05/10/2025
*لوگ کچھ تو کہیں گے*
یہ حقیقت ہے کہ لوگ کچھ نہ کچھ کہیں گے۔ کبھی تعریف، کبھی تنقید۔ مگر یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم سب کی زبانیں بند کر دیں۔ اصل طاقت اس بات میں ہے کہ ہم دوسروں کی باتوں کو اپنے اوپر کتنا اثر ہونے دیتے ہیں۔ اگر ہم پوری توانائی دوسروں کی زبانیں روکنے یا ان کے ردّ عمل بدلنے میں لگائیں تو نتیجہ صفر ہوگا۔سوائے اس کے کہ ہماری ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوگی اور ہم اندر سے جلتے رہیں گے۔
جب ہم کسی کی منفی بات پر توجہ دیتے ہیں تو وہ بات ہمارے ذہن میں بیٹھ جاتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ہم نے اس شخص کی بات کو اہم سمجھ لیا ہوتا ہے۔ اس لیے حل سیدھا ہے: دوسروں کی باتوں پر توجہ دینا چھوڑ دیں۔ توجہ ہر وقت مثبت نہیں ہوتی۔
منفی توجہ بھی ہوتی ہے، جیسے بار بار سوچنا کہ "وہ شخص ایسا کیسے کہہ سکتا ہے؟" یہ منفی توجہ ہمارے لیے نقصان دہ ہے۔
یاد رکھیں، کسی کا بولنا اس کی جبلت، زبان اور سوچ کا اظہار ہے۔ ہم اس کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔ جو کہنا ہے کہہ لے۔ ہمارا کام یہ ہے کہ ہم اس میں سے وہی چیزیں اپنے اندر آنے دیں جو ہمیں فائدہ دیں، اور جو ہمیں نقصان پہنچائیں انہیں فلٹر کر دیں۔ جب ہم دوسروں کی رائے کو اپنا بنیاد نہیں بناتے تو خود میں بہتری کے لیے جگہ نکلتی ہے۔ خامیاں خود بخود سامنے آئیں گی اور ہم ان پر کام کر سکیں گے۔
خلاصہ یہ کہ دوسروں کو بولنے دیں، اپنی توانائی اپنی بہتری اور ذہنی سکون میں لگائیں۔ منفی باتوں کو بار بار ذہن میں گھمانا بند کریں.اس سے آپ کی زندگی میں سکون اور توازن آئے گا۔
منقول