20/11/2023
ہلدی :
لاطینی/ نباتاتی نام CURCUMA LONGA LINN
(عربی) اصابع الصفر ۔ (فارسی ) زرد چوب ۔ (بنگلہ ) ہلد ۔ ( گجراتی) ہلدر۔ (مرہٹی) ہلدل ۔ (کشمیری) لدر۔ (سندھی) ہیڈ ۔ ( کاغانی) سنبلو ۔ (انگریزی) ٹرمرک TURMERIC ۔
ایک پہاڑی نبات کی جڑ ہے ۔ اس کی شاخ تقریباََ دوگز لمبی ہوتی ہے ۔ شاخ کے آخر میں زرد رنگ کے پھولوں کا خوشہ تقریباََ دس بارہ انگل لمبا لگتا ہے۔ ہلدی میں سلفر کا جزو ہوتا ہے گویا کہ یہ نباتاتی گندھک ہے ۔ ہلدی سے ایک قسم کا تیل ( ٹرمرک آئیل ) اور زرد رنگ ( کرکیومن ) حاصل
ہوتے ہیں ۔
رنگ: زرد ۔
ذائقه: تلخ ۔
مزاج: گرم۳۔ خشک۳۔
مقدار خوراک: ایک گرام سے تین گرام تک ۔
مقام پیدائش: مدراس ، جنوبی ہند ، بنگلہ دیش ۔
افعال و استعمال: محلل اورام ، مسکن ، مصفی خون اور جالی ہے ۔ ہلدی اور تلوں کی کھلی پیس کر لیپ کرنے سے مکڑی کے کاٹے کا زہر دور ہو جاتا ہے ۔ مکو کے کاڑھے میں ہلدی کا سفوف ملا کر یرقان میں استعمال کراتے ہیں ۔ ضربہ وسقطہ میں نیم بریاں کر کے اس کا سفوف دودھ کے ہمراہ کھلاتے ہیں اور تلوں کے تیل میں پکا کر مقام ماؤف پر گرما گرم گاڑھا لیپ کرتے ہیں۔ ہلدی اور چونے کو گھوٹ کر لیپ کرنا بھی چوٹ لگنے اور موچ آنے کے لیے مفید ہے ۔ رمد کی حالت میں ململ کا پرانا دھلا ہوا کپڑا ہلدی کے جوشاندہ ( ایک حصہ ہلدی ۲۰ حصہ پانی ) میں رنگ کر آنکھوں پر پھیرتے ہیں ۔
بند زکام اور نزلہ میں ہلدی کا سفوف دہکتے ہوئے کوئلوں پر ڈال کر دھونی دیتے ہیں ۔ اس سے ناک کھل کر رطوبت بہنے لگتی ہے ۔ یہ دھونی اختناق الرحم کے دورہ کو بھی دفع کرتی ہے۔ یہ دھونی رات کو سوتے وقت لینی چاہیے اور دھونی لینے کے بعد ۲-۳ گھنٹے تک پانی نہ پئیں ۔ استسقاء اور تپ کہنہ میں بھی کھلاتے ہیں۔ جالی ہونے کی وجہ سے ناخونہ وغیرہ امراض چشم میں ہلدی کو آگ میں بھلبھلا کر اس کے ہم وزن پھٹکڑی بریاں ملا کر بطور سرمہ سلائی سے آنکھوں میں لگاتے ہیں اور ہلدی اور گیہوں کا آٹا ہم وزن گائے کے کچے دودھ میں ملا کر چہرے پر بطور ابٹن ملتے ہیں۔ یہ نہ صرف منہ کو صاف کرتا ہے بلکہ داغوں اور چھائیوں کو دور کرتا ہے اور اس سے چہرہ پر ایک ہلکی زعفرانی جھلک دکھائی دیتی ہے۔ ہلدی کے ابٹن کا مقابلہ کوئی فیس پوڈر نہیں کرسکتا۔ کیونکہ اچھے سے اچھا پوڈر چند دنوں میں چہرہ بگاڑ دیتا ہے یہ ہر قسم کے سالن کو خوش رنگ اور خوش ذائقہ بنانے کے لیے ایک معروف چیز ہے۔
(غیرسمی)
کیمیائی تجزیہ: سے ہلدی میں حسب ذیل اجزاء پائے گئے ہیں ۔ روغن ، رال ، روغن کثیف ، کرکمین نامی جوھر موجود ہے۔
(حکیم رانا وقارعلی جالندھری)