Natural Herbal Madicines Vs Vitamins

Natural Herbal Madicines Vs Vitamins This web site contain vitamins of herbal plants vegetables and fruits.And share the any kind of useful Herbie formulas Text and videos.for Herbie life.

28/07/2024

زیتون کی کاشت .زیتون کا باغ لگائیں .ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ پاکستان میں ایک مرتبہ زیتون
کا باغ لگا لیں تو وہ کم از کم ایک ہزار سال تک پھل دیتا رہے گا.
زیتون کن کن اضلاع میں لگایا جاسکتا ہے؟ زیتون کے باغات پنجاب سمیت پاکستان کے تمام علاقوں میں کامیابی سے لگائے جا سکتے ہیں. خیبر پختونخوا سے گلگت بلتستان سے لیکر سندھ ۔ سندھ سے لیکر بلوچستان حتی کہ چولستان میں بھی زیتون کی کاشت ہو سکتی ہے..

نوٹ جن علاقوں میں جنگلی زیتون۔ کہو۔ سینزلہ۔ عتمہ۔ تنگ برگہ۔ گونیر۔ خونہ۔ کاؤ ۔ خت ۔خن۔ سرسینگ۔ شیجور۔ سینجور۔ شون ۔۔ پایا جاتا ہے اس سے آٹھ سے دس پرسنٹ تیل نکالا جا سکتا ہے جو کھانے پینے میں قابل استعمال ہے پاکستان میں نو کڑوڑ جنگلی زیتون کے درخت پائے جاتے ہیں
نوٹ
گندم کی کاشت کے علاقوں میں کھیتوں کی بجائے کھیتوں کے کناروں رکھوں ڈیروں سکول کالجز مسجد مدرسوں پارکوں میں زیتون کے پودے لگائیں

زیتون کس طرح کی زمین میں لگایا جاسکتا ہے؟
زیتون کا پودا ہر طرح کی زمینوں مثلاََ ریتلی، کچی، پکی، پتھریلی، صحرائی زمینوں میں کامیابی سے لگایا جا سکتا ہے. صرف کلر والی زمین یا ایسی زمینیں جہاں پانی کھڑا رہے، زیتون کے لئے موزوں نہیں ہیں.

زیتون کو کتنے پانی کی ضرورت ہے؟
زیتون کے پودے کو شروع شروع میں تقریبا دس دن کے وقفے سے پانی لگانا چاہیئے. یا بلحاظ موسم پانی کی ترتیب اپ بڑھا گھٹا سکتے ہیں یعنی جبھ پودے کو پانی کی ضرورت ہو تبھ لگائیں تاکہ پھل اچھا آئے جیسے جیسے پودا بڑا ہوتا جاتا ہے ویسے ویسے اس کی پانی کی ضرورت بھی کم ہوتی جاتی ہے. دو سال کے بعد زیتون کے پودے کو 20 سے 25 دن کے وقفے سے پانی لگانا چاہیئے.

زیتون کے پودے کب لگائے جا سکتے ہیں؟
زیتون کے پودے موسمِ بہار یعنی فروری، مارچ , اپریل یا پھر مون سون کے موسم یعنی اگست، ستمبر ، اکتوبر میں لگائے جا سکتے ہیں. زیتون کے پودے لگانے کا طریقہ کار کیا ہے؟ زیتون کا باغ لگاتے ہوئے پودوں کا درمیانی فاصلہ کم از کم 18*18 فٹ ہونا ضروری ہے. اس طرح ایک ایکڑ میں تقریبا 150 پودے لگائے جا سکتے ہیں. یہ بھی دھیان رہے کہ زیتون کے پودے باغ کی بیرونی حدود سے تقریباََ 8 تا 10 فٹ کھیت کے اندر ہونے چاہیئں
پودے کیسے لگانے چاہئیں؟؟
پودے لگانے کے لئے دو فٹ گہرا اور دو فٹ ہی چوڑا گڑھا کھودیں. تین لئرز میں گڑھے کے چاروں کونوں پر فینائل کی گولیاں رکھیں تاکہ پودے دیمک سے محفوظ رہیں یا بائر جرمنی کی دیمک کش دوائ استعمال کریں اس کے بعد زرخیز مٹی اور بھل سے گڑھوں کی بھرائی کر دیں. پہلے مرحلے میں اپکے گھڑے میں پانی اچھی طرح ہونا چاہئے تاکہ پودے کی نمی ارد گرد کی مٹی چوس نا لے یا پودا لگانے سے ایک ہفتہ پہلے تیار شدہ گھڑوں کو اچھی طرح پانی لگائیں اب زیتون کا پودا لگانے کے لئے آپ کی زمین تیار ہے. پودے کو احتیاط سے شاپر سے نکالیں یا صرف شاپر کا نچلا حصہ کاٹ کر گاچی کو مٹی میں دبائیں تاکہ گاچی ٹوٹ کر جڑوں کو ہوا نا لگے . گڑھے کی مٹی کھود کر پودا لگائیں اور اس کے بعد پودے کے چاروں طرف مٹی کو پاؤں کی مدد سے دبا دیں تاکہ پودا مستحکم ہو جائے. چھوٹے پودے کا تنا ذرا نازک ہوتا ہے اس لئے پودے کو پلاسٹک کے پائپ سے سہارا دے دیا جائے تو زیادہ بہتر ہے. سہارے کے لئے لکڑی کا استعمال نہ کریں کیونکہ لکڑی کو دیمک لگ سکتی ہے جو بعد میں پودے پر بھی حملہ آور ہو سکتی ہے
زیتون کی کون کون سی اقسام کاشت کی جا سکتی ہیں؟
نمبر 1. لسینو نمبر 2. گیملک نمبر 3. پینڈولینو نمبر 4. نبالی نمبر 5. آربو سانا نمبر 6. کورونیکی نمبر 7. آربیقوینہ

پنجاب اور سندھ کے گرم علاقوں سمیت دیگر گرم علاقوں کے لئے درج ذیل اقسام کاشت کرنی چاہئیں. نمبر 1. آربو سانا نمبر 2. کورونیکی نمبر 3. آربیقوینہ

بلوچستان کے لیے منظور شدہ اقسام

1.,Frantouo
2.Arbiquina
3.Arbasona
4.,Koronoki
5.Leceno
6.Hamdi
7.Ojabalanka
8.,Otobartica
9.Coratina
10.Jerboi.

یاد رکھیں زیتون کا باغ لگاتے وقت کم از کم دو یا دو سے زائد اقسام لگانی چاہئیں اس طرح بہتر بارآوری کی بدولت پیداوار اچھی ہوتی ہے.
زیتون کے باغ کو کھادیں کتنی اور کون کونسی ڈالنی چاہئیں؟ کھاد دوسرے سال کے پودے کو ڈالیں. دوسرے سال کے پودے کے لئے: گوبر کی کھاد . . . . 5 کلوگرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 5 کلو گرام کا اضافہ کریں نائٹروجن کھاد . . . . 200 گرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 100 گرام کا اضافہ کریں فاسفورس کھاد . . . . 100گرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 50 گرام کا اضافہ کریں پوٹاش کھاد . . . . . . 50 گرام فی پودا ڈالیں . . . . .. اگلے سالوں میں ہر سال 50 گرام کا اضافہ کریں
زیتون کے پودے کو پھل کتنے سال بعد لگتا ہے؟ عام طور پر 3 سال میں زیتون کے پودے پر پھل آنا شروع ہو جاتا ہے. زیتون کے پودے پر پھل پہلے سبز اور پھر جامنی ہو جاتا ہے۔ سبز پھل اچار اور جامنی تیل نکالنے کے لئے استعمال ہوتا ہے

زیتون کے باغ سے فی ایکڑ کتنی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے؟
زیتون کے ایک پودے سے پیداوار کا دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ نے پودے کی دیکھ بھال کس طرح سے کی ہے. اچھی دیکھ بھال کی بدولت ایک پودے سے 60 کلوگرام یا اس سے بھی زیادہ زیتون کا پھل با آسانی حاصل ہو سکتا ہے. لیکن اگردیکھ بھال درمیانی سی کی گئی تو 40 کلوگرام فی پودا پھل حاصل ہو سکتا ہے. انتہائی کم دیکھ بھال سے پودے کی پیداوار 25 سے 30 کلوگرام فی پودا تک بھی گر سکتی ہے. لہذا ماہرین زیتون کے باغات کی فی ایکڑ پیداوار کا حساب لگانے کے لئے بھرپور 50 کلو گرام فی پودا پیداوار کو سامنے رکھتے ہیں. اس طرح ایک ایکڑ سے 7500 کلوگرام زیتون کا پھل حاصل ہو سکتا ہے
ایک ایکڑ کے پھل سے کتنا تیل نکل آتا ہے؟
بہتر یہ ہے کہ زیتون کے کاشتکار پھل کو بیچنے کی بجائے اس کا تیل نکلوائیں اور پھر اس تیل کو مارکیٹ میں فروخت کریں. زیتون کے پھل سے 20 سے 30 فی صد کے حساب سے تیل نکل آتا ہے. 20 سے تیس فیصد کے حساب سے ایک ایکڑ زیتون کے پھل 7500 کلوگرام ) سے تقریبا 1500 کلو گرام تیل نکل آتا ہے۔۔
(پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کیجیے شکریہ ) ...نوٹ ۔۔صرف منظور شدہ نرسریوں سے منطور شدہ اقسام کے پودے لگائیں۔۔لوکل پودوں پر پھل نہی لگے گا ۔ ۔۔شکریہ
۔۔۔میاں احمد علی۔ گرین فاونڈیشن پاکستان ننکانہ صاحب۔..03008836857 whatsapp. مزید معلومات کے لیے ہمارے اس پیج کو جوائن فالو لائک کیجے
,,,,,,,,,, ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
,,,, ,,,,,,,,,,, /////////////////////////////////////

جنت کا مبارک درخت ( مکمل مضمون)
پاکستان میں زیتون ”شجرة مبارکہ“ کی کاشت
۔السلام علیکم دوستو۔۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ زیتون کا تیل سالن کے طور پر استعمال کرو اور اسے ( سر اور بدن میں ) لگاؤ ۔ یہ مبارک درخت سے حاصل ہوتا ہے ۔ صحیح ابن ماجہ
پاکستان اپنی ضرورت کا صرف تیس سے پینتیس فیصد کھانے کا تیل پیدا کرتا ہے باقی تمام تیل باہر سے منگواتا ہے۔۔ اور ہر پاکستانی سالانہ اوسط چوبیس لٹیر تیل استعمال کرتا ہے جو عالمی معیار کے لحاظ سے بہت زیادہ ہے۔ ہندوستان میں یہ شرع انیس لیٹر ہے۔پاکستان ہر سال تین سے چار سو ارب روبے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے بدقسمتی یہ ہے یہ تمام کھایا جانے والا تیل غیر معیاری اور نچلے درجے کا ہے۔

کیا زیتون کا تیل کھانا پکانے میں تلنے میں استعمال ہو سکتا ہے؟
یہ فیصلہ کرنے میں کہ کون سا تیل کھانا پکانے کے لیے استعمال کرنا ہے یا نہی ، تیل کا استحکام۔۔ "سموک" یعنی جلنے کے نقطہ سے زیادہ اہم ہے۔ زیتون کا تیل اولیک ایسڈ اور دوسرے مرکبات سے بھرپور ہوتا ہے جو انہیں بہت مستحکم بناتا ہے۔ ایکسٹرا ورجن زیتون کے تیل میں پولیفینول اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو تیل کے ٹوٹنے اور فری ریڈیکلز کی تشکیل سے لڑتے ہیں۔ اس کی وجہ سے، اضافی ورجن زیتون کا تیل سب سے زیادہ مستحکم کھانا پکانے کا تیل پایا گیا ہے۔ اسکا سموک لیول مختلف ھالتوں میں 370 f سے 410 فارن ھائیٹ تک ہے۔۔۔ جو کہ بہت بلند ہے۔۔۔

۔۔زیتون کا زکر قرآن مجید میں چھے جگہ آیا ہے اللہ رب کعبہ نے قران عزیز میں اسے "مبارک درخت" قرار دیا ہے۔ اور اسکے تیل کے نور کو اپنے نور سے تتشبیح دیا ہے
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَا شَرْقِيَّةٍ وَلَا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ نُورٌ عَلَى نُورٍ يَهْدِي اللَّهُ لِنُورِهِ مَنْ يَشَاءُ وَيَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ[35]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] اللہ ہی آسمانوں اور زمین کا نور ہے، اس کے نور کی مثال ایک طاق کی سی ہے، جس میں ایک چراغ ہے، وہ چراغ ایک فانوس میں ہے، وہ فانوس گویا چمکتا ہوا تارا ہے، وہ (چراغ) ایک مبارک درخت زیتون سے روشن کیا جاتا ہے، جو نہ شرقی ہے اور نہ غربی۔ اس کا تیل قریب ہے کہ روشن ہو جائے، خواہ اسے آگ نے نہ چھوا ہو۔ نور پر نور ہے، اللہ اپنے نور کی طرف جس کی چاہتا ہے رہنمائی کرتا ہے اور اللہ لوگوں کے لیے مثالیں بیان کرتا ہے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ [35]
اور قرآن عظیم میں دوسری جگہ اسکی قسم بھی کھائ ہے
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ. وَالتِّيْنِ وَالزَّيْتُوْنِ (1)
قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی
اور تیسری جگہ فرمایا
ِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَشَجَرَةً تَخۡرُجُ مِنۡ طُوۡرِ سَيۡنَآءَ تَنۡۢبُتُ بِالدُّهۡنِ وَصِبۡغٍ لِّلۡاٰكِلِيۡنَ

"اور (اسی پانی سے) طور سینا سے ایک درخت(زیتون ) اُگتا ہے جو روغن لئے اُگتا ہے اور کھانے والوں کو سالن کا
اسکے بارے میں جناب رسول کریم ﷺ کے ارشاد گرامی کی تعداد چالیس سے اوپر بتائ جاتی ہے
(سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زیتون کا تیل لگاو اور اس کا سالن بناو، کیونکہ وہ بابرکت ہے۔“ قال الشيخ الالباني: صحيح)
دنیا میں زیتون کا نوے فیصد استعمال تیل کے لیے کیا جاتا باقی دس فیصد مربے اچار بنانے کے کام آتا ہے ویسے تو زیتون کے تیل کے بے شمار فائدے ہیں لیکن کچھ درج زیل ہیں
بیڈ کولیسٹرول سے نجات
بلڈ پریشر سے نجات
پیٹ کی چربی سے نجات
کینسر کے خلاف زبردست قوت مدافعت
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
آنتوں کی صحت میں بہتری
سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات
اسٹروک کے خطرات میں کمی
دل کی بیماریوں سے بچاؤ
ہڈیوں کی صحت میں بہتری
دماغی امراض کے خطرات میں کمی
زیتون کے درخت پر خزاں نہی آتی یہ سدا بہار ہے۔ انتہائ گرم و سرد موسم کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے دنیا میں سپین اور اٹلی اسکے سب سے بڑے سپلائر ہیں۔ غیر ملکی ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس اس کی کاشت کا رقبہ سپین اور اٹلی کے مقابل ڈبل سے بھی کافی زیادہ ہے
شجر کاری کی اہمیت دین اسلام میں مسلمہ ہے اپ اس کی اہمیت کا اندازہ اس قول رسول کریم ﷺ سے بخوبی لگا سکتے ہیں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر قیامت قائم ہو رہی ہو اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں سبز ٹہنی ہو اور وہ اس بات پر قادر ہو کہ قیامت قائم ہونے سے پہلے وہ اسے لگا لے گا تو ضرور لگائے ۔ (مسند احمد)
ارشادِ نبویؐ ہے :’’اگر قیامت کی گھڑی آجائے اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں پودا ہے اور وہ اسے لگا سکتا ہے تو لگائے بغیر کھڑا نہ ہو۔(مسند احمد )
ہماری تحریک کے اولین مقاصد میں ہے کہ ہم عوام کو موٹیویٹ کریں کہ وہ پاکستان کے طول و عرض کو زیتون کے پودوں سے بھر دیں جس سے پاکستان کا امپورٹ بل برائے خوردنی تیل صفر ہو جائے اور پاکستان کی عوام کو دنیا کا سب سے اعلی معیاری پراڈکٹ استعمال کو ملے۔۔۔
دوستو۔۔۔غذائ بحران کے اس دور میں ہمیں نمائشی پودوں کی بجائے ذیادہ سے ذیادہ پھل دار پودے لگانے کی ضرورت ہے۔۔دوستو پھل دار درخت لگانے کی اہمیت کا اندازہ اپ رسول اقدس ﷺ کے اس مبارک قول سے لگا سکتے ہیں
عطاء نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کوئی بھی مسلمان ( جو ) درخت لگاتا ہے ، اس میں سے جو بھی کھایا جائے وہ اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے ، اور اس میں سے جو چوری کیا جائے وہ اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے اور جنگلی جانور اس میں سے جو کھا جائیں وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے اور جو پرندے کھا جائیں وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے اور کوئی اس میں ( کسی طرح کی ) کمی نہیں کرتا مگر وہ اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح مسلم
۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جس مسلمان نے کوئی درخت لگایا اور اس کا پھل آدمیوں اور جانوروں نے کھایا تو اس لگانے والے کے لیے صدقہ کا ہے۔“
(صحیح بخاری)
۔ اپنی زمینوں رقبوں گھروں پارکوں گلی محلوں سکولوں کالجوں وغیرہ میں زیادہ سے زیادہ زیتون کے پھل دار درخت لگائیں تاکہ اپکو سایہ بھی ملے اور پھل بھی اور ملک کو کثیر زرمبادلہ
تمام دوست ایک اہم بات زہن میں رکھیں منظور شدہ نرسریوں سے زیتون کی منظور شدہ اقسام کے پودے خریدیں ورنہ لوکل پودوں پر پھل نہی لگے گا
۔ آئیے مل کر پاکستان کی جنگ لڑیں پاکستان کو سر سبز شاداب اور مضبوط بنائیں شکریہ۔۔
میاں احمد علی۔۔ گرین فاونڈیشن پاکستان ننکانہ صاحب۔۔۔زیتون کے پودوں کے متعلق معلومات اور حصول کے لیے پیج کو لائق اور فالو کریں۔۔مزید معلومات کے لے واٹس ایپ پر رابطہ کریں 03008836857
پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کیجیے شکریہ

18/07/2024

I HAVE REQUIRED 1 MILLION WEBMAIL CORPORATE EMAIL LIST BUT NOT A GMAIL AND NOT A YAHOO.

10/07/2024

پشاور يونيورسٽي ۾ سنڌين جي داخلا ڪوٽا آھي ۽ ھرسال ڪوٽا ايئن خالي رھجي ويندي آھي.
پوسٽ کي شيئر ڪيو جيئن سنڌي فائدو وٺي سگھن.
42 کان مٿي ڊپارٽمينٽ آھن پنھنجي مرضي تي ڊپارٽمينٽ ۾ داخلا وٺي سگھو ٿا.
توھان کان داخلا ٽيسٽ ب ن ورتي ويندي ڇو جو سنڌي ايندا ئي ڪون آھن ڪامپٽيشن ڪو ب ناھي پنھنجو سال ضايع ن ڪيو پشاور يونيورسٽي ۾ داخلا لاء اپلاء ڪيو.
آڪٽوبر ۾ داخلا اينديون آھن.
بھترين ماحول آھي
ھاسٽل پڻ ڏني ويـندي آھي.
بھترين استاد سنڌين جو خاص خيال رکندا آھن.
اگر ڪنھن کي معلومات جي گھرج آھي ت آء حاضر آھيان.

Muhammad Ali
03180956185

06/07/2024

🌴سنڌ جو ھيرو ڪير؟ محمد بن قاسم يا راجہ ڏاھر؟🌴

اڄڪلھ سوشل ميڊيا تي محمد بن قاسم ۽ راجہ ڏاھر جي باري ۾ تمام گھڻا بحث مباحثا ٿيندا رھن ٿا اسان جا مذھبي دوست محمد بن قاسم کي پنھنجو ھيرو سمجھن ٿا جڏھن تہ سنڌي قوم پرست دوست راجہ ڏاھر کي نہ صرف پنھنجو ھيرو بلڪ شھيد جو رتبو پڻ ڏين ٿا،
اسان جا مذھبي دوست محمد بن قاسم کي ھيرو چوڻ جو دليل عام طور تي اھو پيش ڪندا آھن تہ سندس جي ذريعي ئي سنڌ ۾ اسلام داخل ٿيو جڏھن تہ حقيقت جي نظر سان ڏٺو وڃي تہ محمد بن قاسم جي سنڌ فتح ڪرڻ کان اڳ ۾ ئي اسلام سنڌ ۾ داخل ٿي چڪو ھيو تنھن ڪري اھو چوڻ تہ محمد بن قاسم ئي سنڌ ۾ اسلام جو پيغام پھچايو ۽ اھو ئي سنڌ ۾ اسلام جو پھريون مبلغ آھي بلڪل درست نہ ٿيندو،
البتہ محمد بن قاسم سنڌ کي فتح ڪري اسلامي سلطنت ۾ داخل ڪيو ۽ انھي سبب جي ڪري ئي کيس ھيرو ۽ فاتحِ سنڌ جو لقب ڏنو وڃي ٿو ۽ سنڌ جي فتح سبب ئي برصغير جا باقي علائقا بہ اسلامي سلطنت جو حصو بڻيا انھي ڪري سنڌ کي باب الاسلام چيو وڃي ٿو..
جڏھن تہ قوم پرست راجہ ڏاھر کي ھيرو ۽ شھيد چوڻ جو دليل اھو پيش ڪندا آھن تہ ھن پنھنجي ننگن ۽ دنگن جي حفاظت ڪندي پنھنجو سر قربان ڪيو ۽ شھيد ٿيو..
پھرين ڳالھ تہ شھيد ھڪ خالصتاً اسلامي اصطلاح آھي ڪنھن ٻئي مذھب ۾ شھادت جو ڪو تصور ئي ناھي جيڪڏھن ڪنھن ٻئي مذھب وارا پنھنجن ھيرن کي شھيد چون ٿا تہ اھو بہ مسلمانن کان ٻڌي ۽ نقل ڪري چون ٿا انھن جي پنھنجي مذھب ۾ اھا اصطلاح بلڪل بہ رائج نہ آھي..
۽ شھادت جو رتبو حاصل ڪرڻ لاءِ سڀ کان پھريون شرط ئي ايمان آھي يعني مسلمان ٿيڻ آھي ايمان کان بغير ڪو شھيد ٿي ئي نہ ٿو سگھي جڏھن تہ راجہ ڏاھر غير مسلم ھندو راجہ ھيو تنھن ڪري راجہ ڏاھر کي شھيد چوڻ يا سمجھڻ نہ صرف غلط بلڪ علمي خطا ۽ جھالت آھي.. قوم پرست دوستن کي گذارش آھي تہ راجہ ڏاھر کي ٻيو جيڪو چاھي لقب ڏيو ليڪن شھيد چوڻ بلڪل درست ناھي..
باقي جيتري تائين ننگن ۽ دنگن جي ڳالھ آھي تہ راجہ ڏاھر ننگن ۽ دنگن جي لاءِ نہ بلڪ پنھنجي سلطنت کي بچائڻ لاءِ وڙھندي قتل ٿيو اھو ئي سبب آھي جو راجہ ڏاھر جي قتل کان بعد ٻئي ڪنھن بہ سنڌي ڪا مزاحمت ڪان ڪئي بلڪہ انھن اسلامي سلطنت کي دل ۽ جان سان قبول ڪيو سنڌ جي فتح ٿيڻ کان بعد ان وقت جا سنڌي پنھنجي خوشي سان آھستي آھستي اسلام ۾ داخل ٿيندا ويا ڪنھن کي بہ زبردستي ڪلمو پڙھائي مسلمان نہ ڪيو ويو..
جيڪڏھن ان وقت جا سنڌي راجہ ڏاھر کان خوش ھجن ھا ۽ انکي پنھنجو ھيرو تسليم ڪندا ھجن ھا تہ ھو ھرگز اسلامي سلطنت کي قبول نہ ڪن ھا بلڪہ راجہ ڏاھر کان بعد بہ مزاحمت کي جاري رکن ھا، ليڪن انھن ائين نہ ڪيو جنھن مان ثابت ٿو ٿئي تہ ان وقت جا سنڌي راجہ ڏاھر مان بلڪل بہ خوش ڪون ھيا.
جيڪڏھن ان وقت ڪمزوري سبب مزاحمت نہ پيا ڪري سگھيا تہ بعد ۾ تہ ڪن ھا ليڪن صديون گذري ويون ڪڏھن بہ انھن اسلامي سلطنت خلاف مزاحمت ڪان ڪئي نہ وري راجہ ڏاھر کي ھيرو سمجھي ورسي ملھائي کيس خراج تحسين پيش ڪئي..
ليڪن اڄ جي قوم پرست سنڌين جي دلين ۾ صدين گذرڻ بعد خبر ناھي ڪھڙي سبب راجہ ڏاھر جي محبت پيدا ٿي آھي جو انکي پنھنجو ھيرو بہ سمجھن ٿا ۽ ورسي بہ ملھائن ٿا ۽ شھادت جو رتبو بہ ڏين ٿا،
ان وقت جا سنڌي راجہ ڏاھر جي ڪارنامن کان وڌيڪ واقف ھئا يا اڄ جا سنڌي وڌيڪ واقف آھن؟
چلو ان وقت جي سنڌين کي ڇڏيو بعد ۾ جيڪي سنڌي پيدا ٿيا صديون گذري ويون ڪڏھن ڪنھن راجہ ڏاھر کي ھيرو سمجھيو؟ ڪڏھن ورسي ملھائي؟ ڪنھن شھيد چيو؟
شاھ عبداللطيف ڀٽائي، سچل سرمست،
مخدوم بلاول، ھوش محمد شيدي، سائين سورھيہ بادشاھ وغيرہ جن تي اسان سنڌي فخر ڪندا آھيون انھن مان ڪنھن ھڪ بہ راجہ ڏاھر جي ڪا تعريف ڪئي؟ ڪڏھن ورسي ملھائي؟ انکي پنھنجو ھيرو تسليم ڪيو؟ ان جي لاءِ شھيد جو لفظ استعمال ڪيو؟
تنھن ڪري پنھنجي مسلمان سنڌي قوم پرست ڀائرن کي گذارش ڪندس تہ توھان ڀلي محمد بن قاسم کي پنھنجو ھيرو تسليم نہ ڪيو ڇو تہ اسان مسلمانن جو سڀ کان پھريون ھيرو، قائد ۽ رھبر محمد بن قاسم نہ بلڪ محمد بن عبدالله آھن ليڪن راجہ ڏاھر جھڙي ماڻھو کي پنھنجو ھيرو مڃي سنڌي قوم کي نہ لڄايو..
باقي رھيو قوم پرستن جو اھو اعتراض تہ محمد بن قاسم سنڌي نياڻين کي ٻانھيون بڻائي انھن جي عزت کي تارتار ڪيو ۽ سنڌ مان سوين مڻ سون وغيرہ لُٽي عربستان پھچايو،
ان جي جواب ۾ مان اھو چوندس تہ ڇا اھي عام سنڌي نياڻيون ھيون يا جنگ ۾ شريڪ راجہ ڏاھر جون ڌيئريون ھيون؟
يقيناً اھي راجہ ڏاھر ۽ ان جي سپاھين جون عورتون ھيون جيڪي جنگ ڪري رھيا ھئا
۽ ان وقت پوري دنيا ۾ رائج جنگي قانون مطابق ئي انھن کي بانديون بڻايو ويو ڇو تہ ان وقت جنگن ۾ ائين ٿيندو ھيو جن کي شڪست ايندي ھئي انھن جي مال کي مالِ غنيمت بڻايو ويندو ھو ۽ انھن جي عورتن کي بانديون(ٻانھيون) بڻايو ويندو ھو..
جيڪڏھن ان جنگ ۾ راجہ ڏاھر کي فتح ٿئي ھا تہ يقيناً اھو بہ ائين ئي ڪري ھا مسلمانن جي مال کي مال غنينت بڻائي ھا، جيڪڏھن انھن سان گڏ عورتون ھجن ھا تہ انھن کي باندي بڻائي ھا،
راجہ ڏاھر ۽ ان سان گڏ جنگ ڪندڙ ماڻھن کان علاوہ محمد بن قاسم ٻئي ڪنھن بہ سنڌي کي ڪو نقصان ڪون پھچايو ۽ ان وري انھن کان علاوہ ڪنھن ٻئي سنڌي جي نياڻين کي باندي بڻايو تنھن ڪري اھو اعتراض ئي اجايو آھي.
Regards JEST Saddam Hussain Khokhar

03/07/2024

انصاف ناھي ڇو ڀلا ڪربلا ڪربلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ احتجاج احتجاج احتجاج ميرٽ جي لتاڙ۔
این ٽي ایس پاس 60 پلس 97 پاس اميدوار استادن کي جلد کان جلد آفر آرڊر ڏنا وڃن اسان جو ڪھڙو قصور آھي جو 60 پلس 97 پاس ھوئڻ باوجود ٫ 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھي اسان مسلسل احتجاج ڪري رهيا آهیون ٫ خدارا الله پاڪ جو واسطو آھي اسانجو حق اسان کي ڏنو وڃی۔

اسين سي ايم سنڌ سيد مراد علي شاھ صاحب، آصف علی زرداري صاحب،چيرمين بلاول ڀٽو زرداري صاحب، ادي فريال ٽالپر صاحبه، تعليم جو وزير سيد سردار شاھ صاحب، جناب سردار ملڪ اسد سڪندر ڪنگ آف ڪوھستان صاحب، علي ا ڪبر جمالي صاحب، ضيلاء لنجار صاحب،۽ سيڪريٽري تعليم صاحب کي جن اسان سان واعدا ڪيا پر وفا نه ڪيا۔ ھٿ ٻڌي عرض ڪيون ٿا تہ خدا جی واسطي پھنجا واعدا وفا ڪيو 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھي اسان تي احساس جی نظر ڪن ته اسان به PPP جا آھيون ۽ سندھ واسي آھيون افغاني بنڱالي يا برمي نه آھيون جو اسان غريبن کي روزگار نٿو ڏنو وڃي . قرآن شريف کڻي نواب شاہ م احتجاج ڪيوسین علي اڪبر جمالي صاحب واعدو ڪيو پر وفا نه ڪيو ان پاڪ قرآن شريف جي صدقي NTS پاس2013 وارن استاد اميدوارن کي جلد کان جلد آفر آرڊر ڏنا وڃن ء اسان جي بيچيني ختم ڪئي وڃي. ٻي صورت م اسان پاڻ کي باھ ڏئي ساڙيندا سين۔۔۔ جھنجي ذميوار حڪومت ھوندي۔
(پاران)اين ٽي ايس تحريڪ ۔۔۔60 پلس 97 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

27/06/2024

انصاف ناھی جو پلا ۔کربلا کربلا
این ٹی ایس پاس اميدوارن استادن کي آفر آرڊر جلد ڏنا وڃن اسان جو ڪھڙو قصور آھي ٫ 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھی مسلسل احتجاج ڪري رهيا آهیون ٫ خدارا الله پاڪ جو واسطو آھی اوھان سپنی کی اسانجو اسان کی حق ڈنو وجی۔

اسين سي ايم سنڌ سيد مراد علي شاھ صاحب ۽ آصف علی زرداري صاحب ۽ چيرمين بلاول ڀٽو زرداري صاحب ادي فريال ٽالپر ء تعليم جو وزير سيد سردار شاھ صاحب جنا ملک اسد سکندر صاحب علی ا کبر جمالی صاحب ۽ سيڪريٽري تعليم صاحب کي ھٿ ٻڌي عرض ڪيون ٿا تہ خدا جی واسطی 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھي اسان تی کا بہ احساس جی نظر نٿی پوین ته غريبن کي روزگار ڏيون . قرآن شريف کڻي نواب شاہ م احتجاج ڪيوسین ان پاک قرآن شريف جي صدقي NTS پاس2013 وارن استاد اميدوارن وارن کي جلد کان جلد آفر آرڊر ڏنا وڃن ء اسان جي بيچيني ختم ڪئي وڃي.
(پاران)اين ٽي ايس پاس اميدوار . سید فھیم علی شاھ ۔ تعلقہ نوشھروفیروز,محمد ندیم خاصخیلی جام شورو سائیٹ کوٹری۔۔۔۔۔

17/06/2024

I have required Google workspace account

15/06/2024

I HAVE REQUIRED
5 MILLION USA ACTIVE EMAILS

08/06/2024

انصاف ناھی جو پلا ۔کربلا کربلا
این ٹی ایس پاس اميدوارن استادن کي آفر آرڊر جلد ڏنا وڃن اسان جو ڪھڙو قصور آھي ٫ 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھی مسلسل احتجاج ڪري رهيا آهیون ٫ خدارا الله پاڪ جو واسطو آھی اوھان سپنی کی اسانجو اسان کی حق ڈنو وجی۔

اسين سي ايم سنڌ سيد مراد علي شاھ صاحب ۽ آصف علی زرداري صاحب ۽ چيرمين بلاول ڀٽو زرداري صاحب ادي فريال ٽالپر ء تعليم جو وزير سيد سردار شاھ صاحب ۽ سيڪريٽري تعليم صاحب کي ھٿ ٻڌي عرض ڪيون ٿا تہ خدا جو خوف کریو 2013 کان وٺي 2024 ھلي رھيو آھي اسان تی کا بہ احساس جی نظر نٿی پوین ته غريبن کي روزگار ڏيون . قرآن شريف کڻي احتجاج ڪيوسین ان پاک قرآن شريف جي صدقي NTS پاس2013 وارن استاد اميدوارن وارن کي جلد کان جلد آفر آرڊر ڏنا وڃن ء اسان جي بيچيني ختم ڪئي وڃي.
(پاران)اين ٽي ايس پاس اميدوار . سید فھیم علی شاھ ۔ تعلقہ نوشھروفیروز,محمد ندیم خاصخیلی جام شورو سائیٹ کوٹری۔۔۔۔۔

25/04/2024

Hello friends! Sharif's hair, bullet timing and iPhone on bloody set: Conflicting claims and investigations Sharif's

حکومت کو عوامی طور پر تمام اسکولوں، یونیورسٹیوں، سرکاری اور نجی اداروں کے سی سی ٹی وی تک رسائی کی اجازت دی جائے۔
06/09/2023

حکومت کو عوامی طور پر تمام اسکولوں، یونیورسٹیوں، سرکاری اور نجی اداروں کے سی سی ٹی وی تک رسائی کی اجازت دی جائے۔

اسکول پرنسپل کے کمرے کی 100 نازیبا ویڈیوز دس لڑکیوں کی یہ ویڈیوز کس نے ریکارڈ کیں؟؟ایک اور گندہ اسکین...

03/09/2023

Address

Hyderabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Natural Herbal Madicines Vs Vitamins posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Natural Herbal Madicines Vs Vitamins:

Share