Dr Azadi Farooq is the best pediatrician / Child Specialist in Faisalabad, MBBS from Latin America.
20/06/2025
10/05/2025
نصر من اللّٰہ و فتح قریب
اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الَّذِيۡنَ يُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِهٖ صَفًّا كَاَنَّهُمۡ بُنۡيَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ ٤
بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راه میں صف بستہ جہاد کرتے ہیں گویا وه سیسہ پلائی ہوئی عمارت ہو
20/04/2025
09/02/2025
"بچوں میں خون کی کمی"
بچوں میں سب سے زیادہ خون کی کمی کس عمر میں ہوتی ہے؟
سب سے زیادہ خون کی کمی 9 سے 24 ماہ کی عمر میں ہوتی ہے-
اور اس کی سب سے بڑی وجہ بچوں کو ٹھوس غذا کا استعمال نہ کروانا ہے۔
6ماہ کی عمر سے بچوں کو باقاعدہ ٹھوس غذا کا استعمال شروع کروائیں۔
،📌خون کی کمی کی علامات
1 - رنگ کا پیلا ہونا
2- دل کی دھڑکن کا تیز ہونا
3- جلد سانس پھول جانا
4- چڑچڑا پن
5- بھوک کا کم لگنا
6- مٹی کھانا
📌 خون کی کمی سے بچوں میں کون سی بیماریاں زیادہ ہو سکتی ہیں-
بخار کے ساتھ جھٹکے
دماغ کی نالیوں میں خون کا جم جانا(stroke)
پڑھآئی میں کمزوری
بار بار بیمار ہونا
اگر آپکے بچے میں یہ علامات ہیں تو فوراً اپنے بچے کا معائنہ کروائیں۔
12/11/2024
نمونیا سے احتیاط ضروری ہے بچوں کو نمونیا سے بچائیں۔
01/10/2024
چھوٹے بچوں میں موبائل ایڈکشن میں خطرناک حد تک اضافہ۔ موبائل کے زیادہ استعمال سے بچوں میں آنکھوں کی بیماریوں کے علاوہ ذہنی، نفسیاتی، بولنے اور سمجھنے کی صلاحیتوں کے نقائص جنم لے رہے ہیں۔
🌞 ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے ضروری احتیاطی تدابیر!
پاکستان بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اس لئے گھروں سے نکلتے وقت احتیاط کریں۔ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں، خصوصاً سفید رنگ کے کپڑے جن میں اللہ تعالیٰ نے گرمی سے بچنے کی خاصیت رکھی ہے۔پانی کا استعمال زیادہ کریں بلاوجہ گھر سے نہ نکلیں۔
09/05/2024
بچوں میں خطرناک علامات
⭐بچوں میں مختلف بیماریوں میں کچھ خطرے کی علامات ہوتی ہیں جن کے ظاہر ہونے کی صورت میں بچے کو فورا ہسپتال لے جانا ضروری ہوتا ہے ۔
⭐جیسے اگر کسی بچے کو چھاتی کا انفیکشن ہو تو مندرجہ ذیل علامات کی صورت فورا ہسپتال لے جانا ضروری ہے۔
1۔بچہ کھانا پینا چھوڑ دے۔
2۔بچہ بے ہوشی یا غنودگی کی حالت میں ہو۔
3۔بچہ مسلسل روتا رہے۔
3۔بچے کے ہونٹ یا زبان نیلی ہو جائے۔
آرام کی حالت میں بچے کی سانس کی آواز آنے لگے۔
بچے کی پسلیاں اندر کی طرف دھنسنے لگیں۔
بچے کو جھٹکے لگنے لگیں۔
09/05/2024
آج کل موسم سخت گرم ہے۔بچوں کو گرمی سے بچائیں۔ سکول میں پانی کی بوتل ساتھ دے کر بھیجیں۔ گرمیوں میں بچوں میں ہیٹ سٹروک ، پانی کی کمی ، گیسٹرو اور فوڈ پوائزننگ عام بیماریاں ہیں۔ لہذا پانی کا استعمال زیادہ کریں اور بلاوجہ گرمی میں نہ نکلیں۔
25/02/2024
بچوں میں بخار کے دورے
بخار میں جھٹکے لگنے کو رعشہ کہا جاتا ہے۔جو بچوں میں خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے اگر بخار ایک دم تیز ہو تو یہ زیادہ خطرناک صورتحال احتیار کرسکتا ہے۔ایسی صورت میں بچےکے سر کے تکیہ رکھیں اور کروٹ میں لٹائیں۔ بچے کے منہ میں کوئی بھی چیز ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔ اس سے یہ چیز اُسکی سانس کی نالی میں پھنس سکتی ہے۔ بچے کو فوراً کسی ڈاکٹر یاکلینک پر لے جائیں۔پانی کی پٹیاں ماتھے اور بغل پر رکھیں۔اس دوران دوائی دینے اور بچے کو فوری پانی کے ٹب میں نہلانے سے بھی پرہیز کریں۔ بچے کو ہلکے پھلکے ڈھیلے کپڑے پہنائیں۔ بستر سے بھاری چادریں ہٹا دیں۔فوری قریبی ڈاکٹر کو چیک کروائیں۔
Dr.Azadi Farooq Child Specialist Faisalabad
03247701446
13/02/2024
بچوں میں ایک بیماری جو عام پائی جاتی ہے وہ ڈائیریا ہے۔ اس بیماری بچے دستوں کا شکار ہو کر بالکل کمزور اور نڈھال ہوتے ہیں۔
آپ کو متعدد ایسے بچے دکھائی دیں گے جن میں یہ بیماری پائی جائے گی خصوصاً جن کی عمریں 1 یا 2 سال سے کم ہیں۔
دستوں کی بیماری کو Gestroenteritis بھی کہتے ہیں‘‘عام طور پر آغاز میں اس بیماری میں الٹیاں ہونے لگتی ہیں اور بچہ جو کچھ کھاتا ہے اسے ہضم نہیں کرپاتا اور اسے فوری طور پر نکال دیتا ہے۔ یہ الٹیاں عموماً ایک روز تک رہتی ہیں لیکن کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ الٹیاں نہیں ہوتیں اور براہ راست دست شروع ہوجاتے ہیں۔
دستوں کی کئی اقسام ہوتی ہیں اور عموماً ان کا رنگ ہرا ہوتا ہے۔یہ پانی کی طرح بھی ہوتے ہیں یا پھر ان میں چکناہٹ بھی ہوتی ہے۔ اور اگر دستوں میں خون آئے تو اسے Dysentery کہتے ہیں۔چونکہ دستوں میں جسم کا پانی خارج ہوتا ہے تو اس صورت میں بچہ بالکل نڈھال ہوجاتا ہے جسے ہم Dehydration کہتے ہیں۔
شروع میں جب دست ہوتے ہیں اور جسم سے پانی خارج ہوتا ہے تو بچہ زور زور سے روتا ہے لیکن جیسے جیسے دستوں میں اضافہ ہوتا ہے بچہ روتے روتے نڈھال ہوجاتا ہے249 اس کی زبان خشک ہوجاتی ہے249 سر پر موجود تالو اندر کی جانب دھنس جاتا ہے249 آنکھیں بھی اندر کی جانب دھنس جاتی ہیں اور اب بچے کے رونے سے اس کی آنکھوں میں آنسو نہیں آتے۔ اور آپ اگر بچے کی جلد کو اٹھائیں تو وہ واپس اپنی جگہ پر نہیں جاتی اور یہ ڈائیریا کی سب سے واضح علامت ہے۔
دست اگر ہلکے ہیں تو بچے کو نمکول دیں اور اس کا گھر پر ہی علاج کریں لیکن اگر دستوں میں اضافہ ہورہا ہے تو اسے ضرور ڈاکٹر کو دکھائیں۔
عموماً ماؤں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کا بچہ نمکول نہیں پیتا یا اسے نمکول کا ذائقہ پسند نہیں ہے۔یاد رکھیں کہ نمکول دو طرح کے ہوتے ہیں ایک نارمل نمکول اور دوسرا Low Osmolar O.R.S جو کہ مارکیٹ میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ بچے کو O.R.S دیں‘‘۔
نمکول پاؤڈر چار گلاس پانی میں بنائیں اور یہ نمکول 12 سے 24 گھنٹے کے دوران بچے کو مکمل پلائیں۔ اگر بچہ الٹیاں بھی کر رہا ہے تب بھی اسے چمچ سے پلاتے رہیں۔ اگر بچہ نمکول نہیں پیتا تو اسے بازار میں دستیاب تیار شدہ O.R.S بھی پلایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گھر پر نمکول تیار کرنے کے لیے آپ چار گلاس پانی میں 8 چمچ چینی ڈالی۔ اب اس میں ایک لیموں249 ایک چٹکی میٹھا سوڈا اور ایک چٹکی نمک ڈالیں۔ اب اس تیار کردہ مشروب کو 24 گھنٹے میں بچے کو مکمل پلائیں۔ اس طرح بچے کی Dehydration کم ہوجائے گی۔ ایک اور نمکول جو مارکیٹ میں دستیاب ہوتا ہے اسے Rice Base ORS کہا جاتا ہے ،لیکن آپ اسے بھی گھر میں تیار کرسکتی ہیں۔ اس کے لیے ایک کپ چاول لے کر اس کو چار گلاس پانی میں ڈال کر اس وقت تک پکائیں جب تک کہ وہ نرم نہ ہوجائیں۔ اب اس میں ایک چٹکی نمک ڈال کر اسے بلینڈر میں بلینڈ کرلیں اور اس کے بعد تیار کردہ پیسٹ کو 24 گھنٹے میں بچے کو مکمل پلائیں۔ اس سے بھی دستوں میں واضح کمی واقع ہوگی۔جب بچے کو ڈائیریا شروع تو اسے ڈاکٹر کو بھی ضرور دکھائیں لیکن ساتھ ساتھ O.R.S بھی ضرور دیں۔
ہر ڈائیریا میں اینٹی بائیوٹک کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس بات کا فیصلہ اپنے ڈاکٹر کو کرنے دیں کہ اینٹی بائیوٹک دینی ہے یا پھر کوئی اور دوائی۔ آج کل اکثر ڈاکٹر ٹیسٹ بھی کرواتے ہیں جس میں دیکھا جاتا ہے کہ جسم میں کتنے فیصد جراثیم موجود ہیں۔
آج کل بچوں کو پرو بائیوٹک بھی دی جاتی ہیں۔ اس میں متعدد اقسام کے Enzymes ہوتے ہیں اور یہ ڈائیریا کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ قدرتی پرو بائیوٹک دہی ہے۔ اگر آپ بچے کو دستوں کے دوران دہی اور کیلا کھلائیں گے تو دستوں میں واضح کمی واقع ہوگی‘‘۔
اس کے علاوہ بازار میں مختلف ساشے کی شکل میں پرو بائیوٹک دستیاب ہوتے ہیں جو کہ پانی یا دودھ میں ملا کر 5 سے 6 دن تک بچے کو دینے ہوتے ہیں۔ یہ اینٹی بائیوٹک نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی نقصان ہے لیکن پھر بھی ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نہ دیں۔
ڈاکٹر مبینہ کے مطابق ہر مرتبہ دستوں میں ڈرپ لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس کا فیصلہ بھی اپنے ڈاکٹر کو ہی کرنے دیں۔ اس کے علاوہ آجکل لوگ جو کام سب سے زیادہ کرتے ہیں وہ بچے کو زنک سیرپ پلانا ہے۔یہ سیرپ 3 سے 4 دن کے ڈائیریا میں نہیں دیا جاتا اور زنک کا سیرپ عموماً اس ڈائیریا میں دیا جاتا ہے جو 14 دن یا اس سے زیادہ کا ہو۔اور زنک سیرپ 10 دن کے لیے دیے جاتا ہے اور اسے نہ دس دن سے کم پلائیں اور نہ ہی دس دن سے زیادہ‘‘۔
ڈاکٹر مبینہ کا کہنا تھا کہ ‘‘ زیادہ تر کوشش کریں کہ بچے کو ماں کا دودھ دیں اور اگر دوسرا دودھ دیتے ہیں تو فیڈر کو اچھی طرح دھو کر اور ابال کر دیں۔ اپنے گھر میں ابلا ہوا پانی249 منرل واٹر یا پھر کلورین کی گولیاں پانی میں ڈال کر استعمال کریں‘‘۔
‘‘ گرمیوں میں عموماً کھانا خراب ہوجاتا ہے اس لیے دن میں کھانا باہر نہ رکھیں کیونکہ اس میں جراثیم پیدا ہوجاتے ہیں۔ اور فریج میں بھی سوچ کر رکھیں کیونکہ بجلی جانے کی صورت میں بھی کھانا خراب ہوسکتا ہے۔ بچوں کو ہمیشہ تازہ کھانا کھلائیں‘‘۔
Be the first to know and let us send you an email when Dr.Azadi Farooq Child Specialist Faisalabad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Practice
Send a message to Dr.Azadi Farooq Child Specialist Faisalabad: