14/11/2022
(((((مجھے ملئے)))))
ایک ہومیوپیتھک دوائی اپنے ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر کو اپنا تعارف کیسے کرواتی ہے
تعارف۔
میں اپنا نام تو بعد میں بتاونگی پہلے میں اپنے بارے میں کچھ بتانے کی جسارت کرنا چاہوں گی مجھ میں بہت ساری خوبیاں بھی ہیں اور خامیاں بھی یہ اس لئے بتانا ضروری ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہومیوپیتھک دوائی کی نقصان نہیں ہیں میری روداد سننے کے بعد کوئی بھی عقل مند انسان یہ نہیں کہے گا کہ ہومیوپیتھک دوائی کی نقصانات نہیں ہیں کیونکہ جو جس فائدہ دیتی ہے اگر اس کو بلا وجہ ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو وہ نقصان بھی دیتی ہے یہ قدرت کا قانون ہے نقصان کی اگر بات کی جائے تو میں ایک ایسا زہر ہوں جس بھی انسان کے اندر میں جاتا ہوں تو نہ میں اس کی شکل رہنے دیتا ہوں اور نہ ہی عقل۔
بہت ساری خوب صورت دوشیزہ مجھ سے واقف نہیں ہوتی اور نہ ہی وہ میرے بارے میں جانتی ہیں لیکن میں ہر وقت ان کے شکار میں رہتا ہوں میرا شکار ہمیشہ نرم ونازک اور بھولی بھالی صورت والے ہوتے ہیں جب میں ان کا شکار کر لیتی ہوں تو اس کے بعد نہ ان کے چہرے پر رونق رہنے دیتی ہوں اور نہ ہی سکون سکون چاہے دل کا ہو یا گھر کا کئی بار میری وجہ سے ایک ہنستا ہوا گھر تباہ ہو جاتا ہے لیکن مجھے کسی سے بھی خوف نہیں ہوتا اور نہ ہی میرے دل میں کسی کے لئے کوئی ہمدردی ہوتی ہے مجھے صرف ایک اچھے ہومیوپیتھک ڈاکٹر کا خوف ہوتا ہے کیونکہ ایک اچھا ہومیوپیتھک ڈاکٹر مجھے کہیں کا نہیں چھوڑتا۔
اگر کوئی مجھے ملنے کے لئے آ جائے تو میں کسی کا انتظار نہیں کر سکتی کیونکہ مجھے وقت بہت آہستگی سے گزرتا محسوس ہوتا ہے ایک ایک پل ایک ایک گھڑی مجھے صدیاں لگتی ہیں۔اگر مجھے کوئی کام سونپا جائے تو میری کوشش ہوتی ہے کہ میں جلدی سے وہ کام مکمل کر دوں اس جلد بازی میں میں بہت جلد تھک جاتا ہوں ایک اور مجھ میں ایک عادت یہ بھی ہے کہ میں بہت ساری قیاس آرائیاں بھی کرتا ہوں کہ اب یہ کام ہونے والا ہے اب اس کی حکومت ہو گی آج یہ کام ہو گا جیسا کہ آج کی بات ہی لے لیں مجھ سے کسی نے پوچھا کہ آج کونسی ٹیم جیتے گئی تو میں نے کہا انگلینڈ جس پر مجھے بڑی بڑی باتیں سننے یکو ملی لیکن میری قیاس آرائیاں اکثر ٹھیک ثابت ہوتی ہیں کئی بار میں محسوس کرتا ہوں کہ میں غلط بیانی کر رہاں لیکن پھر بھی قیاس لگاتا ہوں۔
کئی بار ایساا بھی لگتا ہے کہ جیسے میرے پیچھے کوئی چل رہا ہے اور میری باتیں سن رہا ہے مجھے اپنی زندگی بھی ایک خواب لگتی ہے بے حقیقت لگتی ہے بہت زیادہ غمگینی بھی مجھ میں پائی جاتی ہے اس غمگینی کو مجھت پلساٹیلا کی طرح رونے سے سکون ملتا ہے پلساٹیلا تو رونے کا بہانہ تلاش کرتا ہے کسی کا سہارہ چاہتا ہے لیکن میں ایسا نہیں کرتا میری ساری تکلیفیں سورج طلوع ہونے سے لیکر غروب ہونے تک بڑھ جاتی ہیں ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر کاشی رام میرے بارے میں کچھ یوں لکھتے ہیں کہ مجھ میں بڑے عجیب وغریب احساسات پائے جاتے ہیں جیسا کہ میری آنکھوں،میرے پپوٹوں میں جیسے اندر کی طرف لکڑیاں ہیں یا میری آنکھوں میں ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں،میرے کانوں سے ناک سے کوئی چیز رینگتی محسوس ہوتی ہے کئی بار تو مجھے ایسا بھی محسوس ہوتا ہے جیسے میری ساری ہڈیاں اپنی جگہ سے ہٹتی محسوس ہوتی ہیں اب میں آپ کو اپنا پورا نام بتاتی ہوں نام کے ایک ایک حرف میں میرا راز چھپا ہوا ہے جیسا کہ ۔میرا پورا نام ہے
((((MEDORRHINUM))))
M .mistakes,time inconfounds present with past
E .exhilaration,night
D .discharge,gnorrhoeal,chronic
O .old gnorrhoea,suppressed
R .rispiration difficult,lying on knee and elbow amel
R .rispirationasthematic,cold damp weather
H .heamorrhoid offensive
I .irritability,reading,while
N .nose pain burning inhiling on
U .unreal every thing seems
M .mouth swalling ,gums heard painfull in socket of a tooth that has out of years