01/11/2025
انسولین ریزسٹنس —ایک ایسا مسئلہ جو سب کچھ بدل دیتا ہے
اکثر لوگ پوچھتے ہیں:
“ڈاکٹر، انسولین ریزسٹنس کیا واقعی اتنا بڑا مسئلہ ہے؟
آئیے، آج اسی سوال کا سادہ مگر سائنسی جواب سمجھتے ہیں۔
انسولین ریزسٹنس کیا ہے؟
جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو خون میں شوگر (گلوکوز) کی مقدار بڑھتی ہے۔ جسم اس شوگر کو خلیوں تک پہنچانے کے لیے انسولین نامی ہارمون بناتا ہے، جو خلیوں کے دروازے کھولتا ہے تاکہ شوگر اندر جا کر توانائی میں تبدیل ہو سکے۔ لیکن جب خلیے انسولین پر صحیح ردِعمل دینا چھوڑ دیتے ہیں، تو انسولین زیادہ بننے لگتی ہے مگر اثر کم ہوتا جاتا ہے۔ اس کیفیت کو انسولین ریزسٹنس کہا جاتا ہے۔
وجوہات:
تحقیقات کے مطابق انسولین ریزسٹنس کی سب سے عام وجوہات میں زیادہ چکنائی اور شکر والی خوراک، مسلسل بیٹھے رہنا، نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، جگر میں چربی (فیٹی لیور)، اور ہارمونی عدم توازن شامل ہیں۔ خواتین میں یہ مسئلہ پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) کے ساتھ زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ یہ تمام عوامل جسم کو انسولین کے خلاف مزاحم بنا دیتے ہیں۔
علامات:
انسولین ریزسٹنس کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ برسوں تک خاموش رہ سکتی ہے۔ تاہم کچھ ابتدائی اشارے ظاہر ہو سکتے ہیں، جیسے کھانے کے فوراً بعد نیند یا تھکن، پیٹ کے گرد چربی بڑھ جانا، وزن کم نہ ہونا، گردن کالی ہو جانا، خواتین میں ماہواری کی بے ترتیبی، دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا، اور شوگر، کولیسٹرول یا بلڈ پریشر کے اعداد و شمار میں اضافہ۔ یہ سب اس بات کی علامت ہیں کہ جسم انسولین کے خلاف لڑ رہا ہے۔
بہتری کے طریقے:
خوش آئند بات یہ ہے کہ انسولین ریزسٹنس کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، دوائیوں سے نہیں بلکہ طرزِ زندگی کی تبدیلی سے۔ روزانہ 30 سے 45 منٹ تیز چہل قدمی یا ہلکی ورزش مفید ہے۔ خوراک میں تبدیلی بھی ضروری ہے: سفید آٹا، چینی، فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں، جبکہ پروٹین، سبزیاں اور پھل کا استعمال بڑھائیں۔ نیند پوری کریں، ذہنی دباؤ کم کریں، اور کھانا وقت پر کھائیں کیونکہ رات دیر سے کھانے سے انسولین کی سطح بڑھتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صرف دس فیصد وزن کم کرنے سے انسولین کا اثر دوگنا بہتر ہو جاتا ہے۔
اہم احتیاط:
انسولین ریزسٹنس کوئی بیماری نہیں بلکہ جسم کا ایک انتباہ ہے کہ تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔ اگر آپ آج ہی اپنی خوراک، نیند اور حرکت کو بہتر بنا لیں تو نہ صرف شوگر بلکہ کئی دوسری بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔ تاہم یاد رکھیں کہ انسولین ریزسٹنس کی کچھ علامات بعض اوقات کچھ اور مسائل سے بھی مشابہ ہو سکتی ہیں۔ اگر ایسی علامات پہلی بار محسوس ہوں تو خود تشخیص کرنے کے بجائے فوراً کسی مستند ڈاکٹر یا ماہر سے مشورہ کریں۔
انسولین ریزسٹنس کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے کیونکہ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں بروقت تبدیلی آپ کو آنے والی بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔