06/12/2024
Courtesy
دورے یا جھٹکے پڑنا بچوں میں ایک بہت عام مسئلہ ہے۔
میں آپ سب سے خاص طور پر والدین کے ساتھ ایک بہت اہم نکتہ پر بات کرنا چاہتا ہوں۔
تمام والدین کے ساتھ یہ پیغام زیادہ سے زیادہ شیر کریں تاکہ سب کا بھلا ہو ۔جزاك الله!!!
اگر ڈاکٹر خود سے جھٹکوں کو نہیں دیکھ پاتا تو مرگی یا دوروں کی تشخیص کرنا بہت مشکل کام ہے ۔ کوئی ایک ایسا ٹیسٹ نہیں ہے جو سو فیصد یہ بتا سکے کہ مریض کو دورے یا جھٹکے پڑ تےہیں۔مریض کے والدین اکثر اوقات جس کو دورہ سمجھ رہیے ہوتے ہیں وہ حقیقت میں دورہ نہیں ہوتا ۔
ای ای جی ایک ٹیسٹ ہے جو ھم عمومأ کرواتے ہیں لیکن یہ جب مریض کو مرگی کا مرض ہو پھر بھی نارمل سکتا ہے۔
سب سے اھم چیز دوروں یا جھٹکوں کی تفصیل کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔
آجکل کے دور میں تمام لوگوں کے پاس کیمرے والے موبائل ہوتے ہیں لہذا جب بھی خدانخواستہ کسی بچے کو جٹھکے لگیں تو بچے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ایک بندہ اسے فون میں ریکارڈ کرلے۔
تشخیص کے لیے یہ ویڈیو بہت ضروری ہے تاکہ درست دوائیں شروع کی جاٸیں کیونکہ مختلف ادویات مختلف قسم کے دوروں کے لیے کام کرتی ہیں۔
اگر آپ کے بچے کو مرگی نہیں ہے اور صرف آپکے دیکھنے پر اسکا مرگی والاعلاج شروع کر دیا جاۓ تو اس کے بہت دیرپا اثرات ہوتے ہیں۔بچے مرگی کی دوا باقاعدگی سے دینا، دوائی کا بندوبست کرنا، دوا کے مضر اثرات، مرگی ہونے کا معاشرتی اثر,والدین میں فکر ,بچے کی روٹین کا متاثر ہونا وغیرہ شامل ہیں جسکا آپکو سامنا کرنا پڑے گا۔
اس لیے اسکی درست تشخیص بہت ضروری ہے اور اس میں آپ کی ویڈیو ریکارڈنگ ھماری مدد کر سکتی ہے۔
ڈاکٹر محمد طیب (MBBS ,FCPS )
چاٸلڈ اسپیشلیسٹ۔