Doctors Homoeopathic Clinic

Doctors Homoeopathic Clinic All about in homoeopathy

بسم اللہ الرحمٰن الرحیمپینک ڈس آرڈر کے ایک پیچیدہ کیس میں پوٹینسی سلیکشن کی اہمیت: ایک کیس اسٹڈیڈس کلیمر: یہ مضمون صرف ت...
07/10/2025

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

پینک ڈس آرڈر کے ایک پیچیدہ کیس میں پوٹینسی سلیکشن کی اہمیت: ایک کیس اسٹڈی

ڈس کلیمر: یہ مضمون صرف تعلیمی مقاصد کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ کسی بھی قسم کی میڈیکل مشاورت یا علاج کا متبادل نہیں ہے۔ کسی بھی مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے ایک قابِل اور لائسنس یافتہ ہیلتھ کیئر پروفیشنل (ہومیوپیتھک یا ایلوپیتھک) سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ خود علاج کی کوشش کرنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔

کیس نوعیت : ایک پیچیدہ پینک ڈس آرڈر

ایک مریض ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک میں حاضر ہوا، جس کی کیس ہسٹری انتہائی پیچیدہ اور کثیرالجہتی تھی۔ مریض کی بنیادی شکایات درج ذیل تھیں:

· پینک اٹیکس (Panic Attacks): ایسے دورے جس میں مریض کو اچانک اور شدید خوف محسوس ہوتا۔ اس کے علامات میں شامل تھے:
· دل کا زور سے دھڑکنا (Palpitations)
· دل ڈوبنے کا احساس
· سانس لینے میں دشواری (Dyspnea)
· جسم کا کانپنا (Tremors)
· موت کا قریب المحسوس ہونا یا موت کا خوف (Fear of Death)
· کسی قریب الوقوع برائی کا شدید احساس (Impending Doom)
· دیگر طبی مسائل:
· ہائی بلڈ پریشر (Hypertension)
· سر درد (Headache)، جو خاص طور پر دائیں جانب (Right-sided) یا پورے دائیں حصے میں مرتکز تھا۔
· نظامِ انہضام کی خرابی (مستقل پیٹ خراب رہنا)
· جنسی dysfunction (ایrectile Dysfunction)

مریض پاکستان کے معروف ڈاکٹرز کے زیرِ علاج رہ چکا تھا اور ایک وقت میں دل، دماغ، درد، اور بلڈ پریشر کی متعدد ایلوپیتھیک ادویات (Allopathic Polypharmacy) استعمال کر رہا تھا۔ اس کے باوجود، پینک اٹیکس جاری تھے اور تمام میڈیکل ٹیسٹس (ECG, Blood Reports, etc.) نارمل آ رہے تھے۔

ہومیوپیتھک مینجمنٹ کا آغاز

مریض کیس کی تفصیلی گرفٹنگ کے بعد مریض کا ہومیوپیتھک علاج شروع کیا۔ سب سے پہلے مریض کی تمام سابقہ ادویات بند کروائی گئیں۔ مریض کی علامات، خاص طور پر اچانک اور شدید نوعیت کے دورے اور موت کے خوف نے سب سے پہلے دوا ایکونائٹم نیپلس (Aconitum Napellus) کی طرف واضح اشارہ کیا۔

پوٹینسی کا چیلنج: ایک ناکام کوشش

مریض کو ایکونائٹ کی مختلف پوٹینسیز دی گئیں، جو ہومیوپیتھی میں طاقت کے اعتبار سے ایک ترقیاتی سلسلہ ہے:

· Aconite 30C
· Aconite 200C
· Aconite 1M
· Aconite 10M
· Aconite CM

اس کے ساتھ ساتھ موروثی اور میازمٹک (Miasmatic) علاج بھی کیا گیا۔ اس تمام تر علاج کے باوجود، پینک اٹیکس پر قابو نہ پائے جا سکے۔ مریض کو نفسیاتی تھراپی (Psychological Support) کی بھی ضرورت پڑتی تھی اور وہ اکثر کلینک کا رخ کرتا، بعض اوقات دن میں دو بار بھی۔

یہ صورت حال اس بات کا ثبوت تھی کہ مریض کے لیے درست میڈیسینل پکچر (Medicinal Picture) تو تھا، لیکن شاید پوٹینسی کی طاقت (Potency Selection) اور اس کی تکرار (Repetition) میں کوئی خامی تھی۔

کامیابی کی کلید: LM پوٹینسی میں تبدیلی

بالآخر، میں نے ایکونائٹ کی LM پوٹینسی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے یہ دوا خود تیار کی، کیونکہ میرا مشاہدہ ہے کہ ہوم میڈ پوٹینسیز (Home-made Potencies) کمرشل پوٹینسیز (Commercial Potencies) کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور طاقتور ہوتی ہیں۔

مریض کو Aconite LM 1 دن میں پانچ بار لینے کا کہا گیا۔

ڈرامائی اور مثبت نتائج

اس تبدیلی کے بعد مریض کی حالت میں ڈرامائی تبدیلی آئی:

1. پہلی نمایاں تبدیلی: مریض 6 دن بعد فیڈبیک دینے آیا، جب کہ اس سے پہلے وہ روزانہ یا ہر دوسرے دن کلینک آتا تھا۔
2. پینک اٹیکس پر قابو: اس 6 دن کے دوران مریض بالکل ٹھیک رہا اور اسے کوئی پینک اٹیک محسوس نہیں ہوا۔
3. معیارِ زندگی میں بہتری: عرصے بعد مریض کامیابی کے ساتھ ہمبستری (Successful In*******se) کر پايا، جس سے اس کے جنسی مسئلے میں بھی بہتری کی نشاندہی ہوئی۔
4. 90% بہتری: اگلے 5 دن بعد مریض نے بتایا کہ وہ تقریباً 90% بہتر محسوس کر رہا ہے۔ علاج جاری ہے۔

نتیجہ اور اخذ کرنے والی بات

اس کیس اسٹڈی سے ہومیوپیتھک علاج میں ایک اہم اصول واضح ہوتا ہے: محض صحیح دوا (Correct Remedy) کا انتخاب ہی کافی نہیں ہوتا، بلکہ صحیح پوٹینسی (Correct Potency) اور اس کی صحیح تکرار (Correct Repetition) بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہے۔

ایکونائٹ جیسی ہی دوا، جب ایک مناسب پوٹینسی (اس معاملے میں LM پوٹینسی) میں دی گئی، تو اس نے ایک پیچیدہ اور طویل المدت case میں وہ کامیابی حاصل کی جو اعلیٰ سینٹی میل پوٹینسیز کے باوجود ممکن نہ ہو سکی۔ یہ ہومیوپیتھی کی گہرائی اور اس کے علاج کے اصولوں میں لچک کی دلیل ہے۔

تحریر: ڈاکٹر عارف چغتائی
ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیمعنوان: ہومیوپیتھک علاج کے زیرِ اثر گردوں اور پروسٹیٹ کے مسائل میں نمایاں بہتری: ایک کیس اسٹڈی از: ...
04/10/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

عنوان: ہومیوپیتھک علاج کے زیرِ اثر گردوں اور پروسٹیٹ کے مسائل میں نمایاں بہتری: ایک کیس اسٹڈی از: ڈاکٹر عارف چغتائی (ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

پیش لفظ: ہومیوپیتھی کا طریقہ علاج مریض کی مکمل ترین کیفیت،بشمول جسمانی اور نفسیاتی علامات، کو سامنے رکھتے ہوئے ایک ایسی دوا کا انتخاب کرتا ہے جو نہ صرف علامات کو دور کرے بلکہ جسم کے اندرونی توازن اور صحت یابی کے قدرتی عمل کو بھی متحرک کر دے۔ ذیل میں ایک مریض کے علاج کا احوال پیش ہے جس کی ابتدائی اور بعد کی رپورٹس میں واضح فرق ہومیوپیتھی کی تاثیر کی گواہی دیتا ہے۔

مریض کا تعارف: محترم جناب مَنawar حسین(عمر: 55 سال) ہمارے کلینک میں جون 2025 میں تشریف لائے۔ بنیادی شکایات میں پیشاب میں دشواری، پیٹ کے نچلے حصے میں بھاری پن، اور عمومی کمزوری شامل تھیں۔

ابتدائی تحقیقات (جولائی 2025): مریض کی ابتدائی الٹراساؤنڈ رپورٹ(تاریخ: 1 جولائی 2025) میں درج ذیل اہم نکات سامنے آئے:

· پروسٹیٹ گلینڈ: نمایاں طور پر بڑھا ہوا، جس کا حجم 87 گرام (نارمل حجم 30 گرام تک) تھا۔ اس کے ساتھ پیشاب کی تھیلی میں 39cc باقی رہ جانے والا پیشاب (Increased Residual Urine) بھی موجود تھا، جو پروسٹیٹ کے بڑھنے کی ایک عام پیچیدگی ہے۔
· گردے: دونوں گردوں میں متعدد سسٹس (Cysts) موجود تھیں۔ دائیں گردے کی سب سے بڑی سسٹ 4.2x3.8 سینٹی میٹر تھی۔ گردوں کے پارانچیم (echotexture) کی ساخت میں بھی معمولی تبدیلی نوٹ کی گئی۔
· مثانہ (Urinary Bladder): اس کی دیواروں کی موٹائی نارمل تھی۔

ہومیوپیتھک علاج کا دورانیہ: مریض کی مجموعی کیفیت،اس کی ذہنی و جذباتی کیفیات، اور جسمانی علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مناسب ہومیوپیتھک دوا کا انتخاب کیا گیا۔ علاج کا سلسلہ مسلسل جاری رکھا گیا۔

فالو اَپ اور نتیجہ خیز رپورٹ (اگست 2025): قریباًایک ماہ کے ہومیوپیتھک علاج کے بعد مریض کا ایک نیا الٹراساؤنڈ (تاریخ: ۲۶ اگست ۲۰۲۵) کروایا گیا۔ دونوں رپورٹس کا تقابلی جائزہ انتہائی حوصلہ افزا اور ہومیوپیتھی کی افادیت کو ظاہر کرتا ہے۔

ابتدائی اور فالو اَپ رپورٹ میں نمایاں فرق: پہلی رپورٹ کے مقابلے میں دوسری رپورٹ میں درج ذیل کلیدی بہتریاں واضح طور پر نظر آتی ہیں:

1. دائیں گردے کی پتھری (Right Renal Stone): پہلی رپورٹ میں دائیں گردے میں موجود 4.5mm کی پتھری کا دوسری رپورٹ میں کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ ہومیوپیتھک علاج کے نتیجے میں یہ پتھری یا تو خارج ہو گئی ہے یا تحلیل ہو گئی ہے۔
2. ہائیڈرو نیفروسیس (Hydronephrosis): پہلی رپورٹ میں دائیں گردے میں "مائیلڈ ہائیڈرو نیفروسیس" (ہلکا سا پھیلاو) درج تھا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ دوسری رپورٹ میں اس کا کوئی وجود نہیں ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پیشاب کے بہاو میں رکاوٹ دور ہو گئی ہے اور گردہ اپنی نارمل حالت میں واپس آ گیا ہے۔
3. پروسٹیٹ گلینڈ کا حجم (Prostate Size): پہلی رپورٹ میں پروسٹیٹ کا حجم 87 گرام (بہت زیادہ بڑھا ہوا) تھا۔ دوسری رپورٹ میں اس کی پیمائش 50 گرام درج ہے۔ یہ حجم میں 37 گرام (تقریباً 42%) کی نمایاں کمی ہے، جو کہ ہومیوپیتھک دوائی کے زیرِ اثر پروسٹیٹ کے بڑھنے کے عمل کے الٹ جانے (Regression) کی واضح دلیل ہے۔
4. گردوں کے پارانچیم کی ساخت (Renal Parenchymal Echogenicity): پہلی رپورٹ میں گردوں کے ٹشوز کی ساخت میں تبدیلی (Increased Echogenicity) نوٹ کی گئی تھی، جو خرابی کی علامت ہے۔ دوسری رپورٹ میں اس میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ساخت نارمل حالت میں واپس آ گئی ہے۔
5. مثانے کی دیواروں کی موٹائی (Bladder Wall Thickness): دوسری رپورٹ میں مثانے کی دیواروں کی موٹائی میں اضافہ (Increased Wall Thickness) نوٹ کیا گیا، جو دائمی رکاوٹ (Chronic Obstruction) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ایک نئی علامت ہے جو پہلی رپورٹ میں موجود نہیں تھی، ممکنہ طور پر یہ پرانی رکاوٹ کے اثرات کی نشاندہی کرتی ہے جو اب ظاہر ہو رہے ہیں۔ تاہم، پروسٹیٹ کے سائز میں کمی اور ہائیڈرو نیفروسیس کے ختم ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ رکاوٹ کا خاتمہ ہو رہا ہے اور مثانہ مستقبل قریب میں اپنی نارمل حالت میں واپس آ سکتا ہے۔

اختتامیہ: محترم مَنawar حسین کے دونوں الٹراساؤنڈ رپورٹس کا موازنہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھک علاج نے نہ صرف علامات کو کم کیا ہے بلکہ بنیادی عضو(پروسٹیٹ) کے سائز میں حقیقی کمی لا کر بیماری کے عمل کو الٹ دیا ہے۔ گردے کی پتھری کا غائب ہونا اور ہائیڈرو نیفروسیس کا ختم ہونا اس بات کی مزید تصدیق کرتا ہے کہ جسم کے اندر صحت یابی کا ایک فطری اور گہرا عمل متحرک ہوا ہے۔ یہ کیس ہومیوپیتھی کے holistic اور curative اصولوں کی کامیابی کی ایک روشن مثال ہے۔

(ڈس کلیمر: یہ ایک مخصوص کیس اسٹڈی ہے۔ نتائج مریض کی انفرادی کیفیات اور درست دوائی کے انتخاب پر منحصر ہیں۔ کسی بھی ہومیوپیتھک دوا کا استعمال کسی کوالیفائیڈ ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کریں۔)
https://maps.app.goo.gl/HbdUuby7qgr32d319

ہومیوپیتھی کے ذریعے نوعمر کے رویے کے مسائل اور ڈیجیٹل لت کا کامیاب علاج: ایک کیس اسٹڈیاز: ڈاکٹر عارف چغتائیڈاکٹرز ہومیوپ...
29/09/2025

ہومیوپیتھی کے ذریعے نوعمر کے رویے کے مسائل اور ڈیجیٹل لت کا کامیاب علاج: ایک کیس اسٹڈی

از: ڈاکٹر عارف چغتائی
ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان

تعارف

نوعمری (Adolescence) میں ذہنی اور جذباتی عدم استحکام عام ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب نوجوانوں پر ویڈیو گیمز کی لت، PUBG جیسی گیمز، اور جذباتی جڑت کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہ کیس اسٹڈی ایک 16 سالہ لڑکے میں PUBG کے استعمال، یکطرفہ محبت (Unrequited Love)، اور اس سے پیدا ہونے والے سنگین رویاتی مسائل میں ہومیوپیتھک علاج کی کامیابی کو پیش کرتی ہے۔

مریض کی کیس ہسٹری

مریض کے والد نے بتایا کہ ان کا 16 سالہ بیٹا، جو پہلے اپنی کلاس کے ٹاپر طلباء میں شامل تھا، PUBG کھیلتے ہوئے اپنے اسکول کی ایک سینئر لڑکی سے دوستی ہو گئی۔ اس کے نتیجے میں وہ یکطرفہ محبت میں مبتلا ہو گیا اور لڑکی سے شادی کرنے پر ضد کرنے لگا۔ اس صورتحال نے اس کی زندگی کے تمام شعبوں کو بری طرح متاثر کیا۔

پیش کردہ علامات (Presenting Symptoms):

· تعلیمی کمی (Academic Decline): پڑھائی میں یکسر عدم دلچسپی۔
· ** رویے کے مسائل (Behavioral Problems)**: گھر سے بھاگنا، جھوٹ بولنا، چوری کرنا، مکاری۔
· منفی مزاحمت (Oppositional Defiance): والدین کی نافرمانی، ہر بات پر ضد اور الٹا ردعمل۔
· منشیات کا استعمال (Substance Abuse): چرس (Cannabis) نوشی شروع کر دی۔
· جذباتی بلیک میل (Emotional Blackmail): والدین کو جذباتی طور پر پریشاں کرنا۔
· خودکشی کے خیالات (Suicidal Ideation): دو سے تین بار خودکشی کی کوشش۔
· سماجی مسائل (Social Issues): لڑکی کے گھر والوں کی طرف سے شکایات اور بدنامی کا خدشہ۔

ہومیوپیتھک تشخیص اور علاج

مریض کی مکمل ذہنی، جذباتی اور جسمانی کیفیت (Totality of Symptoms) کا عمیق جائزہ لینے کے بعد، ہومیوپیتھی کے اصول "like cures like" کے تحت ایک مناسب ہومیوپیتھک دوا (remedy) کا انتخاب کیا گیا۔ چار ماہ تک مسلسل علاج اور فالو اپ کیا گیا۔

علاج کے نتائج (Treatment Outcomes)

الحمدللہ، چار ماہ کے ہومیوپیتھک علاج کے بعد درج ذیل مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں:

· بری عادات کا خاتمہ: PUBG کھیلنا، چرس نوشی اور چوری کی عادت مکمل طور پر ختم ہو گئی۔
· خودکشی کے خیالات کی عدم موجودگی: خودکشی کا رجحان مکمل طور پر ختم ہو گیا۔
· جذباتی استحکام: عشق کی غیر صحت منسارت سے نجات مل گئی اور جذبات پر کنٹرول بحال ہوا۔
· بہتر رویہ: والدین کے ساتھ فرمانبرداری اور تعاون کرنے لگا۔
· تعلیمی بحالی: دوبارہ اسکول داخلہ لیا اور پہلے کی طرح محنت سے پڑھائی شروع کر دی۔

بحث و تجزیہ (Discussion)

یہ کیس اسٹڈی اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ہومیوپیتھی کا ہولسٹک نقطہ نظر نہ صرف جسمانی بلکہ پیچیدہ ذہنی و جذباتی مسائل کے حل میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ ہومیوپیتھک دوائیں مریض کے جسم کے اندرونی علاجی نظام (Vital Force) کو متحرک کر کے اسے بیماری پر قابو پانے کے قابل بناتی ہیں، جس کے نتیجے میں پائیدار اور گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ڈس کلیمر (Disclaimer)

یہ مضمون صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے اور اسے پیشہ ورانہ طبی مشورے کے متبادل کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔ ہومیوپیتھک علاج کے نتائج مریض کی انفرادی حالت پر منحصر ہو سکتے ہیں۔ رویے کے سنگین مسائل یا خودکشی کے خیالات کی صورت میں، فوری طور پر کسی قریبی ہومیوپیتھک ڈاکٹر یا ماہر نفسیات سے رجوع کرنا انتہائی ضروری ہے۔ مصنف کا مقصد صرف ایک نجی تجربہ شیئر کرنا ہے، نہ کہ عام علاج کی ضمانت دینا۔

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

"A Remarkable Case of Constitutional Weakness and Growth Retardation: Homoeopathic Intervention with Sulphur and Tubercu...
27/09/2025

"A Remarkable Case of Constitutional Weakness and Growth Retardation: Homoeopathic Intervention with Sulphur and Tuberculinum"
---
ایک زبردست کیس ہسٹری: ہومیوپیتھک طریقہ علاج سے نشوونما کے مسائل کا حیرت انگیز حل
ڈاکٹر عارف چغتائی، ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان
چند ماہ قبل ہماری ایک دوستانی وزیٹیشن سیریز کے دوران بہاولپور، حاصلپور، ساہوکا اور بالآخر بہاولنگر کا سفر ہوا۔ بہاولنگر میں ہمارے دوست محترم تنویر صاحب سے ملاقات ہوئی، جنہوں نے اپنے 18 سالہ بیٹے فرقان کو ہمارے سامنے پیش کیا اور درخواست کی کہ اس کے لیے ہومیوپیتھک دوائیں تجویز کی جائیں۔
کیس پریزینٹیشن اور کلینیکل مشاہدہ (Case Presentation & Clinical Observation)
مریض کی کلینیکل تصویر انتہائی پریشان کن تھی۔ فرقان، عمر 18 سال، میں درج ذیل علامات واضح تھیں:
· Severe Marasmus and Wasting: جسم انتہائی پتلا اور سوکھا ہوا تھا، جس میں ہڈیاں صاف دکھائی دے رہی تھیں۔
· Poor Posture: کندھے جھکے ہوئے تھے اور پسلیوں کا قفص (Rib Cage) باہر کی طرف ابھرا ہوا تھا۔
· Pallor and Cachexia: چہرے کا رنگ زرد، مرجھایا ہوا اور خون کی کمی (Anemia) کا واضح غماز تھا۔
· Severe Growth Retardation: عمر کے لحاظ سے اور خاندان کے دیگر افراد کے مقابلے میں اس کا قد انتہائی کم تھا، جو اس کی نشوونما میں نمایاں رکاوٹ کو ظاہر کرتا تھا۔
· خاندانی تاریخ (Family History): خاندان میں Tuberculosis (TB) کی مثبت تاریخ موجود تھی، جو اس کی مزاجی (Constitutional) کمزوری کی ایک اہم وجہ بن سکتی تھی۔
یہ مجموعی تصویر ایک شدید قسم کی آئینی کمزوری (Constitutional Weakness)، ممکنہ غذائی قلت (Malnutrition)، اور خاندانی رجحان (Hereditary Predisposition) کی طرف اشارہ کر رہی تھی۔
ہومیوپیتھک علاج کا منصوبہ (Homoeopathic Treatment Plan)
مریض کی مکمل کیس ہسٹری اور کلینیکل پکچر کو مدنظر رکھتے ہوئے، درج ذیل دوائیں تجویز کی گئیں:
1. Sulphur 1M: پہلی خوراک فوری طور پر دی گئی۔ یہ دوا ہومیوپیتھک میٹریا میڈیکا میں ایک طاقتور "پولیکریسٹ" (Polycrest) remedy کے طور پر جانی جاتی ہے، جو جسم کے اندرونی نظم (Vital Force) کو ازسرنو متحرک کرنے اور غذائی اجزا کے استعمال (Assimilation) کو بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
2. Tuberculinum 1M: اگلے دن اس کی ایک خوراک دی گئی۔ خاندان میں TB کی تاریخ کے پیش نظر، یہ دوا ایک بہترین "Constitutional Remedy" ثابت ہو سکتی ہے، جو نہ صرف بیماری کے رجحان کو توڑتی ہے بلکہ جسمانی قوت مدافعت (Immunity) اور نشوونما کو بھی متحرک کرتی ہے۔
مریض کے والدین کو ہدایت کی گئی کہ وہ صرف ایک ہفتے بعد ہی فیڈ بیک دیں۔
حیرت انگیز اور غیر متوقع نتائج (Remarkable Follow-up & Outcome)
محض ایک ہفتے کے بعد مریض کے والد نے فون پر جو فیڈ بیک دیا، وہ حیرت انگیز اور تقریباً (Unbelievable) تھا۔ انہوں نے بتایا:
· "ڈاکٹر صاحب، معجزہ ہوگیا ہے!"
· بہتر رنگ و روپ: بچے کے چہرے کا رنگ پہلے کی زردی اور مرجھاہٹ کے برعکس سرخ و سفید (روشن اور صحت مند) ہو گیا تھا۔
· قامت میں واضح اضافہ: ان کے الفاظ میں، "قَد تو ان چار پانچ دنوں میں تین انچ بڑھ گیا ہے۔"
تشخیص (Analysis): قامت میں اس فوری اضافہ کی منطقی وضاحت یہ ہے کہ مریض کے جھکے ہوئے کندھوں اور ریڑھ کی ہڈی (Spine) کے سیدھ میں نہ ہونے (Poor Posture) کی وجہ سے اس کا اصل قد ظاہر نہیں ہو پا رہا تھا۔ ہومیوپیتھک دوائیوں نے جسم کے اندرونی نظام کو اس قدر متحرک کر دیا کہ مریض کی musculature اور posture میں فوری بہتری آئی۔ نتیجتاً اس کا جسم سیدھا ہوا اور اس کا اصل قد ظاہر ہونے لگا، جسے "تین انچ اضافہ" سمجھا گیا۔ یہ ہومیوپیتھی کی اس глубинى طاقت (Deep-Acting Power) کو ظاہر کرتا ہے جو نہ صرف علامات پر بلکہ مریض کی مجموعی صحت (Total Health) پر کام کرتی ہے۔
اس کیس کے ثبوت کے طور پر محترم تنویر صاحب کا ایک خوشی سے بھرپور وائس نوٹ بھی محفوظ ہے۔
---
ڈس کلیمر (Disclaimer)
یہ کیس ہسٹری ایک مخصوص مریض کے انفرادی علاج اور اس کے نتائج پر مبنی ہے۔ ہومیوپیتھک علاج کا مقصد بیماری کے بنیادی سبب کو دور کرنا ہوتا ہے، جس کے نتائج مختلف مریضوں میں ان کی انفرادی صحت، عمر اور بیماری کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ مضمون کسی بھی بیماری کے لیے خود تشخیصی (Self-Diagnosis) یا خود علاجی (Self-Medication) کے لیے نہیں ہے۔ کسی بھی طبی مسئلے کے لیے کوالیفائڈ اور رجسٹرڈ ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مکمل کیس ہسٹری دے کر مشورہ لینا ضروری ہے۔

Find lokale virksomheder, se kort og få rutevejledninger i Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیمفٹی لیور کے کامیاب ہومیوپیتھک علاج: ایک ثابت شدہ کیس اسٹڈی از: ڈاکٹر عارف محمود چغتائی (ڈاکٹرز ہوم...
25/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

فٹی لیور کے کامیاب ہومیوپیتھک علاج: ایک ثابت شدہ کیس اسٹڈی از: ڈاکٹر عارف محمود چغتائی (ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

مریض کا تعارف اور پیشین گوئی

نام: حسن علی
عمر: [26 سال]
عارضہ: فٹی لیور (فیٹی لیور چینجز) گریڈ I
دورانیہ: [4 ماہ]

علاج سے پہلے کی صورت حال (10 اپریل 2025)

مریض کی ابتدائی الٹراساؤنڈ رپورٹ (لاہور ڈائیگنوسٹک سینٹر) میں درج ذیل نمایاں علامات تھیں:

اہم تشخیصی نکات:

· جگر کے پیرنکائیمل اکوٹیکسچر میں اضافہ (Increased parenchymal echotexture)
· فیٹی لیور چینجز (گریڈ I) کی واضح تشخیص
· پیٹ میں زیادہ گیس اور نمایاں آنتوں کے loops

ہومیوپیتھک علاج کی حکمت عملی

مریض کی مکمل کیس ہسٹری اور موجودہ علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع ہومیوپیتھک علاج کا پروٹوکول تیار کیا گیا۔ علاج میں درج ذیل اہم نکات پر توجہ مرکوز رکھی گئی:

1. جگر کی فعالیت کو بہتر بنانا
2. چربی کے metabolisme کو regulate کرنا
3. نظام انہضام کی بہتری
4. جگر کے cells کی regeneration کو promote کرنا

ہومیوپیتھک ادویات دی گیں
علاج کے بعد کے حیرت انگیز نتائج

ہومیوپیتھک علاج مکمل ہونے کے بعد کی گئی نئی الٹراساؤنڈ رپورٹ میں درج ذیل مثبت تبدیلیاں ریکارڈ کی گئیں:

اہم بہتریاں:

· جگر کا size اور parenchymal echotexture مکمل طور پر نارمل
· فیٹی لیور چینجز کا مکمل خاتمہ
· گیس اور آنتوں کے مسائل میں نمایاں کمی
· تمام abdominal organs نارمل حالت میں

ریڈیولوجسٹ کی حتمی رائے: "No any significant abnormality seen"

کیس کا کلینیکل تجزیہ اور نتائج

یہ کیس ہومیوپیتھی کی اس غیر معمولی curative صلاحیت کو ثابت کرتا ہے کہ کیسے ایک صحیح selected علاج فٹی لیور جیسے عام مرض کو مکمل طور پر ختم کر سکتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج نہ صرف علامات کو دور کرتا ہے بلکہ جسم کے اندرونی metabolic processes کو بہتر بنا کر مستقل شفا فراہم کرتا ہے۔

ہومیوپیتھی کے بارے میں اہم نکات

1. فطری علاج: ہومیوپیتھی جسم کے اپنے healing mechanisms کو activate کرتی ہے
2. بغیر side effects: یہ علاج محفوظ اور بغیر مضر اثرات کے ہے
3. مستقل نتائج: ہومیوپیتھک علاج مرض کی جڑ تک پہنچ کر مستقل شفا دیتا ہے
4. جامع نقطہ نظر: یہ نہ صرف مرض بلکہ مریض کی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے

خلاصہ اور سفارشات

فٹی لیور کے مریضوں کے لیے ہومیوپیتھی ایک انتہائی مؤثر اور محفوظ علاج ہے۔ یہ کیس اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہومیوپیتھک علاج جدید diagnostic techniques کی روشنی میں بھی اپنی effectivity ثابت کر سکتا ہے۔

اللہ پاک ہم سب کو اس فنِ شفا سے انسانیت کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

ڈاکٹر عارف محمود چغتائی
(ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

نوٹ: یہ کیس اسٹڈی مکمل طور پر اصل medical reports پر مبنی ہے۔ تمام تفصیلات حقیقی علاج کے process کو reflect کرتی ہیں۔

https://maps.app.goo.gl/HbdUuby7qgr32d319

بسم اللہ الرحمٰن الرحیمہومیوپیتھک علاج سے کالی کھانسی (پرٹوسِس) کا کامیاب مینجمنٹ: ایک کیس اسٹڈیتحریر: ڈاکٹر عارف چغتائی...
22/09/2025

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ہومیوپیتھک علاج سے کالی کھانسی (پرٹوسِس) کا کامیاب مینجمنٹ: ایک کیس اسٹڈی

تحریر: ڈاکٹر عارف چغتائی (ایم۔ڈی۔ ہومیوپیتھی) ہومیوپیتھک فزیشن، ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان

کیس کی پیش کش: میرے کلینک میں تین سالہ ایک بچی کو اس کے والدین لے کر آئے۔والدین کے مطابق بچی کو تقریباً تین ماہ سے ایک شدید قسم کی خشک کھانسی (Dry Cough) کا مسئلہ درپیش تھا۔ کھانسی کے دورے خصوصاً رات کے وقت شدت اختیار کر جاتے تھے۔ سب سے تشویشناک بات یہ تھی کہ کھانسی کے ہر شدید دورے کے دوران بچی کا چہرہ نیلا/سائنوٹک (Cyanotic) ہو جاتا تھا، جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ اس کے جسم میں آکسیجن کی کمی واقع ہو رہی ہے اور اسے سانس میں گھٹن (Suffocation) محسوس ہوتا تھا۔ علامات کی نوعیت اور طوالت کو دیکھتے ہوئے اسے کالی کھانسی یا وھوپنگ کَف (Whooping Cough / Pertussis) کی کلاسیکل صورت حال سمجھا گیا۔

علاجی حکمتِ عملی: مریضہ کی علامات،خاص طور پر کھانسی کے پیراکسمل اٹیکس (Paroxysmal Attacks) اور اس کے نتیجے میں ہونے والی سائنوسِس (Cyanosis) کو مدِنظر رکھتے ہوئے، میں نے ہومیوپیتھک دواوں کے repertoires سے PERTUSSIN 1M کو اس کیس کے لیے منتخب کیا۔

میں نے والدین کو دوا کی ایک خوراک (Single Dose) فوراً دے کر پلانے کی ہدایت کی۔ دوسری خوراک ان کے پاس رکھوا دی اور ہدایت کی کہ اگر پہلی خوراک کے بعد مکمل افاقہ نہ ہو تو اگلی صبح دوسری خوراک استعمال کروائیں۔ ساتھ ہی یہ بھی تاکید کی کہ دوسری خوراک استعمال کرنے سے پہلے ضرور فون پر صورتحال سے آگاہ کریں۔

نتائج: اگلے دن صبح والدین نے فون پر بتایا کہ رات بھر بچی کو کھانسی کا صرف ایک ہلکا سا دورہ آیا اور وہ پوری راتپر سکون نیند (Peaceful Sleep) سوئی۔ اس واضح اور فوری بہتری کو دیکھتے ہوئے، میں نے انہیں دوسری خوراک دینے سے منع کر دیا، کیونکہ بدن کی شفایابی کا عمل خود بخود شروع ہو چکا تھا اور مزید دوا کی ضرورت نہ تھی۔

تبصرہ: یہ واقعہ ہومیوپیتھی کے ایک اہم اصول"کم از کم خوراک (Minimum Dose)" کی افادیت کو واضح کرتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج میں صرف ایک خوراک ہی مریض کے دفاعی نظام (Immune System) کو اس قدر متحرک کر سکتی ہے کہ وہ پرانی اور شدید بیماری کو بھی شکست دے سکے۔ اس کیس میں Pertussin، جو کہ خود پرٹوسِس کے بیکٹیریا سے تیار کی جانے والی ایک Nosode ہے، نے مریضہ کے جسم کو بیماری سے لڑنے کے لیے درست محرک فراہم کیا، جس کا نتیجہ حیرت انگیز اور فوری طور پر برآمد ہوا۔

---

ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک شفا بخش ہومیوپیتھک علاج کا مستند مرکز ایڈریس:رحیم یار خان جی لوکیشن:

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیمہومیوپیتھی کے ذریعے نفسیاتی اور جسمانی امراض کا کامیاب علاج: گھر اور خاندان سے بیزاری کا ایک کیس ت...
21/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہومیوپیتھی کے ذریعے نفسیاتی اور جسمانی امراض کا کامیاب علاج: گھر اور خاندان سے بیزاری کا ایک کیس تحریر:ڈاکٹر عارف چغتائی (ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

ہومیوپیتھک علاج کی ایک خاصیت یہ ہے کہ یہ مریض کے جسمانی اور نفسیاتی علامات دونوں پر یکساں توجہ دیتا ہے۔ اس تحریر میں ایک ایسے ہی کیس کا احوال پیش کیا جا رہا ہے جس میں مریضہ کی نفسیاتی کیفیت (گھر اور گھر والوں سے بیزاری) اور اس کے جسمانی مسائل کا ایک ساتھ علاج کیا گیا۔

ایک خاتون مریضہ کلینک میں تشریف لائیں۔ ان کی شکایات میں مندرجہ ذیل جسمانی علامات شامل تھیں:

· زنانہ امراض، خاص طور پر ناف کے نیچے بھاری پن کا احساس، جیسے رحم (uterus) پر دباؤ محسوس ہو رہا ہو
· نظامِ ہاضمہ کی خرابی
· پیشاب کا بار بار آنا
· جسم پر سردی کا شدید احساس، یہاں تک کہ پانی سے ہاتھ دھونے پر ہاتھوں کا نیلا پڑ جانا (سائنوسس)
· ازدواجی تعلقات کے دوران شدید تکلیف

ان جسمانی شکایات کے ساتھ ساتھ مریضہ میں اہم نفسیاتی علامات بھی موجود تھیں۔ انہیں اپنے گھر، گھر والوں اور یہاں تک کہ اپنے بچوں سے بھی شدید بیزاری محسوس ہوتی تھی۔ وہ گھر کو ایک قید خانہ سمجھتی تھیں اور گھر سے باہر نکلنے پر ان کی طبیعت میں نمایاں بہتری محسوس ہوتی تھی۔

مریضہ کی ان تمام جسمانی اور نفسیاتی علامات کو سامنے رکھتے ہوئے، جو کہ 'سیپیا' (Sepia) نامی ہومیوپیتھک دوا کی کلاسیکل تصویر کے مطابق تھیں، انہیں دو مختلف طاقتوں میں علاج تجویز کیا گیا:

1. سیپیا 10M (ایک خوراک)
2. سیپیا LM (روزانہ استعمال کے لیے)

نتائج: محض ایک ماہ کے علاج کے بعد مریضہ کی تمام جسمانی شکایات اور نفسیاتی مسائل میں نمایاں بہتری آئی اور وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو گئیں۔

یہ کیس اس ہومیوپیتھک اصول کی بہترین عکاسی کرتا ہے کہ جب مریض کی تمام جسمانی اور نفسیاتی علامات کے مطابق صحیح دوا کا انتخاب کیا جائے تو علاج کے حیرت انگیز اور فوری نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیمکلینیکل کیس سٹڈی: ہومیوپیتھک تھیراپی کے ذریعے ایئروفوبیا (Aerophobia) کا کامیاب مینجمنٹڈس کلیمر (D...
20/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کلینیکل کیس سٹڈی: ہومیوپیتھک تھیراپی کے ذریعے ایئروفوبیا (Aerophobia) کا کامیاب مینجمنٹ

ڈس کلیمر (Disclaimer): یہ ایک نجی کلینیکل تجربے پر مبنی کیس سٹڈی ہے۔ یہ معلومات صرف تعلیمی مقاصد کے لیے ہیں اور کسی بھی معالجے کا آغاز کرنے یا موجودہ معالجے کو تبدیل کرنے کے لیے پیشہور ڈاکٹر یا کوالیفائیڈ ہومیوپیتھ کے مشورے کا متبادل نہیں ہیں۔ نتائج مریض کی انفرادی حالت، تشخیص اور علاج پر منحصر ہو سکتے ہیں۔

---

کیس پریزینٹیشن

مریض کا بنیادی مسئلہ: ایئروفوبیا (Aerophobia)، جسے ہوائی سفر کا غیر معقول اور شدید خوف بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک مخصوص فوبیا (Specific Phobia) کی قسم ہے جو مریض کی روزمرہ زندگی، مذہبی فرائض (جیسے عمرہ) اور سماجی سرگرمیوں پر گہرا منفی اثر ڈال رہا تھا۔

کیس ہسٹری: مریض کلینک میں حاضر ہوا۔ اس نے بتایا کہ اسے ہوائی جہاز میں سفر کرنے کا شدید خوف محسوس ہوتا ہے۔ اس خوف کی وجہ سے وہ عمرہ کے لیے جانے کا متعدد بار پروگرام بنانے کے باوجود اسے منسوخ کر چکا تھا، جس سے اسے ذہنی پریشانی اور مذہبی فرائض میں رکاوٹ کا سامنا تھا۔

ہومیوپیتھک اپروچ: ہومیوپیتھی کا اصل اصول "like cures like" یعنی "عِلاج المثل بِالمثل" ہے۔ ہومیوپیتھک علاج کا مقصد صرف علامات (Symptoms) کو دبانا نہیں، بلکہ مریض کی جذباتی، ذہنی اور جسمانی حالت کے مطابق ایک ایسی دوا کا انتخاب کرنا ہے جو اس کے وجود (Totality of Symptoms) کو متوازن کر سکے۔ مریض کی انفرادی کیس ہسٹری، خوف کی نوعیت، اور اس کے ذہنی و جذباتی ردعمل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مخصوص ہومیوپیتھک دوائی (Homoeopathic Medicine) کا انتخاب کیا گیا۔

ٹریٹمنٹ پلان اور نتائج (Treatment Plan & Outcome): مریض کو منتخب کردہ ہومیوپیتھک دوا ایک مخصوص پوٹینسی (Potency) اور خوراک (Dosage) پر دی گئی۔

کلینیکل آؤٹکم (Clinical Outcome): علاج مکمل ہونے کے بعد، مریض نے نہ صرف عمرہ کے لیے ہوائی سفر کا پروگرام بنایا بلکہ کامیابی سے سفر بھی کیا۔ مریض نے سعودی عرب (جدہ) پہنچنے کے بعد کلینک کو ایک ویڈیو فیڈ بیک اور وائس میسج بھیجا۔ ویڈیو میں مریض نے جہاز کی بلندی سے اپنے سفر کے پر سکون لمحات ریکارڈ کیے تھے۔ اپنے میسج میں، مریض نے کہا: "الحمد للہ! ڈاکٹر صاحب آپ کی دی گئی دوا کی بدولت میں بالکل پر سکون اور خیریت سے سعودی عرب (جدہ) پہنچ گیا ہوں۔ میں آپ کے لیے دعاگو ہوں۔"

نیچر آف ڈیزیز (Nature of Disease)

ایئروفوبیا ایک اینزائٹی ڈس آرڈر (Anxiety Disorder) ہے جس میں مریض کو ہوائی سفر کے دوران یا اس کے بارے میں سوچتے ہی شدید گھبراہٹ (Panic Attacks)، پسینہ آنا، دل کی دھڑکن تیز ہونا (Tachycardia)، اور متلی جیسی علامات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی کا علاج اس خوف کی بنیادی وجہ کو ٹارگٹ کر کے مریض کے اعصابی نظام (Nervous System) کو مضبوط اور مستحکم بناتا ہے، جس کے نتیجے میں مریض کا خوف کم ہو جاتا ہے اور وہ معمول کے کام پر سکون سے انجام دے پاتا ہے۔

خلاصہ: یہ کیس اسٹڈی ہومیوپیتھی کے اس نظریے کی تصدیق کرتی ہے کہ ایک منتخب کردہ ہومیوپیتھک دوائی نہ صرف جسمانی علامات بلکہ مریض کے جذباتی اور ذہنی خوف (Mental Fear) کو بھی مؤثر طریقے سے دور کر سکتی ہے، جس سے مریض کی زندگی کے معیار (Quality of Life) میں واضح بہتری آتی ہے۔

ڈاکٹر عارف چغتائی
ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک
ہومیوپیتھک فزیشن اینڈ کنسلٹنٹ
رحیم یار خان،پاکستان

Find lokale virksomheder, se kort og få rutevejledninger i Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیم"ہومیوپیتھی اور نفسیات: سانپ کے خوف اور قلبی شکایات کا کامیاب ہومیوپیتھک علاج"نفسیات اور ہومیوپیتھ...
19/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم
"ہومیوپیتھی اور نفسیات: سانپ کے خوف اور قلبی شکایات کا کامیاب ہومیوپیتھک علاج"

نفسیات اور ہومیوپیتھی تحریر:ڈاکٹر عارف چغتائی (ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

ہومیوپیتھی کا نفسیات کے ساتھ گہرا تعلق ہے، خصوصاً جب مریض کی کیس ہسٹری میں نفسیاتی علامات نمایاں ہوں۔ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ مریض کے ذہنی خیالات، ڈر اور خوابوں کا اس کی جسمانی صحت پر گہرا اثر ہوتا ہے۔

ایک دلچسپ واقعہ اس ضمن میں پیشِ خدمت ہے۔ میرے ایک مریض/دوست کلینک پر تشریف لائے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مسلسل خوابوں اور خیالات میں سانپوں کو دیکھتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ پریشان رہتے ہیں۔ انہیں سانس لینے میں دشواری (تنفّس کی شکایت) بھی تھی اور ان کے دل پر ایک عجیب بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ ان کا یہ بھی خیال تھا کہ مستقبل میں انہیں کوئی قلبی عارضہ لاحق ہو سکتا ہے۔

جب میں نے ان کے خیالات میں موجود سانپ کی قسم کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے واضح کیا کہ وہ خود کو کوبرا سانپ سے الجھا ہوا محسوس کرتے ہیں۔

مریض کی ان تمام علامات اور خاص طور پر "سانپ" کے مرکزی خیال کو سامنے رکھتے ہوئے، ہومیوپیتھک اصولِ علاج کے مطابق، میں نے اسے 'نجا' (Naja) نامی دوا کی ایک خوراک 1M پوٹینسی میں دے کر اگلے ہفتے آنے کو کہا۔

تقریباً ایک ہفتے بعد جب وہ دوبارہ آئے تو انہوں نے خوشگوار تبدیلی کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ نہ صرف خوابوں اور خیالات میں سانپوں کا خوف ختم ہو گیا ہے، بلکہ سانس کی تنگی اور دل کے متعلق ہر قسم کی فکر اور خدشات بھی دور ہو چکے ہیں۔

یہ واقعہ ہومیوپیتھی کی اس بنیادی اصول کی بہترین عکاسی کرتا ہے کہ جب مریض کی ذہنی، نفسیاتی اور جذباتی کیفیات کے مطابق صحیح دوا کا انتخاب کیا جائے تو وہ نہ صرف ذہنی پریشانیوں کو دور کرتی ہے بلکہ اس کے جسمانی امراض بھی اس کے ساتھ ساتھ رفع ہو جاتے ہیں۔

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیمنفسیات اور ہومیوپیتھی: ایک کیس اسٹڈیلفظوں سے متلی کا ہومیوپیتھک علاج: ایک ایسا کیس جس نے ڈاکٹر کو ...
18/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

نفسیات اور ہومیوپیتھی: ایک کیس اسٹڈی

لفظوں سے متلی کا ہومیوپیتھک علاج: ایک ایسا کیس جس نے ڈاکٹر کو خود ہی صحت مند کیا

تحریر:ڈاکٹر عارف چغتائی ہومیوپیتھک فزیشن،ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان

آج میں آپ کے ساتھ ہومیوپیتھی کے ایک انتہائی دلچسپ اور بصیرت افروز کلینیکل کیس کا اشتراک کرنا چاہتا ہوں، جو اس طریقہ علاج کی نفسیاتی اور جذباتی مسائل پر گہری گرفت کو ظاہر کرتا ہے۔

کیس کا پس منظر

یہ واقعہ میرے پیشہ ورانہ کیرئیر کے اس دور کا ہے جب میں نے حال ہی میں ہومیوپیتھی کی عملی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ اس زمانے میں، میں خود ایک عجیب نفسیاتی مسئلے کا شکار تھا۔

مسئلہ یا علامات (Symptoms)

میرے سامنے ایک خاص کیفیت تھی: کچھ مخصوص الفاظ، خاص طور پر 'آئیپیکاک' (Ipecac)، جب بھی میرے ذہن میں آتے، مجھے شدید متلی (Intense Nausea) کا احساس ہونے لگتا۔ محض اس لفظ کے بارے میں سوچنا ہی قے کے جذبات (Sensation of Vomiting) کو جنم دیتا۔ یہ ایک قسم کی "لفظی یا سماعتی محرک سے ہونے والی متلی" (Verbally-Triggered Nausea or Phonetically-Induced Nausea) تھی، جس کا تعلق براہ راست میرے ذہن (مائنڈ) اور اس لفظ کے درمیان ایک غیر معمولی نفسیاتی association سے تھا۔

ہومیوپیتھک تشخیص (Homeopathic Analysis)

ہومیوپیتھی کا بنیادی اصول "Like Cures Like" ہے۔ یعنی وہ دوا جو ایک صحت مند شخص میں کچھ علامات پیدا کر سکتی ہے، وہی علامات رکھنے والے مریض کو صحت مند بنا سکتی ہے۔ میرے اپنے ہی معاملے میں، میں نے محسوس کیا کہ میری علامات کا تعلق براہ راست 'آئیپیکاک' نامی دوا سے ہے۔

· آئیپیکاک (Ipecac): یہ ایک مشہور ہومیوپیتھک دوا ہے جس کی بنیادی خصوصیت مسلسل اور انتہائی شدید متلی اور قے (Persistent and Severe Nausea and Vomiting) ہے۔ یہاں تک کہ محض اس دوا کا نام سننے یا سوچنے سے ہی میرے اندر یہ علامات ابھر رہی تھیں، جو اس دوا کی "ڈرگ پکچر" (Drug Picture) سے مکمل مطابقت رکھتی تھیں۔

ہومیوپیتھک علاج اور حکمت عملی

نتیجہ اخذ کرتے ہوئے، میں نے ہومیوپیتھی کے اصولوں کے مطابق فیصلہ کیا۔ میں نے اپنی ہی اس نفسیاتی الجھن کو حل کرنے کے لیے آئیپیکاک 200 (Ipecac 200C) کی ایک خوراک لینے کا فیصلہ کیا۔

حیرت انگیز نتیجہ

خوراک لینے کے کچھ ہی دیر بعد، میں نے ایک غیر معمولی سکون (Relief) محسوس کیا۔ وہ نفسیاتی کنکشن، وہ لفظ سن کر یا سوچ کر متلی کا ہونا، جادوئی طور پر غائب ہو چکا تھا۔ محض ایک خوراک نے اس پریشان کن عارضے کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیا۔

نفسیات کے تناظر میں

یہ واقعہ ہومیوپیتھی کی اس غیر معموری طاقت کو ظاہر کرتا ہے جو نہ صرف جسمانی بلکہ نفسیاتی اور ذہنی محرکات (Psychological and Mental Triggers) پر گہرا اثر رکھتی ہے۔ ہومیوپیتھی صرف علامات کو دباتی نہیں، بلکہ مریض کے ذہن، جسم اور جذبات (Mind, Body, and Emotions) کے درمیان موجود ہم آہنگی کو بحال کرتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح ایک ننھی سی خوراک، منتخب کردہ دوا، انسان کے ذہن اور نفسیات پر گہرا اور مستقل علاج کر سکتی ہے۔

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

بسم اللہ الرحمن الرحیم"ہومیوپیتھی کی کامیابی: ہر سال مقررہ تاریخ پر سانپ کاٹے کی دہرائی جانے والی علامات کا مستقل علاج" ...
17/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

"ہومیوپیتھی کی کامیابی: ہر سال مقررہ تاریخ پر سانپ کاٹے کی دہرائی جانے والی علامات کا مستقل علاج"

مصنف: ڈاکٹر عارف چغتائی ( ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان)

ہومیوپیتھی کا علم، اپنی منفرد تشخیص اور علاج کے اصولوں کی بنا پر، ایسے نایاب اور حیرت انگیز کیسز کو سمجھنے اور ان کا کامیاب علاج پیش کرنے میں یکتا ہے جہاں روایتی طب اکثر حیران کھڑی رہ جاتی ہے۔ اس مضمون میں ایسے ہی ایک دلچسپ کیس کی پیش کش کی جا رہی ہے جس میں مریض کو ہر سال ایک مقررہ دن اور وقت پر سانپ کاٹے کی علامات کا سامنا تھا۔

واقعہ کی پیش کش:

میرے پرانے کلینک کے ایک ہمسائے نے ایک روز کلینک میں حاضر ہو کر اپنے دائیں پاؤں کی شکایت کی۔ معائنے میں پایا کہ اس کا پاؤں سوجن اور سیاہ دھبوں (ecchymosis) سے متاثر تھا۔ میں نے دریافت کیا کہ آیا یہ کسی حالیہ سانپ کے کاٹنے کا نتیجہ ہے؟

اس کے جواب میں اس نے ایک انتہائی حیرت انگیز بات بتائی۔ اس نے کہا کہ یہ واقعی ایک سانپ کے کاٹنے کا نتیجہ ہے، لیکن وہ واقعہ آج سے تقریباً دس سال پہلے پیش آیا تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ہر سال اسی مخصوص تاریخ اور وقت پر یہی علامات (سوجن اور سیاہ دھبے) ظاہر ہو جاتی ہیں اور تقریباً بیس دن تک برقرار رہتی ہیں۔ وہ ہر بار مختلف ادویات لیتا، جس کے بعد علامات ٹھیک ہو جاتیں، لیکن اگلے سال پھر وہی مقررہ تاریخ اس کے لیے پریشانی لے کر آتی۔ اس کا سوال تھا: "کیا اس کا کوئی مستقل علاج ہے؟"

ہومیوپیتھک اصول اور تفہیم:

یہ واقعہ اس عام ترین ہومیوپیتھک اصول کی بھرپور عکاسی کرتا ہے جسے "وقت مقررہ پر علامات کے عود کرنے" (Periodicity of symptoms) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہومیوپیتھی کی رٹ میں یہ بات پائی جاتی ہے کہ کچھ زہر (Toxins) یا بیماری کے عوامل (Miasms) جسمانی نظام میں ایسی گہری چھاپ چھوڑ جاتے ہیں کہ مرض ہر روز، ہر ہفتے، ہر مہینے یا ہر سال ایک مقررہ وقت پر واپس آ جاتا ہے۔ یہ چکر بخار، درد، سوجن یا کوئی بھی دوسری جسمانی یا ذہنی علامت کی شکل میں ظاہر ہو سکتا ہے۔

عام تاثر یہ بن جاتا ہے کہ "وہی سانپ ہر سال آ کر کاٹ جاتا ہے"، چاہے شخص دنیا کے کسی بھی کونے میں کیوں نہ ہو—جیسا کہ میں ایک بزرگ کی فیس بک پر ویڈیو دیکھ رہا تھا جس میں وہ بتا رہا تھا کہ اسے 35 سال پہلے پاکستان کے فلاں قصبہ میں سانپ نے کاٹا تھا اور اب ہر سال اسی دن وہ سانپ مجھے کاٹتا ہے اور 35 سال میں کوئی ایک سال بھی ایسا نہیں گزرا کہ سانپ نے اسی مقررہ دن دوبارہ نہ کاٹا ہو اس نے بتایا حتاکہ ایک سال انہی دونوں میں سعودی عرب میں ہونے کے باوجود ہر سال ڈسے جانے کے واقعے سے ثابت ہوتا ہے—لیکن درحقیقت، یہ سانپ کا دوبارہ آنا نہیں، بلکہ جسم کے اندر موجود زہر کے اثرات کا اسی مقررہ وقت پر دوبارہ متحرک ہو جانا (recurrence) ہے۔

ہومیوپیتھک تشخیص اور دوا کا انتخاب:

ایسی تمام صورتوں میں، ہومیوپیتھی کے پاس مخصوص ادویات کا ایک وسیع خزانہ موجود ہے جو وقت مقررہ پر آنے والی علامات کو یکسر ختم کر سکتا ہے۔ ایسی ہی ایک کلیدی دوا سیڈرن (Cedron) ہے، جو ایک نباتاتی دوا ہے اور اسے سانپ کے زہر اور دیگر ایسے زہریلے اثرات سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں، خاص طور پر ان کی periodicity کو توڑنے کے لیے انتہائی مؤثر مانا جاتا ہے۔

کیس کا انجام اور علاج:

مذکورہ مریض کو مناسب طاقت میں سیڈرن (Cedron) کا نسخہ تجویز کیا گیا۔ اللہ کے فضل سے، محض ایک ہفتے کے اندر ہی مریض کی سوجن مکمل طور پر اتر گئی اور پاؤں کے سیاہ دھبے بھی غائب ہو گئے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے بعد سے اب تک، ہر سال اس مقررہ تاریخ پر یہ علامات دوبارہ ظاہر نہیں ہوئیں، جس سے دوا کی کامیابی ثابت ہوتی ہے
ہر اس مریض جسے ہر سال سانپ کاٹ جاتا ہے (علامات دوبارہ مقررہ وقت پر ظاہر ہوتی ہیں) ان دوا سیڈرن cedron ہے اور مقررہ وقت پر ظاہر ہونی والی ہر علامت کی دوا سیڈرن Cedron ہے ۔

اختتامیہ:

یہ کیس ہومیوپیتھی کی اس بنیادی حکمت عملی کو اجاگر کرتا ہے کہ یہ محض علامات کو دبانے کی بجائے مرض کی جڑ میں موجود "زہر کے اثر" (toxic imprint) کو ختم کر کے مستقل شفا فراہم کرتی ہے۔ سیڈرن جیسی ادویات ان ہزاروں مریضوں کے لیے نعمت ثابت ہوئی ہیں جو ہر روز، ہر ہفتے، ہر مہینے یا ہر سال ایک مقررہ وقت پر آنے والی تکلیف دہ علامات (خواہ وہ بخار ہو، درد ہو، سوجن ہو یا کوئی اور مسئلہ) سے دوچار ہیں۔ ہومیوپیتھک علاج کا مقصد صرف موجودہ مرض کو ٹھیک کرنا نہیں، بلکہ مریض کو مستقبل میں اسی طرح کے مسائل سے ہمیشہ کے لیے نجات دلانا ہے۔

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

Address

Rahimyar Khan

Opening Hours

Monday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00
Tuesday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00
Wednesday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00
Thursday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00
Saturday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00
Sunday 10:00 - 14:00
17:00 - 20:00

Telephone

+923013353330

Website

http://doctorshomoeopathicclinic.blogspot.com/, https://homoeopathypk.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Doctors Homoeopathic Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Doctors Homoeopathic Clinic:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram