Health 4 All

Health 4 All پردیس میں اپنے ھم وطنوں کی صحت و سلامتی کیلئے ھمہ وقت مصروف عمل ۔

03/03/2025
‏ گلے اور سینے کی انفیکشن کا گھریلو علاجاج کل chest infection کی وجہ سے بہت لوگوں کو بخار ھو رہا ھے کھانسی ختم ھونے کا ن...
07/01/2025

‏ گلے اور سینے کی انفیکشن کا گھریلو علاج

اج کل chest infection کی وجہ سے بہت لوگوں کو بخار ھو رہا ھے کھانسی ختم ھونے کا نام نہیں لے رہی یاد رکھیں, نزلے زکام میں کبھی دوائی مت لیجئے اسے تین چار دن نکلنے میں لگتے ہیں برداشت کیجئے مگر دوائی مت کھائیے بہت نقصان رہتا ہے بلغم اپنی جگہ جم جاتا ھے جبکہ اسے نکل جانا چاہیے دوائیاں بلغم کو جما دیتی ہیں جس سے کئی بار دماغ عجیب سی کیفیت میں چلا جاتا ہے
قہوہ کا طریقہ کار :
1- پانی 2 لیٹر
2- چھوٹی الائچی دانے نکال کر پانچ عدد
3- ادرک چھلکوں کے ساتھ چھوٹا سا پیس آدھی انگلی جتنا باریک سلائس .
4- چائے کی پتی کوارٹر ٹی اسپون یا پھر ایک ٹی بیگ
4- گڑ
استعمال کا طریقہ
پانی میں ادرک ، سبز الائچی ، گڑ یا شکر ڈال کر ڈھکن دے کر پکنے کے لئے رکھ دیں اچھی طرح پک جائے پانی آدھا رہ جائے تو ایک کپ نکال لیجئے باقی ڈھکن دے کر چھوڑ دیجئے اب اس ایک کپ میں اپ نے کوارٹر ٹی اسپون چائے کی پتی ڈال کر مکس کرنی ھے ادھے منٹ تک مکس کیجئے پھر دوسرے کپ میں چھان لیجئے اگر ٹی بیگ استعمال کرنا ھے, تو ٹی بیگ کو چار پانچ بار ڈپ کیجئے پھر نکال لیجئے بس اتنی ہی دیر چائے کی پتی کو ابلے ھوئے پانی میں رھنے دینا ہے
یہ قہوہ گلے کا انفیکشن چھاتی کا انفیکشن نزلے زکام میں بہترین کام کرے گا دن میں تین سے چار بار بھی پی سکتے ہیں چائے کی جگہ اگر اسے استعمال میں لے آتے ہیں تو آپکو چائے کی کمی بھی نہیں رھے گی اور معدے کا نظام بھی سیٹ رہے گا بس یاد رکھیں چائے کی پتی کو بوائل نہیں کرنا صرف گرم پانی میں شامل کر کے چھان لینا ہے....!!
شئیر کیجیے دوسروں کے ساتھ نجانے کس کا بھلا ہو اور آپ کو صدقہ جاریہ کا ثواب مل جائے۔

سردیوں میں چائے کا زیادہ استعمال کئی طبی نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔ اگرچہ چائے سرد موسم میں گرمائش اور توانائی فراہم کر...
07/01/2025

سردیوں میں چائے کا زیادہ استعمال کئی طبی نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔ اگرچہ چائے سرد موسم میں گرمائش اور توانائی فراہم کرتی ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

چائے میں کیفین ہوتی ہے، جس کا زیادہ استعمال نیند کی کمی، بے چینی، اور دل کی دھڑکن تیز ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ چائے پینے سے تیزابیت، بدہضمی، اور معدے کی جلن ہو سکتی ہے، خاص طور پر خالی پیٹ چائے پینا انتہائی مضر ہے ۔چائے میں موجود آگزا لیک ایسڈ زیادہ مقدار میں گردے کی پتھری کا سبب بن سکتے ہیں۔چائے میں موجود ٹینن آئرن کے جذب ہونے کی صلا حیت کو کم کرتا ہے، جس سے خون کی کمی (انیمیا) کا خطرہ بڑھ سکتا ہے چائے پیشاب آور ہوتی ہے، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ چائے کے زیادہ استعمال سے دانتوں پر داغ پڑ سکتے ہیں اور دانتوں کی رنگت خراب ہو سکتی ہے۔
اعتدال کے ساتھ پینا چاہئیے ۔دن میں ایک سے دو کپ کافی ہوتے ہیں۔ بہتر ہے ہربل چائے کا انتخاب کریں۔
1=ادرک سونف کو پانی میں پکا کر لیموں نچوڑ کر پئیں ۔
2=لونگ دارچینی اور منقہ کو پانی میں پکا کر تھوڑی چینی ڈال کر پئیں ۔
3=لیمن گراس کا قہوہ پینا بھی بہترین متبادل ہے ۔

شدید گرمی آپ کی صحت کو پانچ طریقوں سے کیسے متاثر کرتی ہے؟شدید گرمیوں کے اس موسم میں ایسی بیماریاں عام ہیں جن کی وجہ زیا...
19/06/2024

شدید گرمی آپ کی صحت کو پانچ طریقوں سے کیسے متاثر کرتی ہے؟
شدید گرمیوں کے اس موسم میں ایسی بیماریاں عام ہیں جن کی وجہ زیادہ درجہ حرارت ہے۔ شدید گرمی صحت کے کچھ سنگین مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق دل کا دورہ پڑنا، چکر آنا، متلی، بے ہوشی، پٹھوں میں درد، سر درد، تھکاوٹ اور زیادہ پسینہ شدید گرمی کے کچھ مضر اثرات ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2004-2000 اور 2017-2021 کے درمیان 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی گرمی سے اموات میں تقریباً 85 فیصد اضافہ ہوا۔
ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہیٹ ویو قدرتی خطرات میں سب سے زیادہ خطرناک ہے اور یہاں تک کہ ہیٹ ویو کی ہلکی شدت بھی کمزور افراد کومتاثر کر سکتی ہے۔
ذیل میں ہم ہیٹ ویو کے انسانی صحت پر اثرات اور اس سے بچاؤ کے طریقے بیان کر رہے ہیں۔
شدید گرمی انسانی صحت کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
1: دل کی دھڑکن کا تیز ہونا
جب آپ گرمی محسوس کرتے ہیں تو آپ کی دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ آپ کے جسم کو زیادہ درجہ حرارت میں زیادہ مشقت کرنی پڑتی ہے، اس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن بڑھ سکتی ہے۔
2: چکر آنا
گرمی انسانی جسم میں پانی کی کمی کر سکتی ہے اور پانی کی یہ کمی آپ کے دماغ کے لیے کافی خون حاصل کرنا مزید مشکل بنا سکتی ہے۔ اس سے آپ کو چکر آ سکتے ہیں۔
3: فشار خون میں کمی
گرمیوں میں مسلسل پسینے کی وجہ سے جسم میں فلیوڈز اور الیکٹرولائٹس کم ہو جاتے ہیں۔ گرمی آپ کے خون کی نالیوں کو بھی پھیلا دیتی ہے۔ یہ فشار خون میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
4: تھکن
شدید گرمی سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہو سکتے ہیں اور متلی شروع ہو سکتی ہے۔ اس تھکاوٹ کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اگر یہ ٹھیک نہ ہو تو ہیٹ سٹروک ہو سکتا ہے۔
5: جسم میں پانی کی کمی
ضرورت سے زیادہ پسینہ پانی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ پانی کی کمی سر درد، چکر آنا، غنودگی، پیشاب میں کمی، منہ خشک، فشار خون میں کمی اور بہت سے ایسے مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔
بچاؤ کے لیے کیا کریں
1: زیادہ پانی پیئیں اور کیفین اور الکوحل سے پرہیز کریں۔
2: بچوں اور جانوروں کو گاڑیوں یا کسی تنگ جگہ پر نہ چھوڑیں۔
3: گھر سے باہر کی سرگرمیاں محدود کریں، خاص کر شدید گرمی کے اوقات میں۔
4: اگر آپ کو گرمی سے ہونی والی بیماریوں کی علامات نظر آئیں تو ڈاکٹر کی مدد لیں۔
5: اپنی جلد کو بچانے کے لیے سن سکرین کا استعمال کریں۔
6: اس وقت باہر نکلیں جب گرمی کی شدت کم ہو۔

سونف اپنے خوشبودار ذائقے اور صحت کے بے شمار فوائد کے لیے مشہور تو ہے ہی تاہم یہ گرمیوں کے موسم میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔...
18/06/2024

سونف اپنے خوشبودار ذائقے اور صحت کے بے شمار فوائد کے لیے مشہور تو ہے ہی تاہم یہ گرمیوں کے موسم میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔
سونف کئی اشیائے خورد و نوش میں ذائقے اور خوشبو کیلئے استعمال کی جاتی ہے لیکن بہت کم لوگ اس کے موسمِ گرما سے متعلق فوائد سے علم ہونگے۔ گرمیوں میں اس کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
ٹھنڈک:
سونف میں ٹھنڈک پیدا کرنے والی تاثیر قدرتی طور پر موجود ہوتی ہے جو اندرونِ جسم گرمی کو کم کرنے اور شدید درجہ حرارت کے دوران راحت کا باعث بنتی ہے۔
ہاضمے میں مدد:
سونف ہاضمے کے لیے بہترین ہے۔ یہ بھرے ہوئے پیٹ کے احساس، گیس اور بدہضمی کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے جو کہ موسم گرما میں غذائی تبدیلیوں کی عام علامات ہیں۔
ہائیڈریشن:
سونف کو پانی میں ملا کر پینے سے جسم میں پانی کی سطح برقرار رہتی ہے۔ سونف ملا ہوا پانی ایک تازگی بخش مشروب ہے جو ساتھ ساتھ توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔
ہیٹ سٹروک سے نجات:
سونف کی ٹھنڈک جسمانی درجہ حرارت کے توازن کو برقرار رکھ کر ہیٹ اسٹروک سے بچنے یا اس کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
جِلد کی صحت:
سونف کا استعمال جِلد کی صحت کو بھی بہتر بنا سکتا ہے جس میں جِلد کا چمکدار اور نم (hydrate) رہنا شامل ہے۔ مزید برآں سونف میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جِلد پر موجود مہاسوں کو کم کرنے اور دھوپ کیوجہ سے جِلد کے جلنے کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔
نظام تنفس کی بہتری:
سونف بلغم کی زیادتی یا دیگر سیال اور خون کے غیرمعمولی طور پر جمع ہونے کو روکتا ہے جس سے سانس کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ یہ دونوں حالتیں گرمیوں کی الرجی اور گردوغبار کی وجہ سے بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔
وزن کا انتظام:
سونف تغذیے کے عمل کو بڑھا کر اور بھوک کے احساس کو دبا کر وزن کو مستحکم کرتی ہے۔

گرم موسم میں بھی موڈ کو بہتر رکھنے والی غذائیںگرمیوں میں موسمی حالات کے باعث معمولات میں خلل، پانی کی کمی اور نیند کے دو...
18/06/2024

گرم موسم میں بھی موڈ کو بہتر رکھنے والی غذائیں
گرمیوں میں موسمی حالات کے باعث معمولات میں خلل، پانی کی کمی اور نیند کے دورانیے میں تبدیلی جیسے عوامل کی وجہ سے طبیعت مضمحل ہو سکتی ہے۔ تاہم، کچھ غذائیں ہمارے موڈ کو بہتر بنا سکتی ہیں۔
این ڈی ٹی وی میں شائع مضمون کے مطابق غذائی ماہرین کا کہنا ہے اینٹی آکسیڈنٹس، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور غذائیں دماغی صحت اور موڈ ریگولیشن میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان غذاؤں کو اپنی گرمیوں کی خوراک میں شامل کر کے آپ اپنے موڈ کو مستحکم کرنے، تناؤ کو کم کرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد لے سکتے ہیں۔
یہاں ہم ان غذاؤں کی فہرست دیتے ہیں جو آپ اس موسم گرما میں بہتر محسوس کرنے کے لیے اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں۔
بیری
بیریاں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں، خاص طور پر فلیوونائڈز جو سوزش اور آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں، دونوں کا تعلق ڈپریشن سے ہے۔
آپ ناشتے میں تازہ بیر کے ایک پیالے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ آپ انہیں دہی، دلیہ یا سموتھیز میں بھی شامل کر سکتے ہیں۔
ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ میں فلیوونائڈز، کیفین اور تھیوبرومین جیسے مرکبات ہوتے ہیں، جو دماغ میں خون کے بہاؤ کو بڑھا کر اور اینڈورفنز کو جاری کر کے مزاج کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
روزانہ ایک چھوٹا ٹکڑا (1-2 اونس) ڈارک چاکلیٹ (کم از کم 70٪ کوکو) کھانے کی کوشش کریں۔ آپ اپنے ٹریل مکس یا دہی میں ڈارک چاکلیٹ چپس بھی شامل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
چربی والی مچھلی
چربی والی مچھلیوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز زیادہ ہوتے ہیں، جو دماغی صحت کے لیے ضروری ہیں اور ڈپریشن کی علامات کو کم کر سکتے ہیں۔
آپ ہفتے میں دو بار چکنائی والی مچھلی کے سرونگ کو گرل یا بیک کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ ڈبے میں بند سارڈینز کو سلاد یا ہول گرین کریکرز میں شامل کرنا بھی انہیں اپنی غذا میں شامل کرنے کا بہترین طریقہ ہو سکتا ہے۔
گری دار میوے اور بیج
گری دار میوے اور بیج اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، میگنیشیم اور ٹرپٹوفن سے بھرپور ہوتے ہیں، جو دماغی افعال اور موڈ کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ بہتر موڈ اور توانائی کی سطح کے لیے مٹھی بھر گری دار میوے یا گری دار میوے اور بیجوں کے مرکب سے ناشتہ کریں۔
پتوں والی سبزیاں
پتوں والی سبزیوں میں فولیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، ایک وٹامن بی جو سیروٹونن پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے، ایک نیورو ٹرانسمیٹر جو موڈ کو منظم کرتا ہے۔ اس موسم گرما میں مختلف قسم کے پتوں والی سبزیوں کے ساتھ تازہ ترکاریاں بنائیں۔
خمیر شدہ کھانے
خمیر شدہ کھانے پروبائیوٹکس سے بھرپور ہوتے ہیں، جو آنتوں کے صحت مند مائکرو بایوم کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ سیروٹونن جیسے نیورو ٹرانسمیٹر پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے۔ روزانہ دہی کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔
سٹرس فروٹس
سٹرس پھلوں میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو تناؤ کو کم کر سکتا ہے اور کورٹیسول کی سطح کو کم کر کے موڈ کو بہتر بنا سکتا ہے۔ آپ نارنجی یا گریپ فروٹ کو ناشتے کے طور پر کھا سکتے ہیں۔ آپ پانی میں لیموں کا رس بھی شامل کر سکتے ہیں یا سلاد میں لیموں کے حصے استعمال کر سکتے ہیں۔(مرتبہ)

Address

Hai Ul Bowadi
Jeddah
21361

Opening Hours

Monday 8am - 12am
Tuesday 8am - 12am
Wednesday 8am - 12am
Thursday 8am - 12am
Friday 8:30am - 11am
Saturday 8am - 12am
Sunday 8am - 12am

Telephone

+966590304506

Website

http://facebook.com/health2life

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Health 4 All posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Health 4 All:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category