Dr Rai Muhammad Umar Farooq

Dr Rai Muhammad Umar Farooq ڈاکٹر رائے محمد عمر فاروق (ماہر امراضِ بچگان و نوزائیدگان
MBBS
MD(Pediatric Medicine)
MRCPCH 1&2(UK)

01/05/2025

مئی کے مہینے میں کلینک کے اوقات تبدیل ہو گئے ہیں۔ اب روزانہ (اتوار کے علاوہ) شام 5 بجے سے 7:30 بجے تک ہوں گے۔

31/03/2025

تمام اہلِ وطن کو دل کی گہرائیوں سے عید کی خوشیاں مبارک ہوں ۔۔

22/02/2025

پہلے 1000 دن اور غذائی کمی – بچے کی صحت کے لیے اہم رہنمائی

پہلے 1000 دن (حمل کے 9 مہینے + پہلے 2 سال) بچے کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لیے سب سے اہم ہوتے ہیں۔ اگر اس دوران بچے کو مناسب غذائیت نہ ملے تو غذائی کمی (Malnutrition) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

⚠️ غذائی کمی کے اثرات:

✅ دماغی ترقی پر اثر – یادداشت، سیکھنے کی صلاحیت اور ذہانت میں کمی ہو سکتی ہے۔
✅ وزن اور قد کی کمی – بچہ اپنی عمر کے حساب سے کمزور اور کم قد کا ہو سکتا ہے۔
✅ مدافعتی نظام کمزور – بیماریاں زیادہ لگتی ہیں اور صحت یابی میں وقت لگتا ہے۔
✅ توانائی کی کمی – بچہ کمزور، سست اور کھیل کود میں کم دلچسپی لے سکتا ہے۔
✅ خون کی کمی (Anemia) – آئرن کی کمی سے بچہ تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرتا ہے۔

🛑 غذائی کمی کی وجوہات:

❌ ماں کا دودھ جلدی چھوڑ دینا یا کم مقدار میں دینا
❌ غذائی اجزاء کی کمی والی خوراک (پروٹین، آئرن، وٹامنز)
❌ کم خوراک دینا یا مناسب وقت پر کھانے نہ دینا
❌ مسلسل بیماریاں جیسے اسہال، بخار، یا انفیکشن
❌ غربت، صاف پانی اور متوازن غذا کی عدم دستیابی

✅ غذائی کمی سے بچاؤ کے لیے متوازن غذا

🔹 حمل کے دوران ماں کی غذا:
🥦 فولک ایسڈ (پالک، دالیں) – دماغی صحت کے لیے
🍊 آئرن (گوشت، انار، چقندر) – خون کی کمی سے بچاؤ
🥛 کیلشیم (دودھ، دہی) – ہڈیوں کی مضبوطی
🐟 اومیگا 3 (مچھلی، اخروٹ) – دماغی نشوونما

🔹 0 سے 6 ماہ:
✅ ماں کا دودھ – بہترین مکمل غذا، مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔

🔹 6 ماہ سے 1 سال:
🍚 آئرن اور پروٹین والی غذا (دلیہ، کھچڑی، انڈا)
🍌 پھل اور سبزیاں (کیلا، سیب، گاجر، آلو)
🥛 دہی اور پنیر – ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کے لیے

🔹 1 سال سے 2 سال:
🍗 گوشت، دالیں، انڈا – پروٹین اور آئرن کے لیے
🌰 بادام، اخروٹ، مونگ پھلی – ذہنی اور جسمانی طاقت کے لیے
🍊 وٹامن سی والی غذائیں (مالٹا، کیوی) – مدافعتی نظام کے لیے

📢 احتیاطی تدابیر:

✔️ ماں کے دودھ کو پہلے 6 ماہ لازمی دیں۔
✔️ بچے کی خوراک میں پروٹین، آئرن، کیلشیم اور وٹامنز شامل کریں۔
✔️ اسہال اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
✔️ ڈاکٹر سے باقاعدگی سے چیک اپ کروائیں۔
✔️ بچوں کو جنک فوڈ اور چینی سے بچائیں۔

🌟 یاد رکھیں! پہلے 1000 دنوں میں اچھی غذا اور توجہ بچے کے صحت مند مستقبل کی ضمانت ہے۔

🔹 ڈاکٹر رائے عمر فاروق (چائلڈ اسپیشلسٹ)
🏥 دار الشفاء ہسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
🕘 اوقات کار: صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک (اتوار بند)
📞 رابطہ نمبر: 03321788522

#پہلے1000دن

1 سے 4 ماہ کے بچوں میں شور دار سانس (Noisy Breathing) اور عام مسائل – والدین کے لیے گائیڈشور دار سانس (Noisy Breathing) ...
21/02/2025

1 سے 4 ماہ کے بچوں میں شور دار سانس (Noisy Breathing) اور عام مسائل – والدین کے لیے گائیڈ

شور دار سانس (Noisy Breathing) کیا ہے؟
بعض اوقات 1 سے 4 ماہ کے بچے سانس لیتے وقت مختلف قسم کی آوازیں نکالتے ہیں، جیسے:
✅ گھرگھراہٹ (Grunting)
✅ سیٹی جیسی آواز (Wheezing)
✅ بھاری سانس (Stridor)

یہ زیادہ تر نارمل ہوتا ہے، کیونکہ نوزائیدہ بچوں کے سانس کے راستے (Airways) بہت چھوٹے اور نرم ہوتے ہیں۔ تاہم، بعض صورتوں میں یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہو سکتا ہے، اس لیے والدین کو فرق سمجھنا ضروری ہے۔

---

شور دار سانس کی ممکنہ وجوہات

1️⃣ نوزائیدہ کے ناک میں رکاوٹ (Newborn Nasal Congestion)

✅ نوزائیدہ بچوں کی ناک کے اندرونی راستے بہت چھوٹے ہوتے ہیں، اس لیے معمولی سی رکاوٹ بھی سانس لیتے وقت گھرگھراہٹ یا بھاری سانس کا باعث بن سکتی ہے۔
✅ زیادہ تر یہ نارمل ہوتا ہے اور چند دن میں بہتر ہو جاتا ہے۔

کیا کریں؟
✔️ بچے کی ناک میں نمکین پانی کے قطرے (Saline Drops) ڈال کر ناک صاف کریں۔
✔️ کمرے میں نمی برقرار رکھنے کے لیے Humidifier استعمال کریں۔
✔️ اگر ناک میں زیادہ بلغم ہو تو نرمی سے Nasal Aspirator استعمال کریں۔

---

2️⃣ لیرنگو مالیشیا (Laryngomalacia) – پیدائشی نرم سانس کی نالی

✅ یہ ایک عام اور نارمل حالت ہے جس میں بچے کی آواز کی نالی (Larynx) نرم ہوتی ہے اور سانس لیتے وقت آواز پیدا کرتی ہے، خاص طور پر سوتے وقت یا کھانے کے دوران۔
✅ زیادہ تر بچوں میں یہ 12 سے 18 ماہ کی عمر تک خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔

کیا کریں؟
✔️ اگر بچہ نارمل طور پر کھا پی رہا ہے اور سانس لینے میں مشکل نہیں ہو رہی، تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
✔️ اگر بچہ کھانے میں دقت محسوس کرے یا سانس لینے میں شدید مشکل ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

---

3️⃣ ریفلوکس (Silent Reflux or GERD)

✅ کچھ بچوں میں دودھ معدے سے واپس حلق میں آتا ہے، جس کی وجہ سے سانس لیتے وقت گھرگھراہٹ اور کھانسی ہو سکتی ہے۔
✅ اگر بچہ بار بار دودھ اُلٹتا ہے، بے چینی محسوس کرتا ہے، یا وزن کم ہو رہا ہے تو یہ GERD ہو سکتا ہے۔

کیا کریں؟
✔️ بچے کو سیدھا رکھ کر دودھ پلائیں اور فیڈنگ کے بعد 20-30 منٹ تک سیدھا رکھیں۔
✔️ زیادہ دودھ پلانے سے گریز کریں، تھوڑا تھوڑا اور بار بار پلائیں۔
✔️ اگر علامات برقرار رہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

---

4️⃣ انفیکشن یا سانس کی بیماری

✅ اگر بچے کے ساتھ ساتھ تیز بخار، مسلسل کھانسی، یا سانس لینے میں زیادہ مشکل ہو تو یہ نمونیا یا برونکائٹس جیسی بیماری ہو سکتی ہے۔

⛔ فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں اگر:
🚨 بچہ سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل محسوس کر رہا ہو۔
🚨 سینے میں دھنسنے یا پسلیوں کے اندر جانے کا عمل نظر آئے۔
🚨 ہونٹ یا جلد نیلی پڑنے لگے۔

---

1 سے 4 ماہ کے بچوں میں عام مسائل اور ان کا حل

1️⃣ پیٹ درد اور گیس (Colic and Gas Issues)

✅ اس عمر کے بچوں میں پیٹ درد اور رونے کے دورے عام ہوتے ہیں، جو زیادہ تر شام یا رات کے وقت ہوتے ہیں۔
✅ بچہ بے چینی سے ٹانگیں سکیڑتا ہے اور مسلسل روتا ہے۔

کیا کریں؟
✔️ بچے کو گود میں لے کر ہلکے ہلکے جھلائیں۔
✔️ پیٹ کی ہلکی مساج کریں یا سائیکلنگ موشن میں ٹانگیں ہلائیں۔
✔️ اگر بچہ فیڈنگ کے دوران بہت زیادہ ہوا نگل رہا ہے تو ہر فیڈ کے بعد ڈکار دلائیں۔

---

2️⃣ الٹی اور دودھ اُگلنا (Spitting Up and Reflux)

✅ نوزائیدہ بچوں میں دودھ اُلٹنا عام بات ہے، خاص طور پر فیڈنگ کے بعد۔
✅ اگر بچہ نارمل وزن بڑھا رہا ہے اور دودھ اُلٹنے کے باوجود خوش نظر آتا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

کیا کریں؟
✔️ فیڈنگ کے بعد بچے کو 20-30 منٹ تک سیدھا رکھیں۔
✔️ ایک ساتھ زیادہ دودھ نہ پلائیں، تھوڑا تھوڑا کر کے دیں۔
✔️ اگر بچہ بہت زیادہ اُلٹیاں کر رہا ہو اور وزن کم ہو رہا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

---

3️⃣ نیند کے مسائل (Sleep Problems)

✅ 1 سے 4 ماہ کے بچے زیادہ تر دن میں 14-17 گھنٹے سوتے ہیں، لیکن کچھ بچوں کو نیند میں مسئلہ ہو سکتا ہے۔

کیا کریں؟
✔️ رات اور دن کا فرق واضح کرنے کے لیے دن میں روشنی رکھیں اور رات کو اندھیرا کریں۔
✔️ نیند کا ایک خاص روٹین بنائیں، جیسے رات کو دودھ پلانے کے بعد آہستہ سے جھلانا۔
✔️ اگر بچہ بار بار جاگتا ہے تو چیک کریں کہ کہیں وہ بھوکا یا گیلے ڈائپر میں تو نہیں۔

---

4️⃣ خارش زدہ جلد یا ایگزیما (Baby Eczema or Dry Skin)

✅ کچھ بچوں کی جلد حساس ہوتی ہے اور جلد پر سرخ دھبے یا خشکی ہو سکتی ہے۔

کیا کریں؟
✔️ بچے کو زیادہ دیر تک پانی میں نہ بھگونے سے گریز کریں۔
✔️ بغیر خوشبو والے موئسچرائزر استعمال کریں۔
✔️ اگر جلد کی حالت بگڑ رہی ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

---

والدین کے لیے اہم مشورے

✔️ پریشان نہ ہوں – زیادہ تر مسائل نارمل ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ بہتر ہو جاتے ہیں۔
✔️ روزانہ کا چیک رکھیں – بچے کے کھانے، سونے اور رویے پر نظر رکھیں۔
✔️ ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں – اگر کوئی علامت خطرناک لگے تو فوری چائلڈ اسپیشلسٹ سے رجوع کریں۔

---

ڈاکٹر رائے عمر فاروق سے مشورہ کریں

👨‍⚕️ چائلڈ اسپیشلسٹ | ماہر امراضِ اطفال
🏥 دار الشفاء ہسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
🕘 کلینک کے اوقات: صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک
📅 اتوار کو کلینک بند رہے گا

بچوں کی صحت سب سے پہلے! صحیح رہنمائی اور توجہ سے آپ اپنے بچے کو صحت مند زندگی دے سکتے ہیں!

چھوٹے بچوں (Toddlers) کے لیے صحت مند غذا – والدین کے لیے گائیڈدماغی نشوونما اور غذا کی اہمیت✅ پیدائش سے لے کر 3 سال کی ع...
17/02/2025

چھوٹے بچوں (Toddlers) کے لیے صحت مند غذا – والدین کے لیے گائیڈ

دماغی نشوونما اور غذا کی اہمیت

✅ پیدائش سے لے کر 3 سال کی عمر تک بچے کے دماغ کی 80-90% نشوونما مکمل ہو جاتی ہے۔
✅ اس عرصے میں مناسب غذا نہ صرف ذہنی نشوونما بلکہ یادداشت، سیکھنے کی صلاحیت، اور رویے پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
✅ پروٹین، صحت مند چکنائیاں، آئرن، اور وٹامنز پر مشتمل غذا دماغی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

---

چھوٹے بچوں کے لیے متوازن غذا میں کیا شامل ہونا چاہیے؟

✅ پروٹین (Protein) – دماغ اور پٹھوں کی نشوونما کے لیے
🍗 مرغی، گوشت، مچھلی
🥚 انڈہ
🫘 دالیں (مسور، چنا، مونگ، ماش)
🧀 دودھ سے بنی اشیاء (دہی، پنیر)

✅ کاربوہائیڈریٹس (Carbohydrates) – توانائی کے لیے
🍚 چاول، دلیہ
🍞 آٹا، گندم، چپاتی
🥔 آلو، شکر قندی

✅ صحت مند چکنائیاں (Healthy Fats) – دماغ کے لیے بہترین
🥑 دیسی گھی
🥜 بادام، اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی
🫒 زیتون کا تیل

✅ فائبر اور وٹامنز (Fiber & Vitamins) – ہاضمے اور قوت مدافعت کے لیے
🍎 تازہ پھل (سیب، کیلا، امرود، آم، انار)
🥦 سبزیاں (گاجر، پالک، آلو، بند گوبھی)
🥭 موسمی پھل (لوکاٹ، آڑو، بیر، چیکو)

✅ کیلشیم اور آئرن (Calcium & Iron) – ہڈیوں اور خون کی مضبوطی کے لیے
🥛 دودھ، دہی، لسی
🌿 ہری سبزیاں (ساگ، میتھی، پالک)
🥩 گوشت، کلیجی

---

چھوٹے بچوں کے لیے صحت مند کھانے کے آئیڈیاز

1️⃣ ناشتہ (Breakfast)

✔️ دودھ کے ساتھ دلیہ یا چپاتی
✔️ انڈہ (اُبلا، آملیٹ، پراٹھا)
✔️ دہی اور شہد کے ساتھ پھل
✔️ چنے یا مونگ کی دال کا دلیا

2️⃣ دوپہر کا کھانا (Lunch)

✔️ چکن یا سبزیوں والا دال چاول
✔️ سبزی اور گوشت کے ساتھ چپاتی
✔️ دہی کے ساتھ پراٹھا
✔️ چکن یا سبزی کی کھچڑی

3️⃣ شام کا ناشتہ (Evening Snack)

✔️ دودھ یا ملک شیک (کیلا، سیب، بادام)
✔️ گھر میں بنی ہوئی مکئی یا چنے
✔️ ابلی ہوئی سبزیاں یا آلو کے ٹکڑے
✔️ دہی اور شہد

4️⃣ رات کا کھانا (Dinner)

✔️ چکن یا سبزی کے ساتھ روٹی
✔️ دال اور سبزیوں کی کھچڑی
✔️ دودھ کے ساتھ چپاتی
✔️ آلو، چکن اور ہری سبزیوں کا سوپ

---

اہم غذائی اصول والدین کے لیے

✔️ بچوں کو زبردستی کھانے پر مجبور نہ کریں، بلکہ خوشگوار ماحول میں کھلائیں۔
✔️ متوازن غذا دیں، صرف دودھ یا میٹھے کھانوں پر انحصار نہ کریں۔
✔️ مارکیٹ کے پروسیسڈ اور جنک فوڈ سے پرہیز کریں (جیسے چپس، فاسٹ فوڈ، چاکلیٹ، کولڈ ڈرنکس)۔
✔️ ہر کھانے میں سبزیوں اور پھلوں کو شامل کریں تاکہ وٹامنز اور فائبر کی کمی نہ ہو۔
✔️ اگر بچہ کسی مخصوص خوراک کو پسند نہیں کرتا تو مختلف طریقوں سے پیش کریں، جیسے سبزیاں چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر کھانے میں شامل کریں۔
✔️ بچوں کو کافی پانی پینے کی عادت ڈالیں۔

---

ڈاکٹر رائے عمر فاروق سے مشورہ کریں

👨‍⚕️ چائلڈ اسپیشلسٹ | ماہر امراضِ اطفال
🏥 دار الشفاء ہسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
🕘 کلینک کے اوقات: صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک
📅 اتوار کو کلینک بند رہے گا

صحیح غذا، صحت مند بچہ! متوازن خوراک سے ہی بچے کی بہترین نشوونما ممکن ہے۔

امیون میڈی ایٹڈ تھرومبوسائٹوپینیا (ITP) – والدین کے لیے مکمل گائیڈITP کیا ہے؟امیون میڈی ایٹڈ تھرومبوسائٹوپینیا (ITP) ایک...
14/02/2025

امیون میڈی ایٹڈ تھرومبوسائٹوپینیا (ITP) – والدین کے لیے مکمل گائیڈ

ITP کیا ہے؟
امیون میڈی ایٹڈ تھرومبوسائٹوپینیا (ITP) ایک خود کار قوت مدافعت کی بیماری ہے جس میں جسم اپنے ہی پلیٹلیٹس (خون جمانے والے خلیات) کو ختم کرنا شروع کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری بچوں میں عام طور پر وائرس انفیکشن کے بعد ظاہر ہوتی ہے اور زیادہ تر کیسز میں بغیر کسی پیچیدگی کے ختم ہو جاتی ہے۔

---

ITP کی علامات

✅ جسم پر نیلے دھبے (Bruising) یا سرخ نشان (Petechiae) بن جانا
✅ ناک یا مسوڑھوں سے خون آنا
✅ زخم لگنے پر خون دیر سے رکنا
✅ پیشاب یا پاخانے میں خون آنا (نادر صورت)
✅ بہت زیادہ تھکن محسوس ہونا (کچھ کیسز میں)

⛔ اگر بچے کو بہت زیادہ خون بہنے لگے، سر میں چوٹ لگے، یا نظر دھندلی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں!

---

تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

✅ خون کے ٹیسٹ (CBC) سے پلیٹلیٹس کی تعداد چیک کی جاتی ہے۔
✅ اگر پلیٹلیٹس کی تعداد 100,000/µL سے کم ہو اور باقی خون کے ٹیسٹ نارمل ہوں تو ITP کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔
✅ بعض صورتوں میں اضافی ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ دیگر بیماریوں کا شبہ ختم کیا جا سکے۔

---

ITP کا علاج

زیادہ تر بچوں میں ITP خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے اور علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، اگر علامات زیادہ شدید ہوں تو درج ذیل طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں:

1️⃣ صرف مشاہدہ (Observation)
➡️ اگر بچے کو شدید خون بہنے کی علامات نہ ہوں، تو عام طور پر کوئی دوا دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
➡️ زیادہ تر کیسز میں پلیٹلیٹس خود ہی چند ہفتوں یا مہینوں میں بہتر ہو جاتے ہیں۔

2️⃣ ادویات (اگر خون بہنے کا خطرہ ہو)
➡️ سٹیرائیڈز (Prednisolone) – پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے دیے جا سکتے ہیں۔
➡️ IVIG (Intravenous Immunoglobulin) – اگر پلیٹلیٹس بہت کم ہوں اور خون بہنے کا خطرہ زیادہ ہو، تو یہ دوا دی جاتی ہے۔
➡️ Anti-D Immunoglobulin – کچھ خاص کیسز میں دی جاتی ہے۔

3️⃣ شدید ITP میں علاج
➡️ اگر بچے کو شدید خون بہنے کا سامنا ہو تو فوری اسپتال میں علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے، جس میں IVIG، سٹیرائیڈز، اور بعض اوقات پلیٹلیٹ ٹرانسفیوژن شامل ہوتا ہے۔

---

ITP میں کیا احتیاطی تدابیر ضروری ہیں؟

✔️ بچے کو چوٹ لگنے سے بچائیں (کھیل کود کے دوران احتیاط کریں)
✔️ ایسپرین اور دیگر NSAIDs (جیسے Brufen) سے پرہیز کریں کیونکہ یہ خون پتلا کر سکتے ہیں
✔️ فوری طبی مدد حاصل کریں اگر خون بہنے کی علامات زیادہ ہو جائیں

---

والدین کے لیے اہم باتیں

☑️ ITP زیادہ تر بچوں میں بغیر کسی مستقل مسئلے کے ختم ہو جاتا ہے۔
☑️ صرف 1-2% بچوں میں یہ بیماری لمبے عرصے تک (Chronic ITP) رہتی ہے۔
☑️ دماغی خون بہنے (Intracranial Bleed) کا خطرہ انتہائی کم ہوتا ہے۔
☑️ باقاعدگی سے ڈاکٹر سے چیک اپ کرواتے رہیں تاکہ پلیٹلیٹس کی سطح مانیٹر ہو سکے۔

---

ڈاکٹر رائے عمر فاروق سے رجوع کریں

👨‍⚕️ ماہر اطفال | چائلڈ اسپیشلسٹ
🏥 دار الشفاء ہسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
🕘 کلینک کے اوقات: صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک
📅 اتوار کو کلینک بند رہے گا

اپنے بچے کی صحت کا خیال رکھیں اور کسی بھی تشویش کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے مشورہ کریں!

ٹائپ 1 ذیابیطس: والدین کے لیے مکمل رہنمائی 🌟👨‍⚕️ ڈاکٹر رائے عمر فاروق👶 چائلڈ اسپیشلسٹٹائپ 1 ذیابیطس بچوں میں ایک دائمی ب...
12/02/2025

ٹائپ 1 ذیابیطس: والدین کے لیے مکمل رہنمائی 🌟

👨‍⚕️ ڈاکٹر رائے عمر فاروق
👶 چائلڈ اسپیشلسٹ

ٹائپ 1 ذیابیطس بچوں میں ایک دائمی بیماری ہے، جس میں جسم انسولین نہیں بناتا۔ والدین کے لیے اس بیماری کا بہتر انتظام بہت ضروری ہے تاکہ بچے کی صحت اور زندگی کا معیار بہتر رہے۔

---

🔹 مؤثر انتظام: RCPCH اور AAP گائیڈ لائنز کے مطابق

✅ انسولین کا صحیح استعمال:

مقررہ وقت پر اور درست مقدار میں انسولین دیں۔

خوراک، بیماری یا ورزش کی صورت میں خوراک ایڈجسٹ کریں۔

✅ بلڈ شوگر مانیٹرنگ:

دن میں کم از کم 4-6 بار بلڈ شوگر چیک کریں۔

ہائپوگلیسیمیا (کم شوگر) اور ہائپرگلیسیمیا (زیادہ شوگر) کی علامات پہچانیں۔

✅ خوراک اور غذائیت:

متوازن غذا دیں جس میں کاربوہائیڈریٹ، پروٹین اور فائبر شامل ہو۔

چینی، سافٹ ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔

✅ جسمانی سرگرمی اور ورزش:

روزانہ کم از کم 30-60 منٹ کی ہلکی یا درمیانی شدت کی ورزش کریں۔

ورزش سے پہلے اور بعد میں بلڈ شوگر چیک کریں۔

✅ اسکول اور سوشل سپورٹ:

اساتذہ اور نرس کو بچے کی ذیابیطس سے آگاہ کریں۔

بچے کو خود شوگر چیک کرنے اور انسولین لگانے کی تربیت دیں۔

✅ باقاعدہ معائنہ:

ہر 3-6 ماہ بعد ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں۔

HbA1c ٹیسٹ کروائیں (ٹارگٹ: 7% سے کم)۔

---

⚠️ ہائپوگلیسیمیا (کم شوگر) کی علامات اور فوری اقدامات

📉 علامات: کمزوری، پسینہ آنا، چکر، بےہوشی، دھندلی نظر
🏠 گھریلو علاج:

فوری 15 گرام تیزی سے جذب ہونے والی شکر دیں (جوس، شہد، گلوکوز ٹیبلٹ)۔

15 منٹ بعد دوبارہ چیک کریں، اگر شوگر کم ہو تو مزید شکر دیں۔

اگر بچہ بےہوش ہو جائے تو گلوکاگون انجیکشن دیں اور ایمرجنسی مدد حاصل کریں۔

---

⚠️ ہائپرگلیسیمیا (زیادہ شوگر) کی علامات اور گھریلو انتظام

📈 علامات: بار بار پیشاب آنا، پیاس لگنا، تھکن، سر درد، دھندلی نظر
🏠 گھریلو علاج:

بچے کو زیادہ پانی یا بغیر شوگر والے مشروبات دیں۔

انسولین کی خوراک چیک کریں اور اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ایڈجسٹ کریں۔

اگر شوگر 250 mg/dL سے زیادہ ہو اور متلی، الٹی، یا پیٹ درد ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

---

📍 پتہ اور رابطہ معلومات

📌 دار الشفاء اسپتال
📍 مین بھلیئر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ

🕘 اوقاتِ کار:
⏰ صبح 9 بجے تا دوپہر 1 بجے
📅 اتوار بند

📞 رابطہ کریں:
📱 0300-8795064 | 0332-1788522

اپنے بچے کی صحت کا خیال رکھیں اور کسی بھی سوال یا پریشانی کی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں!

نوزائیدہ بچوں کی مکمل دیکھ بھال – والدین کے لیے مکمل گائیڈڈاکٹر رائے عمر فاروقنوزائیدہ بچے کی پیدائش کے بعد پہلے چند ہفت...
11/02/2025

نوزائیدہ بچوں کی مکمل دیکھ بھال – والدین کے لیے مکمل گائیڈ

ڈاکٹر رائے عمر فاروق

نوزائیدہ بچے کی پیدائش کے بعد پہلے چند ہفتے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (WHO)، American Academy of Pediatrics (AAP) اور Royal College of Paediatrics and Child Health (RCPCH) کی گائیڈ لائنز کے مطابق، درج ذیل نکات نوزائیدہ بچوں کی صحیح دیکھ بھال کے لیے اہم ہیں۔

---

1. جسمانی درجہ حرارت (Temperature Regulation)

✅ درجہ حرارت برقرار رکھنا:

نوزائیدہ بچوں کو گرم اور آرام دہ رکھیں کیونکہ ان کے جسم کا درجہ حرارت جلدی گر سکتا ہے۔

بچے کو ماں کے ساتھ جلد سے جلد ملا کر Skin-to-Skin Contact کروائیں۔

بچے کے کمرے کا درجہ حرارت 24-26°C کے درمیان ہونا چاہیے۔

بچے کو زیادہ کپڑے پہنانے سے بچیں، کیونکہ زیادہ گرمی بھی نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ بچے کو براہ راست پنکھے یا اے سی کی ہوا میں نہ رکھیں۔
❌ زیادہ کپڑے پہنانے سے ہیٹ رش یا پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔

---

2. ناف (Cord) کی دیکھ بھال

✅ ناف کی صفائی اور حفاظت:

ناف کو خشک اور صاف رکھیں، کوئی کریم یا تیل نہ لگائیں۔

ہر بار ڈائپر بدلنے کے بعد ناف کا جائزہ لیں اور کسی قسم کی سوجن، بدبو یا پیپ نظر آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

7-14 دن میں ناف خود بخود گر جاتی ہے، جب تک ناف خود نہ گرے اسے چھیڑیں نہیں۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ ناف پر کوئی غیر ضروری مرہم، تیل یا پٹیاں نہ لگائیں۔
❌ ناف کو گیلا نہ کریں، خاص طور پر نہانے کے دوران۔

---

3. دودھ پلانے (Feeding) کا شیڈول

✅ ماں کا دودھ سب سے بہترین خوراک ہے:

پہلے 6 ماہ صرف ماں کا دودھ دیں، کوئی اضافی دودھ، پانی یا شہد نہ دیں۔

دن میں ہر 2 سے 3 گھنٹے بعد یا 24 گھنٹوں میں کم از کم 8-12 بار دودھ پلائیں۔

اگر بچہ خود نہ جاگے تو اسے جگا کر دودھ پلائیں، کیونکہ نوزائیدہ بچوں کو بھوک محسوس نہیں ہوتی۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ گائے یا بھینس کا دودھ نہ دیں (یہ بچے کے معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے)۔
❌ شیشی یا فیڈر سے دودھ نہ پلائیں، کیونکہ اس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

---

4. پاخانے اور پیشاب کی نگرانی

✅ نارمل علامات:

نوزائیدہ بچے دن میں 6 سے 8 بار پیشاب کرتے ہیں۔

پہلے 2 دنوں میں کالے یا گہرے سبز رنگ کا پاخانہ (Meconium) نکلتا ہے، پھر دودھ پینے کے بعد ہلکا زرد رنگ کا ہو جاتا ہے۔

اگر بچہ مسلسل 24 گھنٹے پیشاب نہ کرے یا پاخانہ میں خون آئے تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ بچے کو بار بار ڈائپر میں نہ رکھیں، جلد کو ہوا لگنے دیں تاکہ ریش نہ بنے۔
❌ اگر بچہ دن بھر پیشاب نہیں کر رہا تو یہ پانی کی کمی کی علامت ہو سکتی ہے، فوری چیک کروائیں۔

---

5. نیند کا شیڈول (Sleep Routine)

✅ نوزائیدہ بچے کی نیند:

نوزائیدہ بچے دن میں 16-18 گھنٹے سوتے ہیں، لیکن ایک وقت میں 2-4 گھنٹے کے لیے۔

بچے کو پیٹھ کے بل (Back to Sleep) سونے دیں تاکہ SIDS (Sudden Infant Death Syndrome) کا خطرہ کم ہو۔

سرہانے تکیہ نہ رکھیں اور بچے کے آس پاس زیادہ کپڑے یا کھلونے نہ ہوں۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ بچے کو پیٹ کے بل سونے نہ دیں، کیونکہ یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
❌ اونچے گدے پر نہ سلائیں تاکہ بچہ لڑھک نہ جائے۔

---

6. نہلانے (Bathing) کے اصول

✅ بچے کو کب اور کیسے نہلائیں؟

پہلے ہفتے میں مکمل نہلانے کے بجائے اسپنج باتھ دیں (صرف نرم کپڑے سے جسم صاف کریں)۔

ناف کے زخم کے گرنے کے بعد ہی پانی سے نہلائیں، اور نیم گرم پانی استعمال کریں۔

نہلانے کے بعد فوراً خشک کریں اور نرم کپڑے پہنائیں۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ بہت زیادہ صابن یا شیمپو استعمال نہ کریں، کیونکہ اس سے جلد خشک ہو سکتی ہے۔
❌ بچے کو نہانے کے فوراً بعد ٹھنڈی ہوا میں نہ لے جائیں۔

---

7. نوزائیدہ بچوں کی عام بیماریاں اور ان کا حل

✅ پیلاہٹ (Jaundice)

60% نوزائیدہ بچوں میں پیدائش کے بعد ہلکی پیلاہٹ ہو سکتی ہے جو 7-10 دن میں خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔

اگر بچے کی پیلاہٹ بڑھ رہی ہو، آنکھیں اور ہاتھ پیلے ہو رہے ہوں یا دودھ کم پی رہا ہو، تو فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں۔

✅ پیٹ میں گیس (Colic)

بچے کو دودھ پلانے کے بعد ڈکار دلائیں۔

بچے کو پیٹ کے بل تھوڑی دیر کے لیے لٹائیں اور آہستہ آہستہ پیٹ کی مالش کریں۔

✅ ناک بند ہونا

بچے کی ناک اگر بند ہو تو نمکین پانی (Saline Drops) ڈالیں۔

گرم پانی سے بھاپ (Steam) دیں تاکہ سانس لینا آسان ہو۔

🚫 کیا نہ کریں:
❌ بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے کوئی دوا نہ دیں۔
❌ بچوں کے ناک میں کوئی بھی چیز نہ ڈالیں۔

---

8. حفاظتی ٹیکے (Vaccination Schedule)

✅ بنیادی ٹیکے جو پیدائش کے فوراً بعد لگوانے چاہئیں:
✔️ BCG (ٹی بی سے بچاؤ کا ٹیکہ)
✔️ Hepatitis B (یرقان سے بچاؤ)
✔️ Oral Polio (پولیو سے حفاظت)

📌 دیگر ویکسینز:

6 ہفتے، 10 ہفتے، 14 ہفتے، 6 ماہ، 9 ماہ، 12 ماہ اور 15 ماہ کے مطابق ڈاکٹر کے مشورے سے مکمل کروائیں۔

---

نتیجہ:

نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال والدین کے لیے ایک نیا اور حساس تجربہ ہو سکتا ہے، لیکن صحیح معلومات اور احتیاطی تدابیر اپنانے سے آپ اپنے بچے کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ اگر کوئی بھی غیر معمولی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ماہر اطفال (Pediatrician) سے رجوع کریں۔

🏥 دار الشفا اسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
⏰ صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک (ہر روز، اتوار بند)

#ڈاکٹررائےعمرفاروق

نوزائیدہ سے 5 سال تک کے بچوں کے لیے مثالی غذا – عالمی ماہرین کی سفارشاتڈاکٹر رائے عمر فاروقبچوں کی ابتدائی 5 سال کی عمر ...
11/02/2025

نوزائیدہ سے 5 سال تک کے بچوں کے لیے مثالی غذا – عالمی ماہرین کی سفارشات

ڈاکٹر رائے عمر فاروق

بچوں کی ابتدائی 5 سال کی عمر میں مناسب غذائیت ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔ عالمی ادارے جیسے RCPCH (Royal College of Paediatrics and Child Health)، AAP (American Academy of Pediatrics) اور WHO (World Health Organization) کے مطابق، درج ذیل غذائی رہنما اصول بہترین نشوونما کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

---

0 سے 6 ماہ (نوزائیدہ)

✅ ماں کا دودھ:

ماں کا دودھ سب سے بہترین غذا ہے اور چھ ماہ تک صرف ماں کا دودھ دینا چاہیے۔

یہ قوتِ مدافعت بڑھاتا ہے، انفیکشن سے بچاتا ہے اور مکمل غذائیت فراہم کرتا ہے۔

✅ فارمولا دودھ (اگر ضرورت ہو):

اگر ماں کا دودھ دستیاب نہ ہو تو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق فارمولا دودھ دیا جا سکتا ہے۔

گائے کا دودھ 1 سال سے پہلے نہ دیں، کیونکہ اس میں آئرن کی مقدار کم ہوتی ہے اور الرجی کا خطرہ ہوتا ہے۔

🚫 کیا نہ دیں:
❌ شہد (1 سال سے پہلے دینا خطرناک ہو سکتا ہے)
❌ گائے یا بھینس کا دودھ
❌ پانی، جوس یا چائے

---

6 سے 12 ماہ

✅ ٹھوس غذا کا آغاز:

6 ماہ کی عمر میں ٹھوس غذا شروع کریں مگر ماں کا دودھ جاری رکھیں۔

نرم اور ہلکی غذائیں دیں جیسے دلیہ، کھچڑی، پھلوں کی پیوری، سبزیوں کا سوپ۔

ایک وقت میں ایک نئی غذا متعارف کرائیں تاکہ الرجی کی علامات دیکھ سکیں۔

✅ اہم غذائیں:

آئرن سے بھرپور غذائیں: دال، انڈہ، گوشت، پالک

وٹامن C والے پھل: سنگترہ، کیوی، امرود، لیموں

کیلشیم اور پروٹین: دہی، پنیر، نرم ابلے انڈے

🚫 کیا نہ دیں:
❌ زیادہ نمک اور چینی والی اشیاء
❌ شہد اور زیادہ سخت غذائیں جن سے گلا گھٹنے کا خطرہ ہو

---

1 سے 2 سال

✅ ماں کا دودھ یا گائے کا دودھ:

1 سال کے بعد بچے کو پیسچرائزڈ گائے کا دودھ دیا جا سکتا ہے، مگر روزانہ 2 سے 3 کپ سے زیادہ نہ دیں۔

ماں کا دودھ اب بھی فائدہ مند ہے اور جاری رکھا جا سکتا ہے۔

✅ خوراک میں شامل کریں:
✔️ نرم چپاتی، دلیہ، انڈے، سبزیاں، دالیں، چکن
✔️ فروٹ اور سبزیوں کی مقدار بڑھائیں
✔️ گھر کا بنا ہوا متوازن کھانا دیں

🚫 کیا نہ دیں:
❌ سافٹ ڈرنکس، جوس، چپس، زیادہ میٹھے یا نمکین اسنیکس
❌ سخت گری دار میوے (چبانے میں مشکل اور گلا گھٹنے کا خطرہ)

---

2 سے 5 سال

✅ متوازن غذا:

دن میں 3 وقت کھانے اور 2 اسنیکس کا شیڈول بنائیں۔

بچوں کو مختلف غذائیں آزمانے کی ترغیب دیں تاکہ وہ اچھی عادات سیکھ سکیں۔

✅ اہم غذائیں:
✔️ پروٹین: گوشت، دالیں، انڈے، چکن
✔️ آئرن: کلیجی، پالک، خشک میوہ جات
✔️ کیلشیم: دودھ، دہی، پنیر
✔️ فائبر: تازہ پھل، سبزیاں، دالیں

🚫 کیا نہ دیں:
❌ فاسٹ فوڈ، جنک فوڈ، زیادہ شکر والے مشروبات
❌ زیادہ مصالحے دار اور چٹپٹی چیزیں

---

ماہرین کی سفارشات (AAP, RCPCH, WHO)

✔️ ماں کا دودھ پہلے 6 ماہ تک مکمل غذا ہے۔
✔️ 6 ماہ کے بعد ٹھوس غذا کا آغاز ضروری ہے، مگر ماں کا دودھ 2 سال تک جاری رکھا جا سکتا ہے۔
✔️ 1 سال کے بعد گائے کا دودھ دیا جا سکتا ہے، مگر روزانہ 500ml سے زیادہ نہیں۔
✔️ 3 سے 5 سال کی عمر میں بچے کو گھر کے کھانے کی عادت ڈالیں تاکہ اچھی غذائی عادات بن سکیں۔

بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے متوازن غذا ضروری ہے۔ والدین بچوں کی خوراک پر خصوصی توجہ دیں تاکہ وہ مضبوط اور توانا بڑے ہو سکیں!

🏥 دار الشفا اسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
⏰ صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک (ہر روز، اتوار بند)

#ڈاکٹررائےعمرفاروق

بچوں میں غذائی خون کی کمی (Nutritional Anemia) – ایک سنگین مسئلہڈاکٹر رائے عمر فاروقغذائی خون کی کمی (غذائی انیمیا) بچوں...
07/02/2025

بچوں میں غذائی خون کی کمی (Nutritional Anemia) – ایک سنگین مسئلہ

ڈاکٹر رائے عمر فاروق

غذائی خون کی کمی (غذائی انیمیا) بچوں میں عام لیکن قابلِ علاج بیماری ہے جو آئرن، وٹامن B12 یا فولک ایسڈ کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بچے کی نشوونما، ذہنی صلاحیت اور قوتِ مدافعت کو متاثر کر سکتی ہے۔

اہم علامات:

✅ جسمانی کمزوری اور جلد تھک جانا
✅ جلد کا پیلا پڑ جانا
✅ بھوک کم لگنا
✅ بےچینی، چڑچڑاپن اور عدم توجہ
✅ بار بار بیمار ہونا

وجوہات:

❌ آئرن اور وٹامنز سے محروم خوراک
❌ دودھ پر زیادہ انحصار اور ٹھوس غذا کی کمی
❌ بار بار انفیکشن اور غیر متوازن خوراک

بہترین متوازن خوراک:

✔️ آئرن سے بھرپور غذائیں: گوشت، کلیجی، دالیں، پالک، انڈے، سیب، خشک میوہ جات
✔️ وٹامن C والے پھل: سنگترہ، کیوی، امرود، لیموں – جو آئرن جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں
✔️ فولاد اور وٹامن B12 کے ذرائع: مچھلی، دودھ، دہی، چنے
✔️ چھ ماہ سے زائد عمر کے بچوں کے لیے ٹھوس خوراک جیسے کھچڑی، دلیہ، پھلوں کی پیوری، ابلے انڈے اور سبزیوں کا سوپ

بچاؤ اور علاج:

✔️ متوازن خوراک کو معمول بنائیں
✔️ بچے کو دودھ کے ساتھ ٹھوس غذا دیں، صرف دودھ پر انحصار نہ کریں
✔️ بازار کے جنک فوڈ سے پرہیز کریں
✔️ اگر بچے میں کمزوری نظر آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں

بچوں کی صحت کا خیال رکھیں، کیونکہ اچھی خوراک صحت مند زندگی کی بنیاد ہے!

🏥 دار الشفا اسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
⏰ صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک (ہر روز، اتوار بند)

#ڈاکٹررائےعمرفاروق

🌟 ڈاکٹر رائے عمر فاروق - بچوں کے ماہر معالج 🌟اپنے بچوں کی صحت کے لیے ماہر اور قابلِ اعتماد ڈاکٹر کی تلاش ہے؟ 🩺👶👨‍⚕️ ڈاکٹ...
06/02/2025

🌟 ڈاکٹر رائے عمر فاروق - بچوں کے ماہر معالج 🌟

اپنے بچوں کی صحت کے لیے ماہر اور قابلِ اعتماد ڈاکٹر کی تلاش ہے؟ 🩺👶

👨‍⚕️ ڈاکٹر رائے عمر فاروق – ماہرِ اطفال (چائلڈ اسپیشلسٹ) بچوں کی عام بیماریوں اور صحت کے مسائل کا مؤثر علاج فراہم کرتے ہیں، جیسے:

✅ نمونیا (Pneumonia)
✅ قد نہ بڑھنے کے مسائل (Height Issues)
✅ سانس کی بیماریاں (Respiratory Infections)
✅ الرجی اور جلدی امراض (Allergies & Skin Conditions)
✅ پیٹ کے امراض (Stomach Issues)
✅ کمزوری اور غذائی کمی (Weakness & Nutritional Deficiencies)
✅ بخار، نزلہ، زکام (Fever, Cold & Flu)
✅ ویکسینیشن اور بچوں کی نشوونما کے مسائل

📍 مقام: دار الشفا اسپتال، مین بھلیر روڈ، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے سامنے، ٹوبہ ٹیک سنگھ
⏰ اوقاتِ کار: صبح 9:00 بجے سے دوپہر 1:00 بجے تک (اتوار بند)
📞 رابطہ: 0300-6567240 | 0332-1788522

🌿 صحت مند بچہ، خوشحال خاندان! آج ہی چیک اپ کے لیے تشریف لائیں۔ 💙

الرٹ ۔۔!!ابتدائی عمر میں ہی موبائل فون، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ اور ٹی وی کا استعمال بچوں کے ذہنی اور جسمانی امراض میں اضافہ کا ...
07/11/2024

الرٹ ۔۔!!

ابتدائی عمر میں ہی موبائل فون، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ اور ٹی وی کا استعمال بچوں کے ذہنی اور جسمانی امراض میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔

امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس تجویز کرتی ہے کہ 3 سال سے کم عمر کو اسکرین نہ دی جائے۔

3 سے 7 سال کی عمر کے بچوں کے لیے دن بھر میں 2 اقساط میں 45 منٹ کے اسکرین ٹائم کی اجازت ہے۔

بچوں میں اسکرین کا استعمال بڑھنے کے مضر اثرات ہوتے ہیں۔

1. غصہ اور چڑچڑا پن
2. مزاج میں تبدیلی
3. بھوک میں کمی۔
4. زیادہ کھانا اور موٹاپا
5. کم نیند
6. توجہ سے کام کرنے میں کمی
7. اسکول کی خراب کارکردگی
8. نامناسب مواد کے اثرات
9. نظر کی کمزوری یا آنکھوں کی بینائی کم ہونا

اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں اور اپنے رہنے کے کمرے کو موبائل فری زون بنائیں۔

Address

Main Bhalair Road. Oppsite Govt Girls Degree College
Toba Tek Singh
36050

Opening Hours

Monday 09:00 - 13:00
Tuesday 09:00 - 13:00
Wednesday 09:00 - 13:00
Thursday 09:00 - 13:00
Friday 09:00 - 13:00
Saturday 09:00 - 13:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Rai Muhammad Umar Farooq posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category