخرکار انگوٹھا چھاپی (Thumb Scanning) پر آجانا،
پھٹے ہوئے سادہ کپڑوں سے صاف ستھرے اور استری شدہ کپڑوں پر اور پھر فیشن کے نام پر اپنی پینٹیں پھاڑ لینا،
زیادہ مشقت والی زندگی سے گھبرا کر پڑھنا لکھنا اور پھر پی ایچ ڈی کرکے واکنگ ٹریک (Walking Track) پر پسینے بہانا،
قدرتی غذاؤں سے پراسیس شدہ کھانوں (Canned Food) پر اور پھر بیماریوں سے بچنے کے لئے دوبارہ قدرتی کھانوں (Organic Foods) پر آجانا،
پرانی اور سادہ چیزیں استعمال کرکے ناپائدار برانڈڈ (Branded) آئٹمز پر اور آخر کار جی بھرجانے پر پھر (Antiques) پر اِترانا،
بچوں کو جراثیم سے ڈراکر مٹی میں کھیلنے سے روکنا اور ہوش آنے پر دوبارہ قوتِ مدافعت (Immunity) بڑھانے کے نام پر مٹی سے کھلانا ۔ ۔ ۔ ۔
*اسکی اگر تشریح کریں تو یہ بنے گی کہ ٹیکنالوجی نے صرف یہ ثابت کیا ہے کہ مغرب نے تمہیں جو دیا اس سے بہتر وہ تھا جو تمہارے دین نے اور تمہارے رب نے تمہیں پہلے سے دے رکھا تھا.
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم.
فَبِأَيِّ آلاءِ رَبِّكُمَا تُكَذبٰن
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے

حکیم معظم علی

24/12/2023

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

*خالص دیسی گھی*

# خالص دیسی گھی جس میں موجود وٹامن اے، وٹامن ڈی اور وٹامن ای جسم کی نشونما کے لیے انتہائی ضروری ہیں


دیسی گھی کے کئی مزید فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
✅کھانوں کو ذائقہ دار بناتا ہے۔
✅نظام انہضام کے لئے بھی مفید ہے۔
✅بھوک بڑھاتا ہے۔
✅جگر کے لئے فائدے مند ہے۔
✅لاغر اور کمزور افراد کا وزن بڑھانے میں مفید ہے۔
✅کینسر جیسی موذی مرض سے بچاتا ہے۔
✅جسم کی سوزش میں کمی لاتا ہے۔
✅دافع قبض ہے۔
✅حاملہ خواتین کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
✅سردیوں کے موسم میں مالش سے جلد کی خشکی ختم کرتا ہے۔
✅دیسی گھی کی پنجیری سردیوں کے موسم میں حرارت پہنچاتی ہے۔
✅دماغ کو قوت دیتا ہے۔
✅بصارت کو تیز کرتا ہے۔
✅جوڑوں کے درد میں مفید ہوتا ہے۔
✅جسم پر لگے زخموں کو مندمل کرتا ہے۔
✅یاداشت کو بہتر کرتا ہے۔

حکیم معظم علی

11/12/2023

ناف اللہ سبحان و تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ھے ۔
62 سال کی عمر کے ایک بوڑھے آدمی کو لیفٹ آنکھ سے صحیح نظر نہیں آ رہا تھا -
خاص طور پر رات کو تو اور نظر خراب ھو جاتی تھی ۔
ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ آپ کی آنکھیں تو ٹھیک ہیں -
بس ایک پرابلم ھے - کہ جن رگوں سے آنکھوں کو خون فراہم ھوتا ھے - وہ سوکھ گئی ہیں ۔
سائنس کے مطابق سب سے پہلے اللہ کی تخلیق انسان میں ناف بنتی ھے - جو پھر ایک کارڈ کے ذریعے ماں سے جڑ جاتی ھے ۔ اور اس ہی خاص تحفے سے جو باظاہر ایک چھوٹی سی چیز ھے - ایک پورا انسان فارم ھو جاتا ھے ۔ سبحان اللہ

#ناف کا سوراخ ایک حیران کن چیز ھے : - ☆

سائنس کے مطابق ایک انسان کے مرنے کے تین گھنٹے بعد تک ناف کا یہ حصہ گرم رہتا ھے - وجہ اس کی یہ بتائی جاتی ھے - کہ یہاں سے بچے کو ماں کے ذریعے خوراک ملتی ھے ۔ بچہ پوری طرح سے 270 دن میں فارم ھو جاتا ھے - یعنی 9 مہینے میں ۔
یہ وجہ ھے - کہ ہماری تمام رگیں اس مقام سے جڑی ھوتی ہیں ۔ اس کی اپنی ایک خود کی زندگی ھوتی ھے ۔
پیچوٹی ناف کے اس سوراخ کے پیچھے موجود ھوتی ھے - جہاں تقریبا 72،000 رگیں موجود ھوتی ہیں ۔ ہمارے جسم میں موجود رگیں - اگر پھیلائی جائیں تو زمین کے گرد دو بار گھمائی جا سکتی ہیں ۔

#علاج : - ☆

آنکھ اگر سوکھ جائے - صحیح نظر نا آتا ھو -
پتہ صحیح کام نا کر رہا ھو - پاؤں یا ھونٹ پھٹ جاتے ھوں - چہرے کو چمک دار بنانے کے لیے - بال چمکانے کے لیے - گھٹنوں کے درد - سستی - جوڑوں میں درد، سکن کا سوکھ جانا -

#طریقہ علاج : - ☆

آنکھوں کے سوکھ جانا - صحیح نظر نہیں آنا - گلونگ کھال اور بال کے لیے روز رات کو سونے سے پہلے تین قطرے خالص دیسی گھی کے یا ناریل کے تیل کے ناف کے سوراخ میں ٹپکائیں اور تقریبا ڈیرھ انچ سوراخ کے ارد گرد لگائیں ۔

گھٹنوں کی تکلیف دور کرنے کے لیے تین قطرے ارنڈی کے تیل کے تین قطرے سوراخ میں ٹپکائیں اور ارد گرد لگائیں جیسے اوپر بتایا ھے ۔

کپکپی اور سستی دور کرنے کے لیے اور جوڑوں کے درد میں افاقہ کے لیے اور سکن کے سوکھ جانے کو دور کرنے کے لیے سرسوں کے تیل کے تین قطرے اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق استعمال کریں -

#ناف کے سوراخ میں تیل کیوں ڈالا جائے - ☆

ناف کے سوراخ میں اللہ نے یہ خاصیت رکھی ھے -
کہ جو رگیں جسم میں اگر کہیں سوکھ گئی ہیں -
تو ناف کے ذریعے ان تک تیل پہنچایا جا سکتا ھے ۔
جس سے وہ دوبارہ کھل جاتی ہیں -

بچے کے پیٹ میں اگر درد ھو تو ہینگ پانی اور تیل میں مکس کر کے ناف کے ارد گرد لگائیں چند ہی منٹوں میں ان شاءاللہ اللہ کے کرم سے آرام آ جائے گا ۔

#تناو کی کمی کے لئے ناف میں : - ☆

آب پیاز بیس گرام -
روغن ذیتون آدھ پاو -
میں جلا کے لگانے سے یہ مسلہ حل ھو جاتا ھے -
ناف کے اندر اور باہر مالش کرنے سے -

#برائے کان کے لئے : - ☆

کانوں میں سائیں سائیں کی آواز آتی ھو -
تو سرسوں کے تیل پچاس گرام میں تخم ہرمل دو عدد پیس کر ناف میں پندرہ دن لگانے سے سائیں سائیں کی آواز آنا ختم ھو جاتی ھے ۔

#قوت سماعت کے لئے : - ☆

قوت سماعت کی کمی دور کرنے کے لئے -
سرسوں کے پچاس گرام تیل میں دار چینی پیسیں -
بیس گرام جلا کے وہ تیل ناف میں لگانے سے قوت سماعت میں بہتری آتی ھے ۔

#پیٹ کا پھولنا : - ☆

پچاس گرام سرسوں کے تیل میں بیس گرام کلونجی کا تیل ملا کے ہلکا گرم کر کے ٹھنڈا کر کے لگانے سے دو ماہ میں پیٹ کنٹرول ھو جاتا ھے ☆

بڑا قبض کشا نسخہ ھے -
اگر نہانے کے بعد روغن زیتون ناف میں لگا دیں -
اور مزے کی بات یہ کہ الرجی اور زکام نہیں ھوتا -

04/12/2023

موسم سرما اور احتیاطی تدابیر

جسم کو گرم رکھیں ۔ سوتے وقت ہیٹر کو لازمی بند کر دیں ۔ سوتے وقت سر کو گرم ٹوپی یا چادر سے ڈھانپ کر سوئیں ۔ باوضو ہو کر سوئیں اور باوضو رہیں۔ پاوں ٹھنڈے ہوں تو گرم پانی کی بوتل رکھیں۔ موٹر سائیکل سوار افراد خصوصی طور پر گرم ٹوپی گرم جیکٹ و دستانے اور ہیلمٹ کا استعمال لازم کریں ۔ نہانے اور پینے کے لیے گرم پانی کا استعمال کیا جائے ۔ نہانے کے فوراً بعد چہل قدمی اور سفر سے گریز کریں ۔ سردی میں سادہ ٹھنڈا پانی، ٹھنڈا دودھ، دھی، لسی، آئسکریم ، دہی بھلے ، فروٹ چاٹ، ٹھنڈے مشروبات و کولڈ ڈرنکس وغیرہ سے پر ہیز کریں ۔ بچوں اور بوڑھوں کو خاص کر سردی سے بچائیں ۔ بچے سردی کا جلد شکار ہو جاتے ہیں۔ بچوں کو کسی طور پر سردی سے بچانے کے لیے گرم کپڑوں کا استعمال اہتمام کے ساتھ کریں ۔ بچوں کو دودھ نیم گرم کرکے پلایا جائے ۔ فیڈر پینے والے بچوں کو دودھ میں مناسب مقدار میں منقی ، دار چینی پوڈر ڈال کر شہد یا گڑ کا مناسب استعمال کیا جائے ۔

دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے

خصوصا اپنے بچوں کے اپنے جسم کو گرم رکھیں ۔ خصوصا نہانے، کپڑے دھونے، برتن دھونے، سردی میں کام کرنے کے فورا بعد مائیں بچوں کو دودھ ہر گز نہ پلائیں تاکہ بچےسردی سےمحفوظ رہ سکیں ۔موسم کےمطابق غذا کے
استعمال میں نہایت احتیاط برتی جائے کھانے میں صرف صبح اور شام کے اوقات میں غذا کا استعمال کریں صبح کا ناشتہ اوررات کا کھانا ۔ ناشتہ : دیسی انڈے فرائی یا املیٹ ، خشک میوہ جات، گاجر کا حلوه، کھجور بادام، انجیر بادام، سوگی بادام چائے ۔ شام کو کھانے میں گھر میں بنایا سالن ، کالے چنے
شور بے دار یا گوشت سبزی گوشت شور بے دار ۔ مچھلی فرائی ۔کھانے کے ساتھ پانی نیم گرم استعمال کریں ۔ دودھ
نیم گرم شہد ملا کر استعمال کریں ۔ اس کے استعمال سے
سردی کی شدت اور موسمی امراض سے محفوظ رہا جا سکتا
ہے۔موسمی تبدیلی میں موسمی امراض بچوں کو نزلہ و زکام، کھانسی، سانس کی تنگی، الٹیاں پوٹیاں یا نمونیا جیسے مسائل کاشکار ہوتے ہیں ۔ ان سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور
علاج سردی لگنے سے سانس کی تنگی اور سینہ کی جکڑن
، کھانسی ، نزلہ وزکام میں : 1۔ امرت دھارا ( بام) 3 قطرے
1 کپ گرم پانی میں ڈال کر بھاپ دیں ۔
2 ۔ شہد گرم کر کے
چٹائیں ۔
3- انڈے کی زردی نیم برشت میں شہد ملا کرچٹائیں ۔
4 ۔ سہاگہ سفید توے پر بریاں کر کے 1 چٹکی شہد میں ۔
ملا کر چٹائیں
کر چٹائیں ۔
5۔ لونگ 2 عدد، دار چینی پوڈر 1 چٹکی، منقہ 3 عدد
1 گلاس پانی میں ابال کر شہد مناسب مقدار میں ملا کر استعمال کریں ۔
6۔ روئی گرم کر کے سینہ پر باندھیں یا گرم پانی کی بوتل سے ٹکور کریں ۔ ان چیزوں کا استعمال بچے جوان اور بوڑھے بھی مناسب مقدار میں استعمال کریں ۔
7 بچوں کو سردی میں قبض کی صورت میں دیسی گھی 100 گرام ۔گڑ 100گرام سٹیل کے برتن میں ہلکی آنچ پر پکائیں جب گڑ سرخ ہو جائے تو گھی الگ کر کے 3 بڑے چمیچ دن میں 3 بار دیں ۔ وکسٹرائیل ا چمیچ نیم گرم دودھ میں دیں۔ مرض کی شدت و خفت کی بنا پر معالج سے مشورہ کریں ۔ سردی کی شدت سے بچے ، جوان ، مرد و خواتین اور بوڑھے سب متاثر ہوتے ہیں۔ موسمی نزلہ وزکام ، کھانسی ، سردی کا بخار نا ٹھنڈ کا لگنا ، پیشاب کا زیادہ آنا ۔ موشن پوٹیاں ، الٹیاں وغیرہ میں غذا کے طور پر ان چیزوں کے استعمال سے سردی کے
عوارض سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ ناشتہ ۔ دیسی انڈے فرائی چائے ، دیسی انڈے کا آملیٹ چائے ۔ کھجور چائے، انجیر چائے ، منقہ چائے شام ، کالے چنے شور به دار، گوشت، سبزی گوشت، مچھلی فرائی ، استعمال کریں ۔ کھانے کے ساتھ پانی نیم گرم لیں ۔ قہوہ ۔ اجوائن دیسی اچٹکی پودینہ اچٹکی دار چینی پوڈر اچٹکی 1 گلاس پانی میں ابال حسب ضرورت شہد ملا کر استعمال کریں۔ بزرگ اور بوڑھے افراد پیشاب کی زیادتی کی صورت میں کلونجی اور دار چینی برابر وزن میں پوڈر 2 چٹکی کھالیں یا دودھ
یا پانی میں ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ ان شاء اللہ ان تدابیر اور ہدایات پر عمل پیرا ہو کر سردی سے پیدا
شده امراض و علامات سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔

24/11/2023
14/11/2023

یہ پانچ کام ضرور بالضرور کریں

سرسوں کا تیل واحد تیل ھے
جو ساری عُمر نہیں جمتا
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات
بھی اسی لیے کی جاتی ھے
کیونکہ یہ ممکن نہیں ھے
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے
اس کو جمنے نہیں دیتا
اس کی زِندہ مِثال اچار ھے
جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ھے
اس کو جالا نہیں لگتا
اور اِن شاءالله جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج
مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا
أپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے
پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، (اِن شاء الله)
کیونکہ؟
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ھے،
جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا
سرسوں کے تیل کے فاٸدے ہی فاٸدے ہیں
دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلاٸیں
آج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ھے

2- نمک (نمک بدلیں)

نمک ہوتا کیا ھے؟
نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے،
ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے،
یا پھر
بندہ بڑا نمک حرام ھے،
نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے،
ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو،
اور وہ نمک أج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے،
پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 8000 روپے کا نوے گرام اور 80000 روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
بدقسمتی دیکھیں!
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں،
جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،
وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لٸے میری أپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،

*3- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیٸے،
اور میٹھا الله کریم نے مٹی میں رکھا ھے،
یعنی گَنّا اور گُڑ،
اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی،
خدارہ گُڑ استعمال کریں،

*4- پانی
انسان کے لٸے سب سے ضروری چیز پانی ھے،
جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،
پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیٸے،
پوری دنیا میں آبِ زم زم سب سے بہترین پانی ھے،
اور اس کے بعد زمین کا پانی ھے۔


5-اس کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں،
لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر استعمال نہ کریں،
گندم جس حالت میں آتی ھے،
اُسے ویسے ہی استعمال کریں،
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ!
ہمارے آقا کریم حضرت محمد ﷺ بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہٸیں۔
1- مٹی کے برتن،
2- سرسوں کا تیل،
3- گُڑ،
4- پتھر والا نمک،
5- زمینکے اندر والا پانی،
زمین کے اندر والا پانی،
مٹی کے برتن میں رکھ کر،
مٹی کے گلاس میں پئیں،
اور ان ساری چیزوں کے ساتھ گندم کی روٹی کھائیں۔

حکیم معظم علی

اور اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو ۔
11/11/2023

اور اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو ۔

09/11/2023

اسلام علیکم

علاج بالغذا کی اہمیت

پچھلے دنوں کچھ اصول و ضوابط لکھے تھے آج وہیں سے شروع کرتے ہیں

غذا کھانے کا صحیح طریقہ

سالہا سال کے طبی مطالعہ میں کوئی ایسی کتاب نہیں دیکھی جو صحیح عوامی طریقہ پر انسان کو غذا کھانے کے اصول بتائے ہوں لیکن قران حکیم ہی ایک ایسی کتاب ہے جو صحیح اور عوامی طریقہ پر غذا کھانے کا طریقہ بتاتی ہے. میں یہ بات اپنے مذہب , ایمان اور عقیدہ کی بنیاد پر نہیں کہہ رہا بلکہ علم و فن اور سائنس کو مدنظر رکھ کر کہتا ہوں.
قرآن حکیم میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتے ہیں (کُلُوا وشربو ولا تسرفو انہ لا یحب المسرفین ) کھاؤ پیو مگر ضائع نہ کرو اللہ ضائع کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا.
کتنی سادگی سے تین باتیں کہہ دی ہیں اور اس میں کھانے پینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے جس قدر کسی کو بھوک ہے کھائے پیئے کمی بیشی کی مقدار مقرر نہیں کیونکہ زیادہ کھانے والے بھی ہوتے ہیں اور کم کھانے والے بھی ہوتے ہیں. ہر ایک کو کھلی اجازت ہے لیکن تاکید ہے کہ ضرورت کے علاوہ نہ کھاؤ.
اس ضرورت کا اندازہ کیسے لگایا جائے. اس کے لئے پیٹ کی طلب ہمارے سامنے ہے یعنی وہ جو کچھ مانگ رہا ہے وہ اس کی ضرورت ہے اور اگر صرف خواہش کے تحت کھایا جا رہا ہے تو پھر اصراف ہے. بھوک اور پیاس کا اندازہ آسانی سے روزوں سے لگایا جاسکتا ہے کہ بھوک اور پیاس کیا ہوتی ہے. گویا صحیح بھوک اور پیاس ہے تو کھایا جا سکتا ہے ورنہ اس سے کم بھوک میں کھائیں گے تو خواہش ہو گی.

مقدار غذا کا اندازہ

مقدار غذا جو ایک وقت میں کھانی چاہیے اس کا اندازہ شدید بھوک میں کھا کر کیا جا سکتا ہے چاہے وہ بھوک تین دن کے بعد ہی کیوں نہ لگے. مثلاً شدید بھوک میں انسان اپنے علاقہ و مقام اور معمول کے مطابق تین عدد چپاتیاں یا تین تھالی چاول کھا سکتا ہے تو پھر انسان کو لازم ہے کہ جب تک اس قدر کھانے کی بھوک نہ ہو غذا کو ہاتھ نہ لگائے. جو لوگ ایک وقت میں صحیح غذا کھانے کے بعد دوسرے وقت میں کم غذا کھاتے ہیں ان کے پیٹ میں پہلے ہی غذا پڑی ہوئی خمیر بن رہی ہوتی ہے اس لئے ان کو کم بھوک لگتی ہے اور نئی کھائی جانے والی غذا پہلی غذا سے مل کر خمیر ہو جاتی ہے. اس طرح خمیر کے ساتھ تبخیر گیس کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کا نتیجہ امراض اور ضعف کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے.

بلا ضرورت غذا ضعف پیدا کرتی ہے

عام طور پر اس قول و فعل اور بات و عمل پر سو فیصد یقین پایا جاتا ہے کہ ضرورت و بلا ضرورت غذا کھا لی جائے تو وہ جسم انسان کے اندر جا کر یقیناً طاقت پیدا کرے گی اور خون بنائے گی. اسی یقین کے ساتھ کمزوری اور مرض کی حالت میں مریض کو مقوی غذا دی جاتی ہے لیکن یہ نظریہ حقیقت میں غلط ہے کیونکہ بلا ضرورت غذا جسم ميں ضعف پیدا کرتی ہے جو لوگ صحت اور طاقت کے متلاشی ہیں ان کو بلا ضرورت کھانا تو رہا ایک طرف اس کو ہاتھ لگانے اور دیکھنے سے بھی پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ ہر غذا کو دیکھنے اور چھونے سے جسم میں لطف و لزت پیدا ہوتی ہے اس کا بھی اثر جسم پر پڑتا ہے جیسے ترشی کو دیکھ کر منہ میں پانی آ جاتا ہے.

ہضم غذا

جو غذا ہم کھاتے ہیں اس کا ہضم منہ سے ہی شروع ہو جاتا ہے. جب غذا معدہ میں جاتی ہے تو تقریباً تین گھنٹے تک ہضم کا پراسس چلتا رہتا ہے. پھر چھوٹی آنتوں میں غذا چلی جاتی ہے وہاں پر ہضم میں تقریباً چار گھنٹے خرچ ہوتے ہیں اس کے بعد غذا بڑی آنت میں چلی جاتی ہے یہاں پر غذا ہضم ہونے میں تقریباً پانچ گھنٹے خرچ ہوتے ہیں پھر کہیں جاکر غذا خون میں تبدیل ہوتی ہے اس غذا کو جزوبدن ہونے تک مزید چار گھنٹے لگتے ہیں اس طرح یہ وقت تقریباً پندرہ سے سولہ گھنٹوں تک پہنچ جاتا ہے

حکیم دوست محمد صابر ملتانی رح

بقیہ اگلی نشست میں

07/11/2023

انسانی جسم اللہ کی شاندار تخلیق

سبحان اللہ

06/11/2023

علاج بالغذا کی اہمیت

اللہ کریم نے بھوک پیدا کی ہے تاکہ انسان کو اپنی ضرورت غذا کا احساس ہو لیکن بھوک میں جو خوبیاں ہیں انسان نے ان کو نظر انداز کر کے اپنی غذائی ضرورت کا دارومدار اپنی خواہشات پر مقرر کر دیا ہے یعنی جس چیز کو دل چاہا جب چاہا کھا لیا. اس طرح رفتہ رفتہ بھوک کا تصور ہی ختم ہو گیا اس طرح ضرورت غذا اور خواہش غذا کا فرق ہی ختم ہو گیا لیکن قدرت کے فطری قوانین ایسے ہیں جو لوگ ان کی پیروی نہیں کرتے یا ان کو سمجھے بغیر زندگی میں من مانی اور مرضی کرتے ہیں وہ ہی امراض کا شکار ہوتے ہیں.

زندگی اور ضرورت غذا

غذا کی ضرورت کی ایک دلیل یہ ہے کہ جس طرح تیل چراغ کی بتی میں خرچ ہوتا ہے اور جلتا ہے اسی طرح انسان اور حیوان کے بدن کی حرارت اور رطوبت خرچ ہوتی ہے بالکل چراغ کے تیل اور بتی کی طرح جب وہ دونوں خرچ ہو جائیں تو چراغ بجھ جاتا ہے اسی طرح حرارت اور رطوبت انسانی ختم ہو جانے سے انسانی زندگی کا چراغ بھی گل ہو جاتا ہے. اس لئے غذا کی ضرورت انتہائی اہمیت رکھتی ہے.

طاقت غذا میں ہے

جاننا چاہئیے کہ انسانی جسم میں طاقت خصوصاً قوت مردمی کے کمال کا پیدا کرنا صرف مقوی اور اکسیر ادویات پر ہی منحصر نہیں ہے ادویات تو صرف جسم میں اپنے اثرات دے سکتی ہیں لیکن وہ جسم میں بذات خود خون, گوشت و چربی نہیں بن سکتیں کیونکہ یہ کام غذا کا ہے. پس جب تک علاج کے دوران صحیح اغذیہ کے استعمال کو اصولی طور پر مدنظر رکھ نہ رکھا جائے تو اکسیر سے اکسیر اور مقوی ادویات بھی اکثر بے سود ثابت ہوتی ہیں اگر ان کے مفید اثرات ظاہر بھی ہوں تو بھی غلط اغذیہ سے بہت جلد ان کے اثرات ضائع ہو جاتے ہیں.
حصول قوت میں اغذیہ کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگائیں کہ اطباء نے تقویت کے لئے جو ادویات تجویز کی ہیں ان میں عام طور پر اغذیہ کو شامل کیا ہے مثلاً حلوہ جات, حریرہ جات, مربہ جات, خمیرہ جات, ماءاللحم اور روزانہ زندگی میں کھائی جانے والی اغذیہ میں پلاؤ, متنجن, زردہ, فرنی, سوجھی کی بنی ہوئی سویاں, پراٹھے یہ سب کچھ طاقت کو مدنظر رکھ کر ترتیب دئے گئے ہیں البتہ ان کا صحیح مقام پر استعمال ایک ماہر معالج ہی کر سکتا ہے.

غذا سے طاقت کی پیدائش

غذا صرف کھا لینے سے ہی طاقت پیدا نہیں ہوتی بلکہ حقیقی طاقت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب غذا کھانے کے بعد صالح اور مقوی خون بن جاتا ہے کیونکہ صحت اور طاقت کا دارومدار صالح اور مقوی خون پر ہے اور اس خون سے جسم انسان کو قوت ملتی ہے جو انسان میں غیر معمولی طاقت پیدا کر دے بلکہ وہ طاقت اس کو شیر کے مقابلے میں کھڑا کر سکتی ہے. اس کی مثال ہم پہلوان کو دیکھ سکتے ہیں جو کبھی دوائی کھا کر پہلوان نہیں بنتا بلکہ غذا کھا کر پہلوان بنتا ہے.

غذا اور طاقت

یہ حقیقت زہن نشین کر لیں کہ دنیا میں کوئی غذا بلکہ کوئی دوا ایسی نہیں جو جسم انسان کو بلاوجہ اور بلا ضرورت طاقت بخشے.
مثلاً دودھ ایک مسلمہ طور پر مقوی غذا سمجھی جاتی ہے لیکن جس کے جسم میں ریشہ اور بلغم کی زیادتی ہو اس کے لئے نہایت مضر ہے اسی طرح گوشت بھی مقوی اور مشہور غذا ہے لیکن جس کو بلڈ پریشر کا مسلہ ہو اس کو نقصان دیتا ہے .

اگلی نشست میں انشاءاللہ غذا کھانے کا صحیح طریقہ اور صحیح وقفہ پر لکھیں گے .

المعالج حکیم دوست محمد صابر ملتانی رح

06/11/2023

جب بچے نوجوانی (13 سے 19 سال Teenage ) میں داخل ہوں تو انھیں کچھ باتیں خاص طور پر بتائیں کہ
1- وہ اپنے ناخن ہمیشہ صاف ستھرے اور درست انداز میں کاٹ کر رکھیں۔۔۔ اس لیے کہ لوگ سب سے پہلے آپ کے ناخن دیکھتے ہیں۔
صرف دیکھتے ہیں، کہتے کچھ نہیں،
دوسری بات۔۔۔
ڈیڈورنٹ یا کوئی خوشبو ضرور لگایا کریں۔ آپ کے پاس سے کوئی بدبو نہیں آنی چاہیے، کیونکہ آپ کے پاس سے بیڈ اسمیل آنے پر آپ کے دوست، اسکول فیلو، ہمسفر، آفس کولیگز اور آس پاس کے لوگ اس سے سخت پریشان ہوں گے۔
لیکن
بولیں گے کچھ نہیں۔۔۔!
کیونکہ یہ بہت پرسنل معاملہ ہے
تیسری بات۔۔۔
اس کے بعد اپنے دانت بہت اچھی طرح صاف رکھیں، منہ سے آنے والی بدبودار سانسیں آپ کے مخاطب کو سخت ناگوار گزرتی ہیں۔
مگر
لوگ کچھ کہیں گے نہیں۔۔۔!
ایسے معاملات میں آپ کو کچھ کہہ ہی نہیں سکتے، کہیں آپ ناراض ہی نہ ہوجائیں۔۔۔

چوتھی بات۔۔۔
گردن اور کان کی صفائی بہت توجہ سے کرنی ہے، ناک کے بال ہر ہفتے کاٹنے ہیں، گردن بہت اچھی طرح مَل کر دھونی ہے، کہ کوئی میل نظر نہ آئے۔۔۔
کیونکہ
کوئی اس بارے میں سمجھاتا نہیں ہے۔۔۔
دیکھتا ہے مگر خاموش رہتا ہے۔
لیکن
نمبر کٹ جاتے ہیں۔۔۔!
پھر
ناک کان منہ میں انگلیاں نہیں ڈالنی، ناخن نہیں چبانے، بار بار ناک، چہرہ، سر نہیں کھجانا۔
ضرورت ہو تو بہت نفاست سے سلیقے سے ایسا کرسکتے ہیں۔ مثلاً ناک میں خارش ہورہی ہے تو انگلی سے نہیں، ٹشو، رومال یا الٹے ہاتھ کی پشت سے آہستہ سے کھجا سکتے ہیں۔
سیدھے ہاتھ سے تو ہرگز نہیں کیونکہ اس سے آپ نے کسی سے ہاتھ ملانا ہوتا ہے۔
اس لیے بہتر ہے رومال یا ٹشو پیپر ضرور ساتھ رکھیں۔
کیونکہ
نمبر۔۔۔۔۔۔۔!
اسی طرح
جسم کے مخصوص حصوں پر سر عام کبھی ٹچ نہ کرنا۔

چند مزید ہدایات جو کہ یاد دہانی کے لیے اکثر دہراتے رہیں۔

1۔ چاہے شلوار ہو یا پینٹ، انڈروئیر ضرور پہنیں۔
2۔ گھر سے باہر جاتے وقت منہ اٹھائے جھاڑ جھنکار یا الجھے بکھرے روانہ مت ہونا، اپنا منہ ہاتھ دھو کر، بال بنا کر، درست لباس، اچھے جوتے پہن کر جائیں۔ چاہے قریب کی مارکیٹ سے کچھ سامان ہی کیوں نہ لانا ہو۔
3۔ شوز کی پالش اور صفائی کا خاص خیال رکھیں کیونکہ
آپ کی شخصیت کے بارے میں لباس سے زیادہ آپ کے شوز بتاتے ہیں۔
4۔ آدھے پونے پاجامے، ادھوری شرٹس اور ٹائیٹس سخت معیوب لگتی ہیں، خاص طور پر لڑکوں مسجد میں جاتے ہوئے شلوار قمیض میں ہونا چاہیے۔ آدھے بازو کی چھوٹی شرٹ اور جینز کی قمیض آپ سے پیچھے کھڑے نمازیوں کو بہت پریشان کرتی ہے، ان کی توجہ متاثر ہوت
5۔ گھر کے اندر کا لباس بھی باوقار ہونا چاہیے۔
6۔ ماں باپ اور بہنوں کے کمروں میں کبھی دروازہ بجائے بغیر نہیں جانا۔ بہنوں کے کمرے اور زنان خانہ میں بلاوجہ اور دیر تک نہیں بیٹھنا چاہیے۔
7۔ لڑکیو۔۔۔ اب آپ بڑی ہو گئی ہیں، اپنے میلے کپڑے خود دھونا سیکھیں۔ انھیں واش روم میں لٹکا چھوڑ کر مت آئیں۔
8۔ اپنی ضرورت کی پرسنل چیزیں اپنی الماری میں رکھیں۔
9۔ بچے جب ٹین ایج میں داخل ہوں تو والدین بازار سے ریزر اور بلیڈز لا کر دیں اور اپنے بازو پر بال صاف کر کے سمجھائیں کہ کس طرح اپنے جسم کے اندرونی حصوں کے بال ہر ہفتے صاف کرنے ہیں؟
10۔ اپنی اور دوسروں کی پرسنل اسپیس کا بہت خیال رکھیں۔ پرسنل اسپیس ناپنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ
اپنا ہاتھ اور پورا بازو کھول لیں، یہ اندازاً ڈھائی سے تین فٹ بنتا ہے۔ نہ کبھی کسی کی پرسنل اسپیس میں جائیں۔۔۔
یعنی تین فٹ دور رہ کر بات کریں۔۔۔ نہ کسی کو زیادہ قریب آنے دیں۔ یقیناً سفر میں، کار، بس یا جہاز کی سیٹ کا معاملہ ذرا مختلف ہے لیکن اس کے بھی آداب ہیں اور سفر کے سب آداب سیکھنے چاہییں۔
11۔ بچوں کو سمجھایا جائے کہ کسی کو فون کریں یا
کسی کے پاس جائیں تو سب سے پہلے ایک سانس میں
یہ چار باتیں بتا دیں۔۔۔
سلام، نام، مقام، کام
یعنی پہلے سلام کریں، پھر اپنا اور اپنے علاقے یا ادارے کا نام بتائیں، پھر آنے کا مقصد بتا کر اجازت لیں کہ
آپ سے بات ہوسکتی ہے؟ میں اندر آسکتا ہوں؟ یا کرسی پر بیٹھ سکتا ہوں؟
اجازت ملے تو ٹھیک ورنہ پھر کبھی سہی۔۔۔!
12۔ بغیر اجازت کسی کی میز سے ایک بال پین یا ٹشو تک نہیں اٹھانا، کیونکہ
"یہ جرم کے زینے کا پہلا قدم ہے۔"
13۔ ایک بات جو اکثر بتائیں کہ بیٹا کسی سے فون پر بات کریں یا کسی کے پاس جائیں تو اپنے چہرے پر ہلکی سی حقیقی مسکراہٹ ضرور رکھیں۔ یہ مسکراہٹ آپ کے لیے کامیابی کے بے شمار دروازے کھول دیتی ہے۔
14۔ لڑکے کسی سے ہاتھ ملائیں تو پورا ہاتھ ملائیں، گرم جوشی سے اس کے ساتھ نظریں بھی ملائیں۔ یہ نہیں کہ منہ اِدھر، ہاتھ اُدھر بات کسی اور سے۔۔۔!
15۔ جب دسترخوان پر بیٹھیں تو ایک دوسرے کا لحاظ کر کے تمیز سے کھائیں۔۔۔ ایسا نہ سمجھیں کہ آج کے بعد کھانا نہیں ملنا۔
مزید آپ نے کون سے اصول بنائے اور اپنائے ہوئے ہیں؟
بچوں کی اچھی تربیت، ان کے لیے ہمارا سب سے اچھا تحفہ ہے۔

Address

Church Road Near Usman Masjid
Sialkot
51310

Opening Hours

Monday 10:00 - 13:00
15:00 - 19:00
Wednesday 10:00 - 13:00
15:00 - 19:00
Thursday 10:00 - 13:00
15:00 - 19:00
Saturday 10:00 - 13:00
15:00 - 19:00
Sunday 10:00 - 13:00
15:00 - 19:00

Telephone

+923338603450

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Matabb Ajmal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Matabb Ajmal:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram